ذرامسکرائیے
ایک کلاس کے بچوں کو موٹرکار کے عنوان پر دوسو الفاظ پر مشتمل مضمون لکھنے کی ہدایت کی گئی۔ ایک بچے کا مضمون اس طرح تھا۔ میرے پاپا نے پچھلے ہفتے ایک کار خریدی مگر کار کسی طرح اسٹارٹ ہی نہیں ہوئی۔
یہ سولہ الفاظ بنے باقی184الفاظ وہ ہیں جو میرے پاپا نے کار کی شان میں کہے اور جنہیں میں اپنے مضمون میں نہیں لکھ سکتا۔
٭٭٭
ایک دولت مند عورت کی ایک نئی سہیلی پہلی بار اس کی شاندار کوٹھی میں آئی۔ دیر تک وہ حیرت سے یہ ماجرا دیکھتی رہی کہ دولت مند عورت کا بچہ نہایت اطمینان کے ساتھ ڈرائنگ روم کے قیمتی فرنیچر میں کیلیں ٹھوک رہا ہے۔ مہمان خاتون سے رہا نہ گیا تو اس نے دولت مند عورت سے کہا۔
کیا آپ کے بچے کا کھیل آپ کیلئے مہنگا نہیں ہوگا۔
دولت مند عورت نے جواب دیا۔ نہیں، ہم کیلیں تھوک کے بھائو سے منگوا لیتے ہیں۔
٭٭٭
ایک منا سا بچہ جب سکول سے واپس آیا تو رو رہا تھا۔ ماں نے پوچھا ’’ بیٹا کیوں رو رہے ہو‘‘۔
تو بیٹے نے کہا ماسٹر صاحب نے بہت مارا ہے۔کیوں مارا ہے ماسٹر جی نے ’’ ماں نے پوچھا‘‘۔
بچے نے نہایت معصومیت سے جواب دیا۔ ماسٹر صاحب کی کرسی پر سیاہی گری تھی۔ وہ بیٹھنے لگے تو میں نے سوچا کپڑے خراب نہ ہو جائیں اور کرسی پیچھے کھینچ لی ۔
٭٭٭
ماں بیٹی سے (جو کھڑکی کے پاس کھڑی تھی) تم نے ابھی تک کوڑا کیوں نہیں پھینکا۔
بیٹی آپ ہی نے تو کہا تھا کہ آدمی دیکھ کر کوڑا پھینکنا۔ ابھی تک کوئی آدمی گزرا ہی نہیں۔
٭٭٭
امی(مونا سے) ’’یہ کیا کر رہی ہو مونا، چولہے میں چینی کیوں ڈال رہی ہو‘‘؟۔
مونا: آپ نے ہی تو کہا تھا کہ سالن کو میٹھی آنچ پر پکانا ہے‘‘۔