پہیلیاں
آپ جلے نہ مجھ کو جلائے اس کا جلنا من کو بھائے گھوم گھوم کے ہوئی تیارسب کو آئے اس پر پیار(جلیبی)
چھوڑو مت تم اس کا ساتھ
لے لو اس کو ہاتھوں ہاتھ
چپکے چپکے عرش پہ جائے
تحفے لے کر فرش پہ آئے
(دعا)
کھلا پڑا ہے ایک خزانہ
پر مشکل ہے اسے چرانا
کوئی کتنا زور لگائے
ایک بھی موتی ہاتھ نہ آئے
(ستارے)
رنگ برنگی چھیل چھبیلی
سرخ ، بسنتی ، اودی ، نیلی
بِنا تیر کے ایک کمان
جس کو دیکھے ایک جہان
(قوس ِقزاح)
ایک کھیتی کا دیکھا یہ حال
نہ کوئی پتہ نہ کوئی ڈال
نہ ہی ڈالا بیج نہ جوتا ہل
نہ لگا اس میں کوئی بھی پھل
پر جب کاٹیں اس کو بھائی
ہوتی ہے پہلے سے دگنی سوائی
(بال)