گرین شرٹس:ساکھ بہترکرنے کاایک اورموقع
جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کاپاکستان میں سفرتمام
پاکستان کرکٹ ٹیم کے پاس اپنی کارکردگی اور ساکھ بہتر بنانے کیلئے حالیہ جاری ہوم انٹرنیشنل سیزن بہترین موقع ہے، جس کیلئے مربوط حکمت عملی کے ساتھ ساتھ بہترین کمبی نیشن اور بھرپور عزم کی ضرورت ہے، لیکن جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ، ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل اور ایک روزہ انٹرنیشنل سیریز میں دیکھا گیا کہ پاکستان اپنے ہوم گرائونڈز سے بھرپور فائدہ نہ اٹھا سکا۔لاہور میں پہلا ٹیسٹ میچ جیتنے کے بعد گرین شرٹس راولپنڈی میں دوسرا ٹیسٹ ہار گئی اور ورلڈٹیسٹ چیمپئن کو اپنی سرزمین پر شکست دینے کا خواب پورا نہ کرسکی۔ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سیریزکی ٹرافی تو پاکستان نے اپنے نام کرلی لیکن کلین سویپ کرنے کیلئے ہوم گرائونڈ کافائدہ نہ اٹھا سکی۔ ون ڈے انٹرنیشنل میں بھی پہلے میچ میں فتح کے بعد دوسرا میچ کھو دیا۔ یہ سطور شائع ہونے تک تیسرے ایک روزہ میچ اور سیریز کا فیصلہ بھی ہوچکا ہو گا تاہم گرین شرٹس کے پاس کارکردگی وساکھ بہترکرنے کاایک اورموقع سری لنکا کے خلاف ون ڈے سیریز اور پھر سری لنکا و زمبابوے کے خلاف سہ ملکی سیریز ہے جس کیلئے سری لنکن ٹیم اسلام آباد پہنچ چکی ہے۔
جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کا پاکستان میں سفر تمام ہوچکا ہے،پاکستانی شائقین کو پروٹیز کے دورے سے بہترین کرکٹ دیکھنے کوملی اور متعدد میچوں کے دوران مختلف سٹیڈیمز تماشائیوں سے کھچا کھچ بھرے ہوئے تھے۔ پاکستان اور جنوبی افریقہ کے مابین دوسرے ون ڈے کا جائزہ لیا جائے تو جنوبی افریقہ نے دوسرے ایک روزہ میچ میں کوئنٹن ڈی کوک کی سنچری کی بدولت پاکستان کو یک طرفہ مقابلے کے بعد8وکٹوں سے ہرا کر سیریز ایک، ایک سے برابر کردی تھی۔فیصل آباد کے اقبال کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے گئے دوسرے میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان نے 270 رنز کا ہدف دیا جو پروٹیز نے 41ویں اوور کی پہلی گیند پر2 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔کوئنٹن ڈی کوک نے ناقابل شکست 123 رنز بنائے، ان کی اننگز میں7 چھکے اور8 چوکے شامل تھے۔ ٹونی ڈی زوری76 اور لوانڈرے پریٹوریئس 46 رنز کے ساتھ نمایاں بیٹر رہے۔محمد وسیم جونیئراور فہیم اشرف نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔اس سے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان نے مقررہ 50 اوورز میں9 وکٹوں کے نقصان پر269 رنز بنائے۔پاکستانی بیٹر سلمان آغا، صائم ایوب اور آل رائونڈر محمد نواز نے عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے نصف سنچریاں سکور کیں۔ سلمان آغا نے 106 گیندوں پر 5 چوکوں کی مدد سے 69 رنز کی اننگز کھیلی، محمد نواز نے 59 گیندوں 59 رنز بنائے، جس میں 3 چوکے اور 4 چھکے شامل تھے، جبکہ صائم ایوب نے 66 گیندوں پر5 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 53 رنز بنائے۔جنوبی افریقہ کے ناندرے برگر نے چار اور پیٹر نے تین کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔دوسرے ون ڈے میچ میں قومی ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئی تھیں، حسن نواز اور ابرار احمد پلیئنگ الیون کا حصہ نہیں تھے۔ فہیم اشرف اور وسیم جونیئر کو شامل کیا گیا جبکہ جنوبی افریقی ٹیم میں بھی 2 تبدیلیاں کی گئیں۔قومی کرکٹ ٹیم کے آل راونڈر فہیم اشرف نے میچ کے بعدکہا کہ ناکامی کا ذمہ دار کسی ایک کو نہیں قرار دیا جا سکتا۔ پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کپتان کا تھا۔ دوسری اننگز میں نمی کی وجہ سے بائولنگ مشکل ہوگئی، تاہم اچھی فیلڈنگ کرنا آپ کے اپنے ہاتھ میں ہے۔ ٹیم ہوم گرائونڈ پر جیتے تو زیادہ خوشی ہوتی ہے۔واضح رہے کہ سیریز کے پہلے میچ میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کو شکست دی تھی جبکہ سیریز کے فیصلہ کن میچ کا بھی یہ سطور شائع ہونے تک فیصلہ ہو چکاہوگااور پروٹیز وطن واپسی کے لئے رختِ سفر باندھ چکے ہوں گے۔
