کونسل انتخابات: تحریک انصاف کو دھچکا!
آزاد جموں وکشمیر میں متحدہ اپوزیشن ،پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ نواز نے آزاد جموں وکشمیر کونسل کی دو نشستوں کے انتخابات کے دوران ایک نشست اپنے نام کر لی ہے۔
ممبران عبد الخالق وصی اور صدیق بٹلی پانچ سالہ مدت مکمل کرنے کے بعد مسلم لیگ نواز نے کشمیر کونسل کا ٹکٹ یوتھ ونگ کے صدر حنیف ملک کو دیا ۔ پا کستان تحریک انصاف نے اصغر قریشی اور سردار سیاب خالد کو کشمیر کونسل کے ٹکٹ جاری کئے۔ چوبیس جنوری کو پولنگ ہوئی۔ پولنگ سے ایک رات قبل جب آزاد جموں وکشمیر کے وزیر اعظم سردار عبدا لقیوم نیازی نے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلایا تو اس میں تیس ارکان قانون ساز اسمبلی میں سے سے صرف چودہ نے شرکت کی۔ وزیر اعظم سردار عبدالقیوم نیازی سیاب خالد کی جگہ اصغر قریشی کو کشمیر کونسل کاممبر منتخب کرانا چاہتے تھے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے صدر اور سینئر وزیر سردار تنویر الیاس خان سابق اسپیکر قانون ساز اسمبلی سردار سیاب خالد کی حمایت کر رہے تھے ۔
آزاد جموں وکشمیر کونسل کے انتخابات کے دوران آخری لمحات تک پاکستان تحریک انصاف دو دھڑوں میں تقسیم رہی ۔ وزیر اعظم سردار عبدالقیوم نیازی کو اصغر قریشی کی حمایت سے باز رکھنے کے لئے سردار تنویر الیاس خان نے پولنگ سے ایک رات قبل مظفرآباد میں وزیر بلدیات و دیہی ترقی خواجہ فاروق احمد کے گھر اپنے ہم خیال ارکان اسمبلی کے ہمراہ اجلاس بلایا ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکمران جماعت کے صدر اور سینئر وزیر سردار تنویر الیاس خان جس ممبر کی حمایت کریں اسی کو ووٹ دیا جائے گا۔ مہاجرین مقیم پاکستان کے ارکان اسمبلی جن کی قیادت وزیر خزانہ عبدالماجد خان کر رہے ہیں نے فیصلہ کیا کہ وہ پارٹی صدر کے امیدوار کے ساتھ ہیں اور اسی کو ووٹ دیں گے ۔ سردار تنویر الیاس خان نے وقتی طور پر اپنے سیاسی اختلاف بالائے طاق رکھتے ہوئے صدر آزاد جموں کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے ملاقات کی اور ان کے زیر اثر قانون ساز اسمبلی کے ارکان کی حمایت سردار سیاب خالد کے حق میں حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ نواز نے پاکستان تحریک انصاف کے اندر اختلافات کا بھر پور فائدہ اٹھاکر مرکزی قیادت کے ذریعے پاکستان پیپلزپارٹی آزاد جموں وکشمیر کے قائدین کو مسلم لیگ نواز کے امیدوار ملک حنیف کو ووٹ دینے کے لئے قائل کیا ۔ اس اتحاد میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صاد ق نے اہم کردار ادا کیا۔ مسلم لیگ نواز کے چیف آرگنائزر شاہ غلام قادر اور دیگر لیگی رہنماؤں کی محنت کے بعد صدر پاکستان پیپلزپارٹی چوہدری محمد یاسین نے اپنی جماعت کے بارہ ارکان قانون ساز اسمبلی کو مسلم لیگ نواز اور پاکستان پیپلزپارٹی کے مشترکہ امیدوار ملک حنیف کو ووٹ دینے کے احکامات صادر کیے۔
ٓآزاد جموں وکشمیر کونسل کے ممبران کے انتخاب کے لئے ا لیکٹورل کالج آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے ارکان پر مشتمل ہو تا ہے۔ 2021 ء میں چھ میں سے چار ممبران منتخب ہوچکے تھے اب جبکہ دوممبران کے انتخاب کے لئے سترہ ارکان اسمبلی پر مشتمل الیکٹورل کالج بنتا تھا۔ اپوزیشن کے امیدوار ملک حنیف کو پاکستان پیپلزپارٹی کے بارہ اور اپنی جماعت کے سات ملاکر کل انیس ارکان کی حمایت حاصل تھی جبکہ حکمران جماعت کے پاس دو امیدواروں کو جتوانے کے لئے مطلوبہ اکثریت دستیاب نہیں تھی ۔ پولنگ کے روز دن گیارہ بجے تک اپوزیشن کے 19 ارکان نے اپنے ووٹ پول کئے جبکہ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف پولنگ کے آخری لمحے تک اپنے امیدوار کو فائنل نہ کر سکی ۔ بالآخر وزیر اعظم آزاد جموں وکشمیر سردار عبدالقیوم نیازی نے جماعت کے صدر سردار تنویرالیاس کے حمایت یافتہ امیدوار سردار سیاب خالد کی حمایت کی۔ جموں وکشمیر پیپلزپارٹی کے واحد رکن قانون ساز اسمبلی حسن ابراہیم نے ووٹ نہیں ڈالا جبکہ وزیر صحت انصر ابدالی اپنے تایا کے انتقال کے باعث پولنگ میں حصہ نہیں لے سکے۔ پاکستان تحریک انصاف کے صدر اور سینئر وزیر سردار تنویر الیاس خان کے حمایت یافتہ امیدوار سردار سیاب خالد 31 ووٹ لے کر کشمیر کونسل کے ممبر بن گے جبکہ وفاقی وزیر امور کشمیر علی امین گنڈا پور اور وزیر اعظم آزاد جموں وکشمیر سردار عبدالقیوم نیازی کے حمایت یافتہ امیدوار اصغر قریشی سے ٹکٹ واپس لے لیا گیا۔