اڑھائی سال کی عمرکے باتیں اورواقعات یاد رہ سکتے ہیں
کئی عشروں کے ڈیٹا کی غیرمعمولی چھان بین کرکے سائنسدان یہ معلوم کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں کہ ہم اپنی ابتدائی ترین عمر کے کس عرصے تک کی باتیں یاد رکھ سکتے ہیں
مونٹریال(نیٹ نیوز)انہیں معلوم ہوا ہے کہ بعض افراد اڑھائی برس عمر کی باتوں کو یاد رکھتے ہیں کیونکہ یادداشت کا عمل اس عرصے میں شروع ہوجاتا ہے ۔تاہم ہر فرد کی یادداشتی ابتدا کی عمر مختلف بھی ہوسکتی ہے لیکن سائنسدانوں نے اوسط اڑھائی برس پر اتفاق کیا ہے ۔ سائنسدانوں کاکہناہے کہ جب ہم اولین یاد کی بات کرتے ہیں تو وہ کوئی واحد جامد یاد نہیں ہوتی بلکہ ایک متحرک ہدف ہوتا ہے ، بچپن کی یادداشت کے ماہر ڈاکٹر کارول پیٹرسن نے کہا کہ جب لوگوں سے اولین یاد کے بارے میں پوچھا جاتا ہے تو وہ کوئی واضح سرحد نہیں ہوتی بلکہ اس سے پیچھے کے دور کی یادیں بھی ہوسکتی ہیں۔