موٹاپے کے اسباب ، نتائج اور ان کا حل ۔۔۔
آج اپنے ارد گرد بیشتر افرادکو دیکھیں ہر کوئی اسی کوشش میں ہو گا کہ کسی نہ کسی طرح خود کو سمارٹ اور سلم رکھا جائے۔ لیکن ہمارے ہاں آبادی کا 10سے 15 فیصد افراد موٹاپے کا شکار ہیں جبکہ دنیا میں 70فیصد افراد کو موٹاپے کا سامنا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ موٹاپے کا تعلق زیادہ کھانے سے ہے۔ عمر کے لحاظ سے وزن زیادہ بڑھ جانا موٹاپا شمار کیا جاتا ہے۔ آپ نے اکثر دیکھا ہو گا کہ ہمارے ہاں لوگ موٹاپے کو سیریس نہیں لیتے لیکن اس کے باعث مستقبل میں موٹاپے کے شکار افراد کو کئی بیماریوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
انگلینڈ کے شعبہ صحت کے ماہرین کے مطابق زیادہ وزن یا موٹاپا انسان کو ہسپتال میں انتہائی نگہداشت میں بھیجنے تک کا سبب بن سکتا ہے۔ موٹاپے کی اصل وجہ کیلوریز میں ضرورت سے زیادہ اضافہ ہے۔
موٹاپے کے اسباب
جنک فوڈ کا استعمال وزن کو بڑھاتا ہے۔ ہمارے ہاں یہ ٹرینڈ بن چکا ہے کہ لوگ گھر کے کھانے کے بجائے فاسٹ فوڈ کو ترجیح دیتے ہیں۔ اکثر رات کے اوقات میں لوگ پیزا، برگر، شوارما وغیرہ کھانے میںاستعمال کرتے ہیں۔ فاسٹ فوڈ میں موجوداجزاء کیلوریز میں اضافہ کرتے ہیں جس سے جسم میں چربی کی مقدار بڑھ جاتی ہے جوموٹاپے کا سبب بنتی ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق ریڈ میٹ (سرخ گوشت)کا زیادہ استعمال بھی وزن میں اضافے کا سبب قرار دیا جاتا ہے۔ ایک حد سے زیادہ سرخ گوشت کا استعمال جسم میں چربی کی مقدار کو بڑھاتا ہے جسم میں چربی کی زیادتی کسی بھی صورت صحت کے لیے موزوں نہیں۔
فرائیڈ آلو کے چپس، سموسے پکوڑے اور دیگر گھی میں تلی ہوئی اشیا بھی وزن میں اضافے کا سبب بنتی ہیں۔بعض انسانوں کے جینز بھی ایسے ہوتے ہیں جو جسم کو فربا کرتے ہیں اور وزن میں اضافے کا باعث بنتے ہیں۔
کھانا کھانے کے بعد چہل قدمی نہ کرنا اور خاص طور مستقل بیٹھے رہنا یا فوراً لیٹ جانے کے باعث بھی وزن میں اضافہ ہوتا ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق ذہنی دباؤ بھی موٹاپے کا سبب ہے، آپ سوچ رہے ہوں گے کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ذہنی دباؤ وزن بڑھا دے۔ ماہرین کے مطابق جب انسان ذہنی تناؤ کا سامنا کر رہا ہوتا ہے یا کسی پریشانی میں مبتلا ہوتا ہے تو نیند میں خرابی پیدا ہو جاتی ہے۔ مکمل نیند نہ لینے سے وقت بے وقت بھوک لگتی ہے اور پھر سکون تب ہی ملتا ہے جب کھانا کھا لیا جائے۔ جب وقت بے وقت کھانا کھایا جائے تو انسانی جسم میں شوگر لیول بڑھ جاتا ہے جو کہ وزن میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔ ایک برطانوی ریسرچ کے مطابق نیند پوری نہ ہونے پر ہم ایک دن میں ضرورت سے زیادہ 385 کیلوریز اپنے جسم میں ڈالتے ہیں۔
ورزش یا جسمانی آزمائشوں میں حصہ نہ لینے سے وزن بڑھنے کے امکانات میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
ماہرین صحت نے تجربات کی روشنی میں بتایا ہے کہ صبح ناشتہ نہ کرنا بھی وزن بڑھنے کا سبب بنتا ہے۔ اس طرح رات کا کھانا نہ کھانے سے بھی وزن بڑھنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ رات کا کھانا نہ کھانے سے ذہنی خلفشار پیدا ہوتا ہے اور پھر نیند ڈسٹرب ہوتی ہے اور نیند پوری نہ ہونے سے وزن بڑھنے کے اسباب اوپر بیان کیے گئے ہیں۔
وزن بڑھنے سے پیداہونیوالے مسائل
جب ایک شخص کا وزن اس کی عمر اور جسم کے تناسب سے زیادہ تجاوز کر جائے تو اسے کئی بیماریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان میں کولیسٹرول میں اضافہ ، ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، دل کے امراض، سانس کے مسائل، نیند کی خرابی، ذہنی عارضے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ سستی کا طاری رہنا بھی مشاہدے میں آیا ہے۔آکسفورڈ یونیورسٹی ریسرچ کے مطابق زیادہ وزن کے حامل افراد میں قوت مدافعت کم ہوتی ہے جس کے باعث کورونا وائرس کا جلد شکار ہو سکتے ہیں۔
موٹاپے سے کیسے بچا جائے؟
سب سے پہلے تو ضروری یہ ہے کہ ورزش کو معمول بنایا جائے۔ صبح کے اوقات میں ورزش کے بے شمار فوائد ہیں۔ ایک تو جسم چست و توانا ہو گا دوسرا یہ کہ چربی پگھلے گی، جب جسم میں چربی کی مقدار کم ہو گی تو وزن میں کمی ہو گی اور موٹاپے سے چھٹکارا ملے گا۔ تلی اور مرغن غذاؤں سے اجتناب کیا جائے۔ کھانا کھانے کے بعد چہل قدمی کی جائے ۔
گاجر کا جوس: گاجر کا جوس فائبر سے بھرپور ہوتا ہے۔ چینی کے بغیر پینے سے وزن میں حیرت انگیز حد تک کمی کی جا سکتی ہے۔
مالٹے کا جوس: مالٹے کے جوس کو منفی کیلوریز جوس قرار دیا جاتا ہے۔ مالٹے کا جوس جسم میں موجود کیلوریز کو جلانے میں مدد دیتا ہے ۔
تربوز کا جوس: تربوز کا جوس جسم کو ہائیڈریٹ رکھتا ہے ،جوس میں موجود امائینوایسڈز کیلوریز جلانے میں مددگارہے ۔