بی پی ایل کی فرنچائز : پاکستانی کرکٹرز کی 8 فروری تک دستیابی کیلئے پر امید

بی پی  ایل  کی  فرنچائز  :  پاکستانی  کرکٹرز  کی  8   فروری   تک   دستیابی  کیلئے  پر  امید

کراچی(اسپورٹس ڈیسک)بی پی ایل کی فرنچائز پاکستانی کرکٹرز کی 8 فروری تک دستیابی کیلئے پرامید ہیں،کومیلا وکٹورینز کے ہیڈ کوچ کا کہنا ہے ۔۔۔

کہ انہیں کھلاڑیوں سے ہی توقع ہے کہ وہ اپنے بورڈ اور فرنچائز سے بات کریں گے ،ایگزیکٹو ڈائریکٹر رنگپور رائیڈرز کو بھی امید ہے کہ اجازت مل جائے گی،پی سی بی نے بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں مصروف قومی کھلاڑیوں کو 2 فروری تک وطن واپسی کی ہدایت کر رکھی ہے جوپی ایس ایل سیزن آٹھ کیلئے تیاریاں کریں گے ۔تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کی فرنچائز پرامید ہیں کہ انہیں پاکستانی کھلاڑیوں کی خدمات 8 یا 9 فروری تک حاصل رہیں گی اگرچہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے انہیں13 فروری سے شروع ہونے والی پاکستان سپر لیگ سیزن آٹھ کی تیاریوں کیلئے 2 فروری تک وطن واپسی کی ہدایت کردی ہے ۔پی سی بی نے پاکستانی کھلاڑیوں کو پہلے ہی آگاہ کردیا تھا کہ وہ اپنی متعلقہ بی پی ایل فرنچائزٹیموں کو مطلع کردیں کہ کہ وہ 2 فروری کے بعد دستیاب نہیں ہوں گے کیونکہ انہیں اپنی پی ایس ایل فرنچائز کو رپورٹ کرنے کی ضرورت ہے ۔بنگلہ دیشی کرکٹ بورڈ کے ایک ٹاپ آفیشل نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ پی سی بی نے پی ایس ایل کی فرنچائز سے معاہدہ کر رکھا ہے کہ انہیں ٹورنامنٹ سے پندرہ روز قبل کھلاڑی کیمپ کیلئے دستیاب ہو جائیں گے جس کے تحت پاکستانی کرکٹرز کو واپس جانا ہوگا لیکن دونوں ممالک کے کرکٹ بورڈز کے درمیان تعلقات کے باعث پی سی بی کھلاڑیوں کو قیام بڑھانے کی اجازت دے سکتا ہے ۔ مذکورہ آفیشل کا مزید کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کی دستیابی کا معاملہ اب پی ایس ایل کی فرنچائز اور کھلاڑی آپس میں بات چیت کر کے حل کر سکتے ہیں ۔واضح رہے کہ بی پی ایل حکام کو رواں سیزن کے دوران بگ بیش لیگ،انٹرنیشنل ٹی ٹوئنٹی اور جنوبی افریقہ ٹی ٹوئنٹی کی وجہ سے بیرون ملک کھلاڑیوں سے معاہدوں میں مشکلات درپیش رہیں کیونکہ تمام ایونٹس کے شیڈول متصادم تھے البتہ پی سی بی نے ویسٹ انڈیز کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز منسوخ کی تو بی پی ایل کی سات فرنچائز کو 22 پاکستانی کھلاڑیوں کی دستیابی ممکن ہوئی جن کو معاہدوں کے تحت 8 فروری تک خدمات کی انجام دہی کرنا تھی مگر پی سی بی نے انہیں 2 فروری تک وطن واپسی کی ہدایت کر دی۔ کومیلا وکٹورینز کے ہیڈ کوچ محمد صلاح الدین پرامید ہیں کہ انہیں پاکستانی کھلاڑیوں سے محروم نہیں ہونا پڑے گا جو اپنی پی ایس ایل فرنچائزوں سے اجازت لے کر بی پی ایل میں معاہدوں کی پاسداری کر سکیں گے ۔ان کا کہنا تھاکہ وہ اس حوالے سے کچھ نہیں کر سکتے بلکہ انہیں پاکستانی کھلاڑیوں پر انحصار کرنا ہوگا کہ وہ اپنے بورڈ اور فرنچائز حکام سے اجازت طلب کریں کہ انہیں کچھ عرصہ مزید قیام کرنے دیا جائے ۔ رنگپور رائیڈرز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شانیان تنیم کو بھی یقین ہے کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو اجازت مل جائے گی اور وہ 9 فروری تک بی پی ایل میں خدمات انجام دے سکیں گے ۔ذرائع کے مطابق پی سی بی نے بھی وضاحت کردی ہے کہ اگر پی ایس ایل کی فرنچائز کو اعتراض نہ ہو تو کھلاڑی بنگلہ دیش میں اپنا قیام بڑھا سکتے ہیںجس کیلئے فرنچائز حکام کو بذریعہ ای میل پی سی بی کو مطلع کرنا ہوگا۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں