حکائیت ِ سعدیؒ، طاقت اور تجربہ
ایک مرتبہ میں بلخ سے بامیان کی طرف جا رہا تھا۔ راستہ خطرناک تھا اور میری رہنمائی کیلئے ایک نوجوان میرے ساتھ ہو لیا۔ جو نیزہ بردار ہتھیار پوش ہونے کے ساتھ اتنا طاقتور تھا کہ دس قوی افراد بھی اس کی کمان پر چلہ نہ چڑھا سکتے تھے اور دنیا بھر کے پہلوان کشتی میں اس کو نہ پچھاڑ سکتے تھے۔چونکہ ناز و نعمت میں پلا ہوا تھا، کبھی آگ برساتے سورج کی تپش سے واسطہ پڑا تھا نہ کبھی اندھیری راتوں کا بھیانک چہرہ دیکھا تھا، نہ بہاروں کے نقارے کی آواز کان میں پڑی تھی اور نہ سواروں کی تلواروں کی چمک اس نے دیکھی تھی۔ نہ کبھی دشمن کے ہاتھوں قیدی بنا تھااور نہ ہی اس کے چاروں طرف تیروں کی بارش ہوئی تھی۔ راستے میں ہم آگے پیچھے دوڑ رہے تھے میں نے دیکھا کہ جو بوسیدہ دیوار راہ میں آتی اس کو گرادیتااور بڑے سے بڑے درخت جڑ سے اُکھاڑ پھینکتا اور فخر سے یہ شعر پڑھتا ''ہاتھی کہاں ہے آکر پہلوان کے بازو اور کندھے دیکھے اور شیر کہاں ہے آکر مرد کے ہاتھ اور پنجے دیکھے‘‘۔
اسی اثنا میں دو ڈاکو ایک بڑے پتھر کے پیچھے سے نمودار ہوئے اور ہم سے جنگ کرنے کی ٹھان لی۔ ایک کے ہاتھ میں لاٹھی تھی جب کہ دوسرے کے پاس موگری پتھر ۔میں نے پہلوان صاحب سے کہا دیکھتے کیا ہو؟ دشمن سر پر آ گیا ہے اور لڑنے پر آمادہ ہے۔جو بہادری اور طاقت تیرے پاس ہے وہ دکھا کیونکہ دشمن اپنے پائوں سے چل کر گویا شیر کی کچھار میں آ گیا ہے۔میں نے دیکھا کہ پہلوان صاحب کے چھکے چھوٹ گئے۔ ہاتھ سے تیر کمان گر گیا اور جسم لرزہ براندام تھا۔
ضروری نہیں کہ تیر کے نشانے سے بال کو چیر دینے والا حملے کے وقت بھی ٹھہر سکے۔
میں نے اندازہ لگا لیا کہ پہلوان کے اوسان خطا ہو چکے ہیں، اب عافیت اسی میں ہے کہ جان کی خیر منائی جائے۔
کام بڑا ہو تو کسی تجربے کار کو بھیج ، جوبپھرے ہوئے شیر کو بھی کمند کے حلقے میں پھنسا لے۔ جوان اگر موٹی گردن اور ہاتھ کے جسم والا ہی کیوں نہ ہو، جب دشمن سامنے آئے گا تو اس کے جوڑ ہلنے لگیں گے۔ لڑائی تجربہ کار ہی لڑ سکتا ہے، جیسے شرعی مسئلہ عالم ہی بتا سکتا ہے۔
ظاہری طور پر بڑے مضبوط اور پہلوان قسم کے لوگوں کو دیکھا گیا ہے کہ جب کوئی ان کے مقابلے میں آ جائے اور لڑنے مرنے پر تیار ہو جائے تو ایسے کھسکتے ہیں جیسے گیڈر کے ساتھ کوئی رشتہ داری ہو اور اس بزدلی کو صبر اور بردباری کا نام دیتے ہیں۔ حالانکہ جہاں بس چلتا ہو وہاں اتنے بڑے ظالم بن جاتے ہیں کہ فرعون و یزید بھی کانپ جاتے ہوں گے۔