سخت گرمی سے کیسے بچیں؟
موسم گرما کی آمد کے ساتھ ہی گرمی کی شدت میں ہر گْزرتے دن کیساتھ اضافہ ہو رہا ہے اور اس بدلتے موسم کا اثر ہماری صحت پر بھی پڑتا ہے اور صحت کے متعلق بہت سی پریشانیاں پیدا ہونا شروع ہو جاتی ہیں، اگر آپ بدلتے موسم کیساتھ گرمیوں میں جسم کو تندرست رکھنا چاہتے ہیں تو گرمی کی بیماریوں کے تدراک کرنے کے طریقوں کو سیکھنا ضروری ہے۔گرمی سے بچنے کے طریقوں کا ذکر کیا جا رہا ہے تاکہ آپ موسم کی شدت سے اپنے جسم کو محفوظ رکھ سکیں اور صحت مند رہ سکیں۔
سب سے پہلے پانی:موسم گرما میں قْدرت نے ہمارے جسم کو قدرتی طور پر ٹھنڈا رکھنے کے لیے ہمارے جسم میں پسینے کا نظام بنایا ہے اور زیادہ گرمی میں زیادہ پسینہ آنے سے جسم میں پانی کی کمی پیدا ہوتی ہے خاص طور پر اْن لوگوں میں جو جسمانی مشقت کے کام کرتے ہیں اور ورزش وغیرہ کرتے ہیں یہ کمی جلدی پیدا ہو سکتی ہے اس لیے ضروری ہے کہ جسم میں پانی کی کمی کو پورا کیا جائے۔جب جسم میں پانی کی کمی پیدا ہوتی ہے تو بار بار پیاس لگتی ہے، معمول سے بہت کم پیشاب آتا ہے اور پیشاب کی رنگت گہری ہو جاتی ہے، جسم بہت جلد تھکاؤٹ کا شکار ہونا شروع ہو جاتا ہے، سر میں درد اور چکر آ سکتے ہیں اور ایسی صْورت میں زیادہ سے زیادہ پانی پینا بہت ضروری ہو جاتا ہے خاص طور پر نمک کی کمی کو پْورا کرنے کے لیے لیموں کی سکنجبین کا استعمال زیادہ کریں اور اس میں نمک ڈال کر پینا شروع کر دیں، نارنجی کا جْوس بھی جسم کو ڈی ہائیڈریٹ ہونے سے بچاتا ہے اسکے ساتھ چائے اور کافی کا استعمال کم کریں اور ہلکے رنگ کے کپڑے پہنیں کیونکہ گہرا رنگ سْورج کی دْھوپ کو اپنے اندر جلدی جذب کرتا ہے اور ایسا کپڑا جلدی گرم ہو جاتا ہے اور دْھوپ میں نکلنے سے پہلے اپنے سر کو سفید یا ہلکے رنگ کے کپڑے سے ضرور ڈھانپ لیں۔
گرمی کے موسم میں معدے میں تیزابیت پیدا ہونی شروع ہوجاتی ہے جس سے کھٹی ڈکاریں، پیٹ کا بھاری پن، معدے میں جلن، پیٹ درد اور متلی جیسی شکایات بڑھ جاتی ہیں اور ایسی صْورت میں دھنیے کو پانی میں بھگو دیں اور 2 گھنٹے بعد اسکا پانی استعمال کریں اور اسی طرح پودینے کو پانی میں بھگو کر پانی استعمال کرنا شروع کر دیں، املی اور آلو بْخارے کو پانی میں رات بھر بھیگا رہنے دیں اورصْبح اسکا پانی پی لیں اور املی اور آلوبْخارے کی گٹھلیاں نکال کر اسے بھی ساتھ کھا لیں یہ آپ کے نظام انہظام کو خراب نہیں ہونے دے گا۔
ْشک ادرک یا ادرک کا پائوڈر اور اس میں تھوڑا کالا نمک شامل کر کے وقفے وقفے سے اس چْورن کا استعمال کرنا بھی تیزابیت کے خاتمے کا باعث بنتا ہے، معدے میں تیزابیت کی صْورت میں سیدھا مت لیٹیں بلکہ چارپائی وغیرہ کے سر والی سائیڈ پر چارپائی کے پاؤں کے نیچے اینٹ وغیرہ رکھ کر اسے سرہانے سے اونچا کر لیں اور تیزابیت کی صْورت میں چائے اور کافی سے پرہیز کریں اور کچی لسی وغیرہ کا استعمال زیادہ کر دیں۔
شدید گرمی سے اگر چکر آ رہے ہیں تو ایسی صْورت میں آملے کا شربت آپ کو فوری آرام پہنچائے گا اور ساتھ ہی تْلسی کے پتوں میں چینی مکس کر کے پیسٹ بنا لیں اور اسے پانی میں حل کر کے تھوڑی تھوڑی دیر بعد استعمال کریں یہ جسم سے گرمی کی شدت کو کم کرے گا۔
موسم گرما میں سلاد والی سبزیوں کا استعمال زیادہ کریں خاص طور پر کھیرا کھانا شروع کر دیں کھیرے میں پانی کی ایک بڑی مقدار شامل ہوتی ہے جو جسم کو ڈی ہائیڈریٹ ہونے سے بچاتی ہے اسی طرح اگر گرمی زیادہ لگ رہی ہو تو سینے پر پیاز کے رس سے مالش کریں۔
گرمی میں گرمی دانے بھی جسم میں تلخی پیدا کرتے ہیں ان سے بچنے کے لیے کالے زیرے کا پاؤڈر ناریل کے دْودھ میں مکس کر کے جسم پر مالش کرنا انتہائی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے اور ساتھ ہی دھنیے کے پانی میں چینی شامل کرکے پینا بھی جسم کی تلخی کو کم کرنے کا باعث بنتا ہے۔
فوڈ پوائزننگ بھی گرمی کے موسم سے جْڑی ہے اور خاص طور پر برسات کے موسم میں تو پنجاب کے ہسپتالوں میں اس بیماری سے نمٹنے کے لیے ایمرجنسی نافذ کر دی جاتی ہے اس بیماری سے بچنے کے لیے بازاری کھانا کھانا چھوڑ دیں اور کھانا کھانے سے پہلے، واش روم سے نکلنے کے بعد، پالتو جانوروں کو چْھونے کے بعد اپنے ہاتھوں کو اینٹی بیکٹیریل صابن سے دھوئیں، اور موسمی پھل اور سبزیوں کا استعمال بھی اچھی طرح دھو کر کریں تاکہ ان کے اوپر کوئی جراثیم وغیرہ نہ رہ جائے اور اپنی خوراک میں ایسے کھانوں کو شامل کریں جن میں فائبر کی مقدار زیادہ ہو جیسے پھل فروٹس اور سبزیاں۔
لیموں جس کا نام سْن کر ہی منہ میں پانی بھر آتا ہے انسانی صحت کے لیے ایک انتہائی مْفید فروٹ ہے، خاص طور پر موسم گرما میں جب لوگوں کی قوت مدافعت کمزور ہو اس وقت لیموں میں موجود وٹامن سی ہمارے امیون سسٹم کو طاقتور بناتا ہے او گرمیوں کی بیماریوں سے بچاتا ہے۔
لیموں منرلز اور وٹامنز سے بھر پور ہوتا ہے جو جسم کے امیون سسٹم کو طاقتور بناتا ہے اور انسان کو بیمار نہیں ہونے دیتا۔ گرمیوں میں لیموں کی سکنجبین بہت فائدہ مند ہوتی ہے جو جسم کی گرمی کو دور کرتی ہے۔ اس کے اندر فائبر کی ایک بڑی مقدار بھوک کو مٹاتی ہے اور لیموں میں سیب اور انگور سے بھی زیادہ پوٹاشیم ہوتی ہے۔لیموں دل، دماغ اور جگر کے لیے صدیوں سے انتہائی مْفید سمجھا جاتا ہے اور لیموں پر ہونے والی جدید میڈیکل سائنس کی ریسرچز بھی لیموں کی اس قابلیت کو تسلیم کرتی ہیں۔لیموں کا جْوس اینٹی بیکٹریا اور اینٹی وائرل خوبیوں کیساتھ موسمی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے اس کے ساتھ ساتھ یہ معدے سے تیزابیت کا خاتمہ کرکے نظام ہضم کو بہتر بناتا ہے خاص طور پر موسم برسات میں جب ہوا میں نمی کی مقدار بڑھی ہوتی ہے اور کھانے پینے کی اشیا پلک جھپکتے خراب ہوسکتی ہیں ۔ لیموں پانی معدے میں تباہی مچانے والے جراثیموں کو بے قابو نہیں ہونے دیتا۔لیموں کے اندر موجود وٹامن سی جہاں اور بہت سی بیماریوں میں شفا ہے وہاں یہ جلد کو صاف کرتا ہے ۔