سکن کیئر اور ہیئر کیئر: قدرتی نسخے اور جدید ریسرچ

تحریر : عارفہ رزاق


خوبصورتی ہمیشہ سے انسان کی بنیادی خواہش رہی ہے۔ صاف شفاف جلد، گھنے اور چمکدار بال نہ صرف ظاہری حسن میں اضافہ کرتے ہیں بلکہ خوداعتمادی کو بھی بڑھاتے ہیں۔

 جدید دور میں جہاں بیوٹی انڈسٹری اربوں ڈالر کی معیشت بن چکی ہے وہیں قدرتی اجزااور گھریلو نسخوں کی مقبولیت بھی بڑھ رہی ہے۔ اب سکن کیئر اور ہیئر کیئر صرف کریموں، شیمپو یا سیریم تک محدود نہیں بلکہ سائنسی تحقیق اور قدرتی اجزاکا امتزاج ایک نئے رجحان کے طور پر سامنے آیا ہے۔

قدیم تہذیبوں سے لے کر آج تک جلد اور بالوں کی حفاظت کے لیے قدرتی اجزااستعمال ہوتے آئے ہیں۔ مصر کی ملکہ کلوپترا کے بارے مشہور ہے کہ دودھ اور شہد سے غسل کرتی تھی، یونانی خواتین زیتون کے تیل سے مالش کرتے تھے جبکہ ہمارے ہاں برصغیر میں ملتانی مٹی، ہلدی، صندل، آملہ، سیکاکائی اور مہندی جیسے اجزاکا استعمال عام تھا۔قدرتی اجزاکی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ ان میں مصنوعی کیمیکل نہیں ہوتے اس لیے یہ عام طور پر جلد اور بالوں کے لیے محفوظ سمجھے جاتے ہیں۔شہد اینٹی بیکٹیریل خصوصیات رکھتا ہے جو جلد کو نرم اور شفاف بناتا ہے۔ایلو ویرا جلد کی نمی برقرار رکھتا ہے اور بالوں کی جڑوں کو مضبوط کرتا ہے۔ناریل کا تیل بالوں کی گہری غذائیت اور چمک کے لیے مؤثر مانا جاتا ہے۔ہلدی جلد کی رنگت نکھارتی ہے اور دانوں ، پھنسیوں سے بچاؤ کرتی ہے۔یہ تمام اجزااپنے اندر قدرتی شفا رکھتے ہیں لیکن صرف گھریلو استعمال سے آگے بڑھ کر اب ان پر سائنسی تحقیق بھی ہورہی ہے۔

جدید ریسرچ اور سائنسی ترقی

پچھلے چند برسوں میں بیوٹی ریسرچ نے سکن اور ہیئر کیئر کو سائنس کی نئی سمت دی ہے۔ سائنسدان اب نباتاتی اجزا (Botanical Extracts) کے اثرات کا باریک بینی سے مطالعہ کر رہے ہیں تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ یہ جلد اور بالوں پر کس طرح اثر انداز ہوتے ہیں۔مثال کے طور پرگرین ٹی ایکسٹریکٹ میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس جلد کے خلیوں کو فری ریڈیکلز سے بچاتے ہیں جو بڑھاپے کی علامات جیسے جھریوں اور دھبوں کا سبب بنتے ہیں۔روز ہِپ آئل میں موجود وٹامن C جلد کی لچک بڑھاتا ہے اور رنگت بہتر کرتا ہے۔کیفین پر مبنی شیمپو بالوں کے جھڑنے کے مسئلے کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں کیونکہ کیفین بالوں کی جڑوں میں خون کی روانی کو بہتر بناتی ہے۔پروبایوٹک بیسڈ کریمز جلد کے مائیکرو بایوم (Microbiome) کو متوازن رکھتی ہیں، جس سے جلد صحت مند رہتی ہے۔یعنی سائنس اب ان قدرتی اجزاکے اثرات  کو جدید تحقیق کے ذریعے ثابت کر رہی ہے اور بہت سی مشہور کمپنیاں اپنے پروڈکٹس میں قدرتی اور مصنوعی اجزاکا امتزاج کر رہی ہیں تاکہ محفوظ اور مؤثر نتائج فراہم کیے جا سکیں۔ جدید دور میں سکن کیئر صرف کریم یا ماسک تک محدود نہیں رہی بلکہ ٹیکنالوجی نے بھی اس میں انقلاب برپا کر دیا ہے۔ڈی این اے بیسڈ سکن اینالیسز کے ذریعے اب ہر شخص کے جینیاتی رجحان کے مطابق پروڈکٹس تیار کیے جا رہے ہیں۔اے آئی سکن سکینرز جلد کی نوعیت، خشکی یا تیل کی مقدار اور داغ دھبوں کی شدت کو شناخت کر کے موزوں علاج تجویز کرتے ہیں۔نانو ٹیکنالوجی کی مدد سے اب اجزاجلد کی گہرائی تک پہنچ کر بہتر نتائج دیتی ہیں۔ہیئر فولیکل ری جنریشن ریسرچ مستقبل میں گنج پن کے علاج میں نئی امید بن سکتی ہے۔اس طرح قدرتی اجزاکی افادیت کو جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ملا کر زیادہ دیرپا اور محفوظ نتائج حاصل کیے جا رہے ہیں۔

قدرتی اور مصنوعی پروڈکٹس کا توازن

یہ درست ہے کہ قدرتی اجزامحفوظ ہیں لیکن ہر چیز ہر جلد یا بال کے لیے موزوں نہیں ہوتی، بعض افراد کو شہد یا ناریل کے تیل سے الرجی ہو سکتی ہے اسی لیے ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ کسی بھی نئے نسخے یا پروڈکٹ کو استعمال کرنے سے پہلے ٹیسٹ ضرور کیا جائے۔ دوسری جانب جدید میڈیکل گریڈ سکن کیئر پروڈکٹس مثلاً ریٹینول، ہائیلورونک ایسڈ اور نیاسینامائیڈ بھی جلد کے لیے نہایت مؤثر ثابت ہوئے ہیں۔ ان کا استعمال ڈاکٹر یا ماہرِ جلد کی رہنمائی میں کیا جائے تو قدرتی اجزاکے ساتھ بہترین نتائج فراہم کرتا ہے۔آنے والے برسوں میں بیوٹی انڈسٹری میں کلین بیوٹی(Clean Beauty) کا رجحان مزید مضبوط ہوگا جس میں مصنوعی خوشبو، پیرا بینز اور سلفیٹس سے پاک قدرتی مصنوعات کو ترجیح دی جائے گی۔ ساتھ ہی سسٹین ایبل بیوٹی برانڈز، ماحول دوست پیکنگ اور ویگن اجزاکو اپناتے جا رہے ہیں۔علاوہ ازیں پرسنلائزڈ سکن کیئر یعنی ہر فرد کے ڈی این اے، ہارمون اور طرزِ زندگی کے مطابق مخصوص پروڈکٹس کی تیاری بھی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ یہ رجحان سکن اور ہیئر کیئر کے میدان میں ایک نئے دور کا آغاز ہے جہاں قدرت اور سائنس ایک ساتھ چل رہے ہیں۔سکن کیئر اور ہیئر کیئر میں قدرتی نسخے اور جدید ریسرچ کا ملاپ اس حقیقت کو ظاہر کرتا ہے کہ حسن کے راز صرف پرانے ٹوٹکوں یا مہنگی کریموں میں نہیں چھپے بلکہ دونوں کے درمیان توازن ہی اصل خوبصورتی کا راز ہے۔ اگر ہم قدرتی اجزاکا باقاعدہ سائنسی اور محتاط استعمال کریں تو نہ صرف اپنی جلد اور بالوں کو بہتر بنا سکتے ہیں بلکہ کیمیکل سے بھرپور مصنوعی مصنوعات پر انحصار بھی کم کر سکتے ہیں۔خوبصورتی دراصل صحت کا عکس ہے اور جب ہم فطرت کے قریب رہتے ہیں، تو ہماری جلد اور بال بھی اسی فطری توازن کا اظہار کرتے ہیں۔

گھریلو نسخوں کی سائنسی توجیہ

کئی ایسے گھریلو نسخے جنہیں پہلے صرف روایت سمجھا جاتا تھا اب سائنسی طور پر درست ثابت ہو چکے ہیں مثلاًدہی اور شہد کا ماسک۔ دہی میں لیکٹک ایسڈ ہوتا ہے جو جلد کے مردہ خلیے ہٹاتا ہے جبکہ شہد نمی بخشتا ہے۔انڈے کا ہیئر ماسک،انڈے میں پروٹین اور بایوٹن پائے جاتے ہیں جو بالوں کو مضبوط کرتے ہیں۔لیموں اور عرق گلاب کا امتزاج جلد کی چکناہٹ کم کرتا ہے اور تازگی بخشتا ہے۔یعنی روایتی ٹوٹکوں کے پیچھے سائنس کھڑی ہے بشرطیکہ یہ نسخے صحیح مقدار اور صفائی کے ساتھ استعمال کیے جائیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

پاکستان کرکٹ:کامیابیوں کاسفر

نومبر کا مہینہ پاکستان کرکٹ کیلئے غیر معمولی اور یادگار رہا

35ویں نیشنل گیمز:میلہ کراچی میں سج گیا

13 دسمبر تک جاری رہنے والی گیمزمیں مردوں کے 32اور خواتین کے 29 کھیلوں میں مقابلے ہوں گے

کنجوس کا گھڑا

کسی گاؤں میں ایک بڑی حویلی تھی جس میں شیخو نامی ایک بوڑھا آدمی رہتا تھا۔ شیخو بہت ہی کنجوس تھا۔ اس کی کنجوسی کے قصے پورے گاؤں میں مشہور تھے۔ وہ ایک ایک پائی بچا کر رکھتا تھا اور خرچ کرتے ہوئے اس کی جان نکلتی تھی۔ اس کے کپڑے پھٹے پرانے ہوتے تھے، کھانا وہ بہت کم اور سستا کھاتا تھا۔

خادمِ خاص (تیسری قسط )

حضرت انس رضی اللہ عنہ بہترین تیر انداز تھے۔ کبھی ایسا نہیں ہوا کہ ان کا تیر راہ سے بھٹکا ہو، وہ ہمیشہ نشانے پر لگتا تھا۔ انہوں نے ستائیس جنگوں میں حصہ لیا۔ تُستَر کی جنگ میں آپ ؓ ہی نے ہر مزان کو پکڑ کر حضرت عمرؓ کی خدمت میں پیش کیا تھا اور ہر مزان نے اس موقع پر اسلام قبول کر لیا تھا۔

فوقی نے اک چوزہ پالا

فوقی نے اک چوزہ پالا چوں چوں چوں چوں کرنے والا اس کی خاطر ڈربہ بنایا

’’میں نہیں جانتا‘‘

ایک صاحب نے اپنے بیٹے کا ٹیسٹ لینا چاہا۔ فارسی کی کتاب الٹ پلٹ کرتے ہوئے وہ بیٹے سے بولے ’’بتاؤ ’’نمید انم‘‘ کے معنی کیا ہوتے ہیں؟‘‘۔