سیکیورٹی معاملات بدستور طے طلب، ویسٹ انڈین کرکٹ بورڈ دورہ پاکستان کیلئے پر امید

سیکیورٹی معاملات بدستور طے طلب، ویسٹ انڈین کرکٹ بورڈ دورہ پاکستان کیلئے پر امید

اس مرحلے پر ارادہ یہی ہے کہ دورہ کرنے کی ذمہ داری کو پورا کیا جائے،2018ء کی طرح آزاد سیکیورٹی ماہرین پر انحصار کا واضح طریقہ کار اپنائیں گے ، بورڈ ڈائریکٹرز،ویسٹ انڈین پلیئرز ایسوسی ایشن اور پلیئرز بھی پلان اور رپورٹس کا جائزہ لیں گے ،جلد بازی میں کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا،جانی گریوز

کراچی(اسپورٹس ڈیسک)سیکیورٹی معاملات طے طلب ہونے کے باوجود ویسٹ انڈین کرکٹ بورڈ دورہ پاکستان کیلئے پرامید ہے ،ویسٹ انڈین کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو جانی گریوز کا کہنا ہے کہ اس مرحلے پر ارادہ یہی ہے کہ دورہ کرنے کی ذمہ داری کو پورا کیا جائے ،2018ء کی طرح آزاد سیکیورٹی ماہرین پر انحصار کا واضح طریقہ کار اپنائیں گے ،بورڈ ڈائریکٹرز،ویسٹ انڈین پلیئرز ایسوسی ایشن اور پلیئرز بھی پلان اور رپورٹس کا جائزہ لیں گے ،جلد بازی میں کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کی جانب سے دورہ پاکستان سے انکار کے باوجود ویسٹ انڈیز کی مینز اور ویمنز کرکٹ ٹیم پاکستان آنے کیلئے تیار ہے اگرچہ ٹور سے قبل کئی رکاوٹوں کو پار کرنا ضروری ہوگا۔پی سی بی کے چیئرمین رمیز راجہ کو یقین ہے کہ ایک ہی وقت میں دو ٹیموں کی دوروں سے دستبرداری ویسٹ انڈیز کیلئے پریشان کن ہوگی جبکہ آسٹریلیا کی فروری اور مارچ دو ہزار بائیس میں پاکستان آمد بھی شکوک کا شکار ہوچکی لیکن ویسٹ انڈین حکام دورے کے حوالے سے ذمہ داریاں پوری کرنے کیلئے تیار ہیں جن کو رواں برس دسمبر میں تین ون ڈے اور تین ٹی ٹوئنٹی انٹر نیشنل میچز کی سیریز میں حصہ لینا ہے جبکہ کیریبین خواتین ٹیم بھی پاکستان کا سفر کرنے پر آمادہ ہے ۔ویسٹ انڈین کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو جانی گریوز کے مطابق اس مرحلے پر ارادہ یہی ہے کہ دورے کے حوالے سے اپنی ذمہ داری پوری کی جائے اور دو ہزار اٹھارہ کی طرح اس بار بھی آزاد سیکیورٹی ماہرین ای ایس آئی پر انحصار کا واضح طریقہ کار اپنائیں گے جبکہ ایک مخصوص پراسس کے تحت بورڈ ڈائریکٹرز،ویسٹ انڈین پلیئرز ایسوسی ایشن اور پلیئرز بھی پلان اور رپورٹس کا از خود جائزہ لیں گے جبکہ سیکیورٹی ماہرین کی ہدایات کو بھی پیش نظر رکھا جائے گا۔جانی گریوز کا کہنا تھا کہ حالیہ برسوں کے دوران ان کے ویمنز اور مینز کرکٹرز پاکستان میں کھیلتے رہے ہیں جن کے ساتھ میٹنگ کے دوران ہر سوال کا جواب دیا جائے گا اور ان کو تمام تر معلومات بھی فراہم کی جائیں گی البتہ جلد بازی میں کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا کیونکہ توجہ کا اصل مرکز فی الحال ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ ہے اور چونکہ انہیں 9 دسمبر تک پاکستان پہنچنا ہے تو ان کے پاس کافی وقت پڑا ہے ۔انہوں نے اعتراف کیا کہ نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کی دستبرداری سمیت گزشتہ ہفتے ہونے والے واقعات کے متعلق ان کی چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان سے ٹیلیفونک بات چیت ہوئی ہے جبکہ آپریشنل ٹیموں اور دیگر افراد سے گفتگو کے بعد رواں ہفتے کے آخر میں ایک بار پھرکال کی جائے گی اور ماضی کی طرح میڈیکل اور سیکیورٹی کے معاملات کو پیش نظر رکھتے ہوئے پاکستان جانے کا فیصلہ کیا جائے گا اور کچھ بھی دو ہزار اٹھارہ کے مقابلے میں مختلف نہیں ہوگا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں