شاہین کو کپتان بنانے کے حق میں نہیں تھا: شاہد آفریدی

شاہین کو کپتان بنانے کے حق میں نہیں تھا: شاہد آفریدی

کراچی (سپورٹس ڈیسک )قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہاہے کہ شاہین آفریدی کو کپتان بنانے کے حق میں نہیں تھا، بابر کے بعد بہترین چوائس رضوان ہی تھے ۔۔

جب شاہین کو بنادیا گیا تھا تو ایک سیریز کے بعد ہٹانا غلط تھا، اس کو وقت ملنا چاہیے تھا،میری ہمیشہ خواہش تھی کہ کرکٹ کھیلوں یا آرمی میں جاؤں۔ عمران خان کو دیکھ کر ہی کرکٹ شروع کی، عمران خان نہیں ہوتے تو میں کرکٹر ہی نہیں بنتا، بہتری کیلئے سب سے اہم بات اپنی غلطیوں کو تسلیم کرنا ہے ۔آرٹس کونسل کراچی میں ہونے والی اردو کانفرنس میں سیشن سے خطاب کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ چیئرمین کے ساتھ سب کچھ ہی بدل جاتا ہے ۔ سوشل میڈیا پر آج کل جس کا جو دل چاہے کہہ دیتا، آپ تنقید کریں لیکن الفاظ کا چناؤ بہتر کریں، آپ ڈاکٹر انجینئر بن جائیں گے لیکن تربیت بھی ساتھ اہم ہے ، بزرگوں سے کہوں گا کہ بچوں کو ٹک ٹاک کی دنیا سے باہر لاکر اصلی دنیا میں لائیں۔ ابھی خود کو نانا نہیں مانتا جب پانچویں بیٹی کی شادی ہوگی تو پھر نانا مانوں گا۔ پاکستان میں ٹیلنٹ بہت ہے لیکن وہ ضائع بھی تیزی سے ہوتا ہے ، کراچی میں سیمنٹ وکٹ کی کرکٹ ختم نہیں ہونی چاہیے تھی، اس سے بیٹسمین نکلا کرتے تھے ۔ صائم ایوب تینوں فارمیٹس میں پاکستاں کا ٹاپ پرفارمر بن سکتا ہے ، پلیئرز کو سوشل میڈیا نہیں اس کی پرفارمنس کرکٹ کھلاتی ہے ، عامر جمال پاکستاں کیلئے عبدالرزاق والا کردار ادا کرسکتا ہے ۔ بھارت کے خلاف مضبوط پوزیشن لینے کیلئے آپ کو اپنے پیروں پر بھی کھڑا ہونا پڑے گا، آئی سی سی کو دیکھنا ہے کہ اس نے سب کو کرکٹ کھلانا یا پیسے کو دیکھنا، اس وقت چیمپئنز ٹرافی پر جو پوزیشن ہے وہ ٹھیک ہے ۔

، اگر بھارت نہیں آتا تو ہمیں بھی وہاں نہیں جانا چاہیے ۔ سونالی باندرے سے متعلق سوال پر شاہد آفریدی نے مسکرا کر کہا اس کو ڈیلیٹ کر دیں

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں