فیملی ڈاکٹر کا انتخاب کیسے کریں؟
آپ کا معالج ایسا شخص ہونا چاہیے جس سے آپ مانوس ہوں جس کو آپ کے مسائل سے دلچسپی ہو اور جو اس بات کو پسند کرتا اور ہمت افزائی کرتا ہو کہ آپ اپنی صحت اور اس سے متعلقہ معاملات سے اس کو پور ی طرح باخبر رکھیں۔وہ نہ صرف آپ سے واقف ہو بلکہ دیگر اہل خاندان سے بھی شناسائی رکھتا ہو اور اسے آپ کے خاندانی پس منظر سے آگاہی ہو کہ وراثت میں کونسی بیماریاں رہی ہیں اور فیملی کے افراد کن بیماریوں میں مبتلا رہ چکے ہیں ۔ اس کو آپ کی بیماریوں کا بھی علم ہو اور آپ کی آئندہ مصروفیات زندگی سے بھی وہ باخبر ہو تاکہ درست انداز میں تشخیص کرسکے۔ صرف اسی طرح کی معلومات سے ہی وہ آپ کو آپ کے طرز زندگی سے متعلق مشورے دے سکتا ہے اور آپ کے مسائل صحت کی اصلاح کرسکتا ہے۔ ایک اچھے ڈاکٹر میں 3 خصوصیات ہونی چاہییں، اول تعلیم و تربیت، دوم کردار اور سوم مریض سے دلچسپی و ہمدردی۔ ۔۔
فیملی ڈاکٹر کے انتخاب کے ضمن میں اس کی مہارت تو از حد ضروری ہے تاکہ وہ مرض کی درست تشخیص کرسکے اور درست طریقہ علاج تجویز کرے۔ اچھا ڈاکٹر وہ ہے جسے آپ کی فیس سے زیادہ آپ کی خیرو عافیت میں دلچسپی ہونی چاہیے ۔ اسے اس قدر ایماندار ضرور ہونا چاہیے کہ جب اسے محسوس ہو کہ مرض کے ضمن میں آپ کو کسی ماہر کے پاس بھیجنا ضروری ہے تو وہ کوئی تامل نہ کرے۔ مریض سے ہمدردی ڈاکٹر کی اپنی شخصیت اور مزاج پر بھی منحصر ہوتی ہے ، کچھ ڈاکٹر بہت خداترس ہوتے ہیں اور کچھ مریض میں زیادہ دلچسپی بھی نہیں لیتے۔ مریض کی ڈھارس بندھانے سے مریض کافی حد تک مطمئن ہوجاتا ہے ، علاج اپنی جگہ ایک حیثیت رکھتا ہے لیکن مریض کی ڈھارس اور قوت مدافعت بڑھانے سے جلد صحت یابی کی طرف گامزن ہواجاسکتا ہے ۔ اسے چاہیے کہ وہ نہایت صبر و سکون سے آپ کی بات سنے۔اس کے پاس وقت ہو تاکہ وہ آپ کے تمام سوالات کے جوابات دے سکے۔ معائنے جو ضروری ہوں وہ کرے اور احتیاط بتائے ، یہ وہ باتیں ہیں جو صحت برقرار رکھنے یا زائل شدہ صحت کی بحالی کیلئے ضروری ہیں
ایک عام آدمی کو معالج سے متعلق یہ اندازہ لگانے کیلئے کہ وہ پیشہ ورانہ لحاظ سے جامع ، قابل اعتماد ہے اور اپنا کام جانتا ہے ، چند باتیں جاننی بہت ضروری ہیں ۔اول یہ کہ پہلی ملاقات پر وہ مریض کی مفصل روداد سنتا ہے اور مریض سے اس کی ولادت، بلکہ قبل از ولادت کے تمام واقعات معلوم کرتا ہے اور ان واقعات کا موجودہ صحت سے تعلق معلوم کرتا ہے ۔ پھر ان سب معلومات کو ایک دستاویز کی صورت میں اپنے کلینک رکھتا ہے ۔ دوم یہ کہ وہ پہلی ہی ملاقات میں تفصیلی معائنہ کرتا ہے ۔ ان تفصیلی معائنوں میں جسم کے تمام اعضا ء کا معائنہ اور لیبارٹری ٹیسٹ بھی شامل ہیں جن کی ابتدائی معائنے کے بعد ضرورت پڑتی ہے۔ ایک تجربہ کار ڈاکٹر صرف مریض کی ان شکایات پر ہی اپنے علاج کی بنیاد نہیں رکھتا جو مریض اسے سناتا ہے بلکہ وہ اصل مرض کی پوری تشخیص کیلئے اپنی بھرپور کوشش کرتا ہے ۔
اپنے ڈاکٹر کا انتخاب کرنے سے قبل ان باتوں پر توجہ ضرور کریں۔اپنے محلے یا علاقے میں جو ہسپتال اچھی شہرت رکھتا ہے یا معیار کا ہے وہاں کے استقبالئے سے رابطہ کرکے ڈاکٹر کے حوالے سے معلومات حاصل کریں۔اچھے ڈاکٹر کے بارے میں اپنے محلے یا علاقے کے افراد سے بھی بات کریں۔ ہسپتال سے ڈاکٹر کی پیشہ ورانہ اہلیت اور قابلیت سے متعلق بھی اطمینان کرلیں۔ اگر وہ مزاجاً آپ سے مطابقت رکھتا ہے تو اس کا انتخاب کرلیں۔ آخر میں اس ڈاکٹر سے یہ معلوم کرلیں کہ رات کو ہنگامی ضرورت کے وقت کیا طریقۂ کار اختیار کیا جائے۔کیا وہ آسکتا ہے یا متبادل انتظام کرسکتا ہے ۔ آپ اپنے ڈاکٹر کو شروع میں ہی یہ بتادیں کہ تندرست رہنا چاہتے ہیں اور یہ نہیں چاہتے کہ مریض ہونے کے بعد ہی ڈاکٹر کے پاس جائیں۔ صحت مند رہتے ہوئے بھی ڈاکٹر سے مشورہ کیا جاسکتا ہے کہ تندرست کس طرح رہا جاسکتا ہے ۔ یہ بات نہایت ضرور ی ہے کہ جب آپ ایک مرتبہ ڈاکٹر کا انتخاب کرلیں تو پھر اس پر اعتماد کریں اور اس کی ہدایات پر عمل کریں۔