اب پاکستان کے ہوم انٹرنیشنل سیزن کا دوسرا مرحلہ شروع ہورہاہے اورپاکستان11نومبر سے سری لنکا کے خلاف تین میچوں کی ون ڈے سیریز کی میزبانی کرے گا۔ سری لنکا کے خلاف ون ڈے سیریز کے بعد دونوں ممالک سہ فریقی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سیریز میں حصہ لیں گے جس میں زمبابوے بھی شامل ہو گا، جسے افغانستان کی جگہ شامل کیاگیاہے۔یہ پاکستان کے ہوم گرائونڈ پر پہلی سہ ملکی سیریز ہوگی۔سری لنکا کے خلاف تینوں ون ڈے انٹرنیشنل میچز راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔2019 ء کے بعد پاکستان میں سری لنکا کی پہلی ون ڈے سیریز ہوگی، جب میزبان ٹیم تین میچوں کی سیریز میں 2-0 سے فتح یاب ہوئی تھی۔ون ڈے فارمیٹ میں دونوں ٹیموں کا آخری مقابلہ 2023 ء مینز کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران ہوا تھا جب پاکستان نے سری لنکا کو چھ وکٹوں سے شکست دی تھی۔
پاکستان نے حال ہی میں افغانستان اور متحدہ عرب امارات کے خلاف سہ فریقی سیریز جیتی ہے اور جنوبی افریقہ کے خلاف بھی تینوں فارمیٹ میں میزبانی کا موقع ملا۔ایشیا کپ کے بعد پاکستان کو ہوم سیزن میں بھرپور انٹرنیشنل کرکٹ کے مواقع ملنا یقینا اگلے سال بھارت اور سری لنکا میں ہونے والے آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل اپنی ٹیم کو بہتر بنانے کیلئے بہت مفید ہوں گے۔
پاکستان ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سہ ملکی سیریزپاکستان میں 17 سے 29 نومبر تک شیڈول ہے، اس میں شرکت کرنے والی ٹیمیں میزبان پاکستان کے ساتھ ساتھ زمبابوے اور سری لنکا شامل ہیں۔ تینوں ممالک کی قومی ٹیموں کے ساتھ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز کھیلے جائیں گے۔ یہ ٹورنامنٹ ڈبل رائونڈ رابن فارمیٹ میں کھیلا جا ئے گا، جس میں سرفہرست دو ٹیمیں فائنل کیلئے کوالیفائی کریں گی۔ سہ فریقی سیریز مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلئے تمام شریک ٹیموں کی تیاری کا حصہ بنے گی۔
حکومت پنجاب نے پاکستان، سری لنکا اور زمبابوے کے مابین ہونے والی سہ ملکی کرکٹ سیریز کے دوران لاہور اور راولپنڈی میں سکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دے دی۔محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق سیریز کے دوران فول پروف سکیورٹی یقینی بنانے کیلئے پاکستان آرمی، رینجرز اور ایوی ایشن کے دستے طلب کر لیے گئے ہیں۔ لاہور میں آرمی اور رینجرز کی 1،1کمپنی خدمات انجام دے گی جبکہ راولپنڈی میں آرمی اور رینجرز کی تین، تین کمپنیاں تعینات ہوں گی۔ لاہور میں آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹرز بھی سکیورٹی کیلئے استعمال ہوں گے، فوج اور رینجرز کی تعیناتی آئین کے آرٹیکل 245 اور پاکستان رینجرز آرڈیننس 1959 ء کے تحت کی جائے گی۔ میچز، ٹیموں کے قیام اور ٹریول روٹس پر سکیورٹی کو انتہائی سخت رکھا جائے گا۔ تمام متعلقہ اداروں کو سکیورٹی انتظامات بروقت مکمل کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ سیریز کے میچز 11 سے 27 نومبر تک شیڈول ہیں جبکہ سکیورٹی انتظامات کیلئے فوج اور رینجرز کی خدمات 8 نومبر سے 30 نومبر تک درکار ہوں گی، سیریز کے دوران شائقین کرکٹ کو پر امن اور محفوظ ماحول فراہم کرنا حکومت کی اوّلین ترجیح ہے۔
سہ ملکی سیریز17سے 29نومبر تک شیڈول،پاکستان کے ساتھ زمبابوے اور سری لنکا کی ٹیمیں مدمقابل ہوں گی