بات کرنے کا ڈھنگ, الفاظ کا درست چنائو ہمیں بہت سی مشکلات سے بچا سکتا ہے
پرانے وقتوں کی بات ہے کہ کسی ملک کے بادشاہ نے خواب دیکھا کہ اس کے سارے دانت ٹوٹ گئے ہیں ۔بادشاہ اس خواب سے خاصا پریشان ہوا۔ خواب کی تعبیر جاننے کے لیے وزیر کو حکم دیا کہ تمام شہروں سے ان ماہرین کو جمع کرے جو خوابوں کی تعبیر جانتے ہیں۔بادشاہ کے حکم پر عمل کرتے ہوئے ماہرین کی ایک جماعت کے سامنے خواب سنایا گیا۔ ماہرین نے خواب سن کر ایک دوسرے کی طرف پریشانی کے عالم میں دیکھا اور کہا حضور خواب کی تعبیر کچھ اچھی نہیں۔ بادشاہ نے کہا پھر بھی مجھے جاننا ہے۔چنانچہ ماہرین کی جماعت نے کہا بادشاہ سلامت خواب کا مطلب ہے کہ آپ کا سارا خاندان آپ کی آنکھوں کے سامنے وفات پا جائیگا۔
بادشاہ کو سن کر حیرت بھی ہوئی اور شدید غصہ بھی آیا۔ بادشاہ نے سب کے سر قلم کرنے کا حکم دے دیا۔
ابھی چند روز بھی نہ گزرنے پائے تھے کہ بادشاہ نے پھر خواب دیکھا کہ اس کے سارے دانت ٹوٹ گئے ہیں اب پھر بادشاہ نے پریشانی کے عالم میں وزیر کو بلایا اور کہا اس کی تعبیر جاننا چاہتا ہوں۔
وزیر نے عرض کیا عالیجاہ !
ماہرین کے سر تو آپ نے قلم کروا دیئے۔ اب ایک دانا ہی بچا ہے جو اس کی تعبیر بتا سکتا ہے۔
چنانچہ بادشاہ کے حکم پر اس دانا کو بلا کر جب خواب سنایا گیا تو اس کے چہرے پر بھی اسی طرح پریشانی کے آثار نمودار ہو گئے۔ مگر شخص دانا تھا۔ اس نے وہی تعبیر بتائی مگر الفاظ کے چنائو میں مہارت کا استعمال کیا۔ کہا بادشاہ سلامت خواب بہت عمدہ ہے اس کی تعبیر یہ ہے کہ آپ اپنے خاندان میں سب سے لمبی عمر پائیں گے۔ بادشاہ اس تعبیر کو سن کر خوش ہوا اور اس دانا کو انعامات سے نوازا۔ جی ہاں۔ دانائی اور
بہادری اس بات میں نہیں کہ آپ سچ بول لیتے ہیں بلکہ اصل عقل مندی اور دانشمندی یہ ہے کہ آپ سچائی کے بیان کے لیے الفاظ کس طرح استعمال کرتے ہیں۔ ہماری بہت سی ناکامیاں اور بے جا دشمنیاں فقط اس لیے پیدا ہوتی ہیں کہ ہم سچ تو بولتے ہیں مگر ہمارا انداز برا ہوتا ہے ۔ہمارے الفاظ کا چنائو درست نہیں ہوتا۔ اسی طرح نصیحت کے لیے خیر خواہی کے لیے بھی ہم جو الفاظ استعمال کرتے ہیں سارے اخلاص کے باوجود اس کے اثرات الٹ ہوجاتے ہیں۔ جب آپ کسی سے مخلص ہیں تو تھوڑی سے کوشش اور کریں لہجہ نرم اور مٹھاس والا ہو جھوٹے لوگ اسی وجہ سے اپنے منصوبوں میں کامیاب ہو جاتے ہیں کہ وہ جھوٹ کو سچ کے لہجے میں بولتے ہیں اور سچے لوگ اس لیے ناکام کے وہ سچ کو جھوٹے کے لہجے میں بولتے ہیں۔ آپ کے الفاظ کسی کی زندگی تباہ بھی کر سکتے ہیں اور سنوار بھی سکتے ہیں اسی طرح آپ کے الفاظ کا چناو آپ کو عزت و مرتبہ بھی دے سکتا ہے ۔