پیاز۔۔قدرت کا انمول تحفہ
عربی میں پیاز کو بصل کہتے ہیں جبکہ انگریزی میں Onion کہا جاتا ہے۔ پیاز دنیا بھر میں مشہور سبزی ہے۔ روزمرہ استعمال میں آنے کی وجہ سے ہر کوئی اس سے بخوبی واقف ہے۔ اس کی چند اقسام ہیں۔ ہر قسم کی تاثیر یکساں ہے۔ عام طور پر سفید اور سرخ رنگوں میں یہ قدرت کا ایک انمول عطیہ ہے۔ اسے سالن پکاتے وقت مصالحہ کی جگہ استعمال کیا جاتا ہے۔ بطور اچار سرکہ میں ملا کر استعمال کیا جاتا ہے۔ چٹنی بھی تیار کی جاتی ہے اور سلاد کے طور پر بھی کھایا جاتا ہے۔ پیاز کے تخم سیاہ رنگ کے اور نہایت چھوٹے چھوٹے ہوتے ہیں ۔ پیاز اور تخم پیاز دواء میں مستعمل ہیں۔پیاز میں پروٹین، نمکیات، فاسفورس اور وٹامن بی، ای اور جی ہوتے ہیں۔ اس کا مزاج گرم اور خشک ہوتا ہے۔ دراصل پیاز اللہ کی وہ نعمت ہے کہ جب قوم بنی اسرائیل من وسلویٰ کھاتے کھاتے اکتا گئی تو اس نے حضرت موسیٰ علیہ السلام سے پیاز، مسور اور لہسن کی تمنا کی تھی۔ شروع شروع میں پیاز کی اہمیت سے لوگ آگاہ نہ تھے۔ مگر جب تحقیق کے بعد پیاز میں وٹامن ج کا پتہ چلا تو اسے مفید عالم اور کامیاب غذا بھی قرار دیا گیا۔ کچی شکل میں پیاز سبزی کے طور پر پکایا جا سکتا ہے۔ اس کی مقدار خوراک دو تولہ ہے۔ علم طب کے پرانے حکماء نے پیاز کے بے شمار فوائد تحریر کئے ہیں۔تحلیل اورورم کے لئے پیاز کو بھوبھل میں رکھ کر نیم گرم حالت میں مقام مائوف پر باندھنے سے شفا ہوتی ہے۔بے ہوشی کی حالت میں پیاز کاٹ کر اس کی تیز بو مریض کوسونگھائیں تو وہ ہوش میں آجائے گا۔ خصوصاً اختناق الرحم کے مریضوں کے لئے مفید ہے۔
پیاز کا رس اور شہد چٹانے سے آرام ہو جاتا ہے۔ہیضہ میں پیاز کے پانی (25ملی لیٹر) کو 1تولہ چونے کے پانی کے ہمراہ استعمال کرنے سے فائدہ ہو تا ہے۔ضعف باہ میں پیاز کے رس کا شربت بنا کر پلانا یا آب پیاز، شہد اور گھی تینوں کو ہم وزن ملا کر پلانا مفید ہے۔ اس کے علاوہ گوشت کو پکاتے وقت دو دفعہ پیاز کا بگھار دینے سے گوشت مزید طاقت کا موجب ہوتا ہے۔آواز کو سریلی بنانے میں مدد دیتا ہے۔یہ جراثیم کش بھی ہے۔ اگر چھیل کر فرش پر پھیلا دی جائے تو تمام جراثیم ہلاک ہو جاتے ہیں۔اس کا عرق کانوں میں ٹپکانے سے کانوں کی میل صاف ہوتی ہے اور قوت سماعت میں اضافہ ہوتا ہے۔پیاز کو مناسب مقدار میں کھاتے رہنے سے انسانی چہرہ سرخ ہو جاتا ہے اور چہرے کی زردی غائب ہو جاتی ہے۔ تل کے تیل دس تولہ میں پیاز ڈھائی تولہ کتر کر ڈالیں اور توے پر رکھیں۔ جب جل جائے تو ڈھائی تولہ نیم کے سبز پتے الگ جلائیں۔ بعد میں ایک تولہ موم ملائیں، بس مرہم تیار ہے۔پیاز کے رس کی مالش کرنے سے گرمی دانے اور کھجلی بالکل رفع ہو جاتی ہے۔پھوڑے، پھنسیوں پر اگر بھلبھلائی ہوئی پیاز باندھی جائے تو وہ ان کو پکا کر جلد پھاڑ دیتی ہے اور صحت ہو جاتی ہے۔پیاز کو چربی کے ساتھ پکا کر کھانے سے سینہ اور پھیپھڑوں سے لیس دار مواد خارج ہوجاتا ہے اور سینہ صاف ہو جاتا ہے۔مریض ضیق النفس (دمہ) میں پیاز کا رس، شہد ایک ایک پائو سوڈا بائیکا رب پانچ تولہ، تینوں کو ملا کر رکھ لیں۔ صبح وشام ایک ایک چمچ استعمال کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