پی ایس ایل 7: کورونا کی سیج پر، بائیو سکیور ببل کی خلاف ورزی کرنے پر کھلاڑیوں کوسزا ملے گی

تحریر : عباد اللہ خان


پی ایس ایل کا 4 روز بعد افتتاح، عاطف اسلم تقریب میں پرفارم کریں گے،بائیو سکیور ببل بنائے گئے ہوٹل کے 35 ملازمین کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی خبریں،کراچی سے لاہور روانگی بھی چارٹرڈ طیاروں کے ذریعے ہو گی تا کہ ببل نہ ٹوٹے،

پاکستان سپر لیگ سیزن سیون کے آغاز سے قبل ہی کورونا نے اپنے تیور دکھانے شروع کر دیئے ہیں۔ ایک طرف فرنچائز ٹیمیں کراچی میں نجی ہوٹل میں قائم بائیو سکیور ببل کا حصہ بن گئی ہیں تو دوسری جانب قذافی اسٹیڈیم کے اسٹاف کے بعد نیشنل اسٹیڈیم کراچی کے ملازمین میں بھی کورونا کیسز سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے اسکواڈ میں شامل بیشتر غیر ملکی کھلاڑی پاکستان آمد سے پہلے ہی وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر فرنچائز ٹیموں سے بھی آفیشل اور کھلاڑیوں میں کویڈ ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔ جس ہوٹل میں بائیو ببل بنایا گیا ہے وہاں سے بھی جمعہ کو 35 ملازمین کے کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی خبریں سامنے آئی ہیں۔ اس صورتحال میں جب کورونا سر اٹھا رہا ہے پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی پی ایس ایل سیون کے انعقاد کیلئے کمر کس لی ہے۔ پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر (سی او او) سلمان نصیر کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل کو کامیاب بنانے کے لئے ہر ممکن انتظامات کئے گئے ہیں۔کورونا سے پوری دنیا متاثر ہے، پی ایس ایل 7 کی تقریب جمعرات کو پروگرام کے مطابق ہو گی۔ کھلاڑیوں سمیت پروڈکشن ٹیم کا بیک اپ رکھا ہے، کراچی سے لاہور روانگی بھی چارٹرڈ طیاروں کے ذریعے ہو گی تا کہ ببل نہ ٹوٹے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کورونا کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوا تو پی ایس ایل کو موخر بھی کیا جا سکتا ہے، پورا ایونٹ کراچی میں کرانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ ایک ٹیم میں 13کھلاڑ ی فٹ ہوئے تو میچ کا انعقاد ہو گا۔ میچز شائقین کے بغیر بھی کرانا پڑے تو کرائیں گے۔ 

پی ایس ایل7 کا آغاز 27 جنوری کو کراچی سے ہونا ہے، تاہم بائیو سکیور ببل میں شامل تمام ٹیموں اور دیگر اسٹاف کو صاف طور پر وارننگ دی گئی ہے کہ ببل کی خلاف ورزی کرنے پر انھیں  گھر بھیج دیا جائے گا۔ جو کھلاڑی 20 اور 21 جنوری کو ہوٹل میں بائیو سیکیور ببل میں شامل ہوئے تھے ان کے قرنطینہ کا آج( اتوار کو) آخری روز ہے، کورونا کلیئرنس پر ٹیموں کو 24جنوری سے نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں نیٹ پریکٹس کرنے کی اجازت ہو گی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے اپنے میڈیکل پینل اور پی ایس ایل فرنچائزز کے ساتھ مل کر جو بائیو سکیور ببل بنایا ہے آخر وہ ہے کیا؟ اور اس میں کھلاڑیوں کو کیا کرنا ہوگا؟ اس کا بھی ذکر یہاں ضروری ہے۔ پاکستان سپر لیگ کے میچوں میں شامل کھلاڑیوں، عملے اور دیگر اراکین کیلئے بائیو سکیور ببل فراہم کرنے کیلئے پروٹوکولز اور گائیڈ لائنز مرتب کیے گئے ہیں۔ جس کی خلاف ورزی کرنے والے کو سخت سزا کا سامنا کرنا ہوگا۔ ملکی اور غیر ملکی کھلاڑیوں کو مساوی سزا دی جائے گی۔ اس کے علاوہ ممبران کو ہدایت دی گئی ہے کہ اگر وہ کسی کو خلاف ورزی کرتا پائیں تو بائیو ببل انٹیگریٹی منیجر کو اطلاع دیں۔ اس حوالے سے پی سی بی نے ٹورنامنٹ کویڈ مینجمنٹ کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جس میں ٹورنامنٹ ڈائریکٹر سلمان نصیر اور پی ایس ایل سربراہ عثمان و اہلہ شامل ہیں۔ بائیو سکیور ماحول میں کھلاڑیوں کو اپنے زون سے باہر لوگوں سے کم از کم 6 فٹ فاصلہ رکھنا ہو گا، مشروبات ، پانی کی بوتلیں اور دیگر ذاتی سامان ساتھی کرکٹرز کو نہیں دینا۔ میچ سے پہلے اور بعد کھلاڑی ایک دوسرے سے ہاتھ نہیں ملائیں گے۔  میچ کے اختتام پر اپنا رومال یا لانڈری گرائونڈ اور ڈریسنگ روم میں نہیں چھوڑیں گے۔ اپنے مقررہ زون سے باہر نہیں جائیں گے۔ فزیو تھراپسٹ اور مساجر اپنی ڈیوٹی کے وقت ماسک سے اپنی ناک اور منہ کو ڈھانپیں گے ۔ ہر ٹیم کیلئے ایک فلور مختص ہے۔ ایک فلور کا کھلاڑی دوسرے فلور پر نہیں جا سکے گا۔ کھلاڑی کی غیر ضروری میل ملاقات پر پابندی ہے۔ علاوہ ازیں وہ کام جو مکمل طور پر ممنوع ہیں ان میں غیر متعلقہ افراد کو ہوٹل کے کمرے میں بلانا یا کہیں بغیر اجازت جانا، کمرے سے نکلنا مقصود ہو تو ماسک سے ناک اور منہ ڈھانپنا، اپنے ببل سے باہر جانا اور کویڈ کی علامات چھپانا یا اس کیلئے کوئی ادویات استعمال کرنا اور وہ تمام کام شامل ہیں جس سے ببل کو نقصان پہنچے۔ خلاف ورزی کرنے والوں کو وارننگ  کے ساتھ 5 سے 25 فیصد تک میچ فیس کا جرمانہ کیا جائے گا۔ مزید سنگین خلاف ورزی پر ایک سے 5 میچز کی پابندی بھی لگائی جا سکتی ہے۔کمیٹی کو انفرادی کیسز کی بنیاد پر کم یا سخت سزا دینے کا اختیار ہوگا۔ 

نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) نے کراچی کے میچز میں اسٹیڈیم میں تماشائیوں کی تعداد 100فیصد سے 25فیصد کر دی ہے۔ فیصلے کے مطابق کراچی میں شیڈول ہر میچ میں 8000 تماشائیوں کونیشنل اسٹیڈیم کراچی میں داخلے کی اجازت ہو گی تاہم ان تمام تماشائیوں کیلئے بھی سخت کوویڈ پروٹوکولز بنائے گئے ہیں۔ جس کے تحت بارہ سال سے زائد عمر کے تمام افراد کی مکمل کویڈ 19 ویکسین ہونا لازم ہے۔ اسٹیڈیم کے داخلی دروازوں پر اپنا درست ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ دکھانا لازمی ہو گا۔ چہرے کو ماسک سے مسلسل ڈھانپنا ہو گا۔ خلاف ورزی کرنے والے شخص کو اسٹیڈیم سے باہر نکال دیا جائے گا۔ پی سی بی کے مطابق 10 فروری سے پی ایس ایل کے دوسرے مرحلہ جو لاہور میں کھیلا جانا ہے اس کیلئے تماشائیوں کی تعداد سے متعلق فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔

پاکستان سپر لیگ7 میں مجموعی طور پر 34 میچز کھیلے جائیں گے۔ ایونٹ کا پہلا مرحلہ 27 جنوری سے 7 فروری تک کراچی جبکہ 10سے 27 فروری تک قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلا جائے گا۔ کراچی میں لیگ کے انعقاد کیلئے اسٹیڈیم میں تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہو چکی ہیں۔ ٹیموں کی سکیورٹی کیلئے اداروں نے پلان بھی مرتب کر لیا ہے جبکہ بم پروف بسیں بھی نیشنل اسٹیڈیم پہنچا دی گئی ہیں۔ گرائونڈ اسٹاف پچز کو معیاری بنانے کیلئے متحرک ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement

سالگرہ پر بچے چاہتے ہیں کچھ خاص!

بچوں کو اس کائنات کی سب سے خوبصورت اور معصوم مخلوق کہا جاتا ہے ۔سب کیلئے ہی اپنے بچے بہت خاص ہوتے ہیں اور بچوں کیلئے خاص ہوتا ہے ان کا جنم دن۔جب وہ سمجھتے ہیں کہ گھر والوں کو سب کام چھوڑ کر صرف ان کی تیاری پر دھیان دینا چاہئے۔ بچوں کی سالگرہ کیلئے سجاؤٹ میں آپ ان تمام چیزوں کی فہرست بنائیں جن میں آپ کے بچوں کی دلچسپی شامل ہو تاکہ وہ اپنے اس خوبصورت دن کو یادگار بنا سکیں۔

’’ویمپائرفیس لفٹ‘‘

کیا آپ کے چہرے پر بڑھاپے کے یہ تین آثار نظر آتے ہیں؟ (1)جلد کی رنگت کا خون کی گردش کی کمی کی وجہ سے سر مئی ہو جانا۔ (2) چہرے کی ساخت کا گرنا اور لٹک جانا، پٹھوں اور کولاجن کے کم ہوجانے کی وجہ سے۔(3) جلد کی بناوٹ کا کم ملائم ہوجانا۔اس کے نتیجے میں چہرہ تھکاہوا اور لٹکا ہوا نظر آتا ہے۔ چہرے کی زندگی سے بھرپور اور گلابی رنگت (جیسا کہ جلد کی ہر رنگت کے چھوٹے بچوں میں اور نوجوانی میں دیکھی جاتی ہے)مدھم ہو کر بے رونق سرمئی ہو جاتی ہے۔

آج کا پکوان

کشمش کا بونٹ پلائو:اجزاء:گوشت ایک کلو، چاول ایک کلو، گھی آدھا کلو، دار چینی، الائچی، لونگ، زیرہ سفید 10، 10گرام، پیاز250گرام، ادرک 50گرام، بونٹ کی دال آدھا کلو، دھنیا20گرام، مرچ سیاہ 10گرام، کشمش200گرام، نمک حسب ضرورت، زعفران 5گرام۔

عزیز حامد مدنی اک چراغ تہ داماں

عزیز حامد مدنی نے نہ صرف شاعری بلکہ تنقید، تبصرے اور تقاریر میں ان روایات کی پاسداری کی جو عہد جدید میں آئینے کی حیثیت رکھتے ہیں

اردوشعریات میں خیال بندی

معنی آفرینی اور نازک خیالی کی طرح خیال بندی کی بھی جامع و مانع تعریف ہماری شعریات میں شاید موجود نہیں ہے اور ان تینوں اصطلاحوں میں کوئی واضح امتیاز نہیں کیا گیا ہے۔ مثلاً آزاد، ناسخ کے کلام پر تنقید کرتے ہوئے لکھتے ہیں:

علامہ محمداقبالؒ کا فکروفلسفہ :شاعر مشرق کے فکر اور فلسفے کو عالمی شہرت ملی، مسلمانوں کو بے حد متاثر کیا

ڈاکٹر سر علامہ محمد اقبالؒ بیسویں صدی کی نابغہ روز گار شخصیت تھی۔ وہ ایک معروف شاعر، مفکر، فلسفی،مصنف، قانون دان، سیاستدان اور تحریک پاکستان کے اہم رہنما تھے۔اپنے فکر و فلسفہ اور سیاسی نظریات سے اقبالؒ نے برصغیر کے مسلمانوں کو بے حد متاثر کیا۔ ان کے فکر اور فلسفے کو عالمی شہرت ملی۔