دنیا کے انوکھے ریسٹورنٹ
آپ نے عجائب گھروں میں بے شمار عجیب و غریب اور حیران کن اشیاء دیکھی ہوں گی۔ ہم جب ریسٹورنٹ جاتے ہیں تو خواہش یہی ہوتی ہے کہ وہاں پر طرح طرح کی سہولت ہو مگر ہم میں سے بہت سے قارئین نہ تیرنے والے ریسٹونٹ میں گئے ہوں نہ ریت سے بنے ریسٹورنٹ میں اور نہ ہی برفیلے ریسٹورنٹ دیکھے ہوں گے، تو چلئے آج سب سے پہلے تیرنے والے ایک ریسٹورنٹ میں چلتے ہیں۔
تیرنے والا ریسٹورنٹ
سوئیڈن میں تیرنے والا ریسٹورنٹ ہے جو سوئیڈن کے جنوبی حصے میں کلیڈز نامی جزیرے میں واقع ہے۔ اسے 2008ء میں تعمیر کیا گیا تھا۔ دعوے کے مطابق یہ ماحول دوست تعمیر ہے، جس میں کھلی فضا میں بیٹھ کر لوگ کھا پی سکتے ہیں اور نہ صرف کھا پی ہی سکتے ہیں بلکہ دوسری منزل پر قیام بھی کر سکتے ہیں۔ اس کی بالائی منزل کو گرینائٹ کے فرش سے آراستہ کیا گیا ہے۔ اس تیرنے والے ریستوران میں مہمان گاہکوں کو سی فوڈ سے بنائے کھانے پیش کئے جاتے ہیں اور صرف یہی نہیں اس جگہ ایک کانفرنس ہال اور میٹنگ روم بھی بنایا گیا ہے۔ تیراکی نہ جاننے والوں کے لیے اس ریسٹورنٹ میں قیام اپنی نوعیت کا انوکھا تجربہ ہے۔
ریت سے بنا شاہکار ریسٹورنٹ
شاعر احمد ندیم قاسمی نے تو کہا تھا ریت سے بت نہ بنا اے میرے اچھے فنکار، مگر ماہر تعمیرات نے برطانیہ کے جنوبی ساحل پر ریت سے ایک حیرت انگیز ریسٹورنٹ تعمیر کر لیا کہ اسے قاسمی صاحب کا پیغام نہیں پہنچا اور خود اس کے سر میں کچھ ہٹ کر ہنر کاری کا مظاہرہ کرنا سمایا ہوا تھا۔ اس نے ہزاروں ٹن ریت اور مجسمہ سازوں کی ایک ٹیم کی مدد سے صرف 7روز میں ایک شاندار ریسٹورنٹ تعمیر کر لیا۔ اس ریسٹورنٹ کی بھی کوئی چھت نہیں۔ رات کے مسافر آسمان پر چمکتے دمکتے ستاروں اور چاندنی رات کے طلسماتی احساس سے جی بھر کے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔اس ریسٹورنٹ کے مالک کا دعویٰ ہے کہ یہ ریت سے بنی ہوئی برطانیہ کی سب سے بڑی عمارت ہے۔ کیا پتا بارش اسے کب چند لمحوں میں زمین بوس کر دے اور یوں صرف گنیز بک ہی میں یہ قصہ بن کر رہ جائے۔
برف سے بنایا گیا ریسٹورنٹ
یہاں برف تو اپنے وقت پر ہی گرتی ہے، مگر اسے کچھ زیادہ فرق نہیں پڑتا کیونکہ یہ تو خود برف کی ایک دنیا بسائے ہوئے ہے۔ کینیڈا میں واقع ہوٹ وی گلیس نامی ریسٹورنٹ مکمل طور پر برف سے بنایا گیا ہے۔ یہ حیرت انگیز برفانی ہوٹل کینیڈا کے شہر مونٹریال سے 149 میل دور واقع ہے۔ کینیڈا جانے والے سیاح چاہتے ہیں کہ ایک دورہ اس انوکھے ریسٹورنٹ کا بھی ہو جائے تو بھلا ہو لیکن برفباری میں یہاں جانے کا تصور بھی نہ کیجئے گا۔