ایشیا کپ کی میزبانی: پی سی بی کو دستبرداری پر مجبور کیا جانے لگا

ایشیا کپ کی میزبانی: پی سی بی کو دستبرداری پر مجبور کیا جانے لگا

کراچی(اسپورٹس ڈیسک)ایشیاء کپ کی میزبانی کے حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ کو دستبرداری پر مجبور کیا جانے لگا،ایشیائی کرکٹ کونسل کے رکن کا دعویٰ ہے کہ بھارت کے بغیر ایونٹ کا انعقاد ممکن نہیں کیونکہ ،ویرات کوہلی،روہیت شرما اور شبمان گل کی غیر حاضری سے اسپانسرز پیچھے ہٹ جائیں گے۔

 ایشیائی ایونٹ کی میزبانی کا فیصلہ مارچ تک اس باعث موخر کردیا گیا کہ نجم سیٹھی دوبارہ عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلے ہی اجلاس میں ہمت ہار گئے تو وطن واپسی پر اچھا تاثر نہیں آئے گا۔ تفصیلات کے مطابق ایشیاء کپ کی میزبانی سے پاکستان کو محروم کرنے کیلئے بھارتی کرکٹ بورڈ نے مختلف حربے استعمال کرنا شروع کردیئے اور ایشین کرکٹ کونسل کے بیشتر اراکین کو بی سی سی آئی حکام نے اپنے ساتھ ملا کر یہ بات پھر واضح کردی کہ بھارتی ٹیم پاکستان نہیں جائے گی لہٰذا اس ٹورنامنٹ کو کہیں اور منتقل کرنا ہی ہوگا۔پی سی بی انتظامی کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی کے اصرار پر طلب کئے جانے والے ایشیائی کرکٹ کونسل کے ہنگامی اجلاس میں گزشتہ روزتمام اے سی سی رکن ممالک کے سربراہوں کی موجودگی میں نجم سیٹھی نے بھارتی بورڈ کے سیکریٹری جے شاہ سے بحرین میں رسمی ملاقات کی اور ایشیاء کپ کے اس شیڈول پر بات چیت ہوئی جو کہ جے شاہ نے پاکستان کی میزبانی کی وضاحت کے بغیر جاری کردیا تھا البتہ اس میں تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ہے ۔

ذرائع کے مطابق اے سی سی اراکین نے تعمیری گفتگو کے بعد اس بات پر اتفاق کیا کہ دونوں ممالک اپنی حکومتوں سے اس بابت بات چیت کریں تاکہ مارچ تک میزبانی کے متعلق فیصلہ کیا جا سکے البتہ بھارتی حکومت نے ماضی کی طرح اپنی ٹیم پاکستان نہ بھیجنے سے متعلق اپنے موقف میں کوئی تبدیلی پیدا نہیں کی تو ایشیاء کپ دبئی،ابوظبی،شارجہ یا قطر منتقل کردیا جائے گا۔بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے پی سی بی کو ڈرانے دھمکانے کا عمل جاری رکھتے ہوئے یہ بھی باور کرایا گیا ہے کہ بھارت کے بغیر ایونٹ کا انعقاد ممکن نہیں ہے کیونکہ ویرات کوہلی،روہیت شرما اور شبمان گل جیسے پلیئرز کی غیر حاضری سے اسپانسرز پیچھے ہٹ جائیں گے جبکہ ایشین کرکٹ کونسل کے ایک رکن نے یہ پہلو بھی اجاگر کیا کہ ٹورنامنٹ کی متبادل مقام پر منتقلی کا فیصلہ مارچ تک اس وجہ سے موخر کردیا گیا کہ نجم سیٹھی دوبارہ عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلے ہی اجلاس میں ہمت ہار گئے تو وطن واپسی پر اچھا تاثر نہیں آئے گا لہٰذا فی الوقت کسی فیصلے پر پہنچنے سے گریز کیا گیا۔ایشیاء کپ کی میزبانی کے حوالے سے پی سی بی کو ملک کی معاشی حالت اورڈالرز کے ریٹ سے بھی خوف دلایاجا رہا ہے کہ ایشیاء کپ جیسا ہائی پروفائل ایونٹ کرانے سے پی سی بی کا خزانہ خالی ہو جائے گا جبکہ یو اے ای میں پاکستان کی میزبانی میں ایونٹ کرانے سے تمام رکن ممالک کو براڈکاسٹ ریونیوز کے علاوہ بھی فوائد حاصل ہو سکیں گے ۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں