ایسا ڈائنوسار جو اپنی دم کو بطور ہتھیار استعمال کرتا تھا

ایسا ڈائنوسار جو اپنی دم کو بطور ہتھیار استعمال کرتا تھا

سائنسدانوں کی عالمی ٹیم نے ایک ایسے ڈائنوسار کی باقیات دریافت کی ہیں جو اپنی دُم کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرتا تھا اور خود کو دشمنوں اور حملہ آوروں سے بچاتا تھا

سان تیاگو(نیٹ نیوز)اس ڈائنوسار کے رکازات تقریباً 80 فیصد مکمل ہیں جو چلی کے انتہائی جنوبی علاقے سے 2018 میں دریافت ہوئے تھے ۔ یہ علاقہ انٹارکٹیکا سے خاصا قریب ہے اور ‘‘سب انٹارکٹک چلی’’ کہلاتا ہے ۔ یہ ‘‘اینکلیوسار’’ قسم کے ڈائنوساروں سے تعلق رکھتا ہے جن کی کھال کسی زرہ بکتر کی طرح مضبوط ہوتی تھی اور اس پر جگہ جگہ نوک دار ابھار ہوا کرتے تھے ۔نیا دریافت ہونے والا یہ ڈائنوسار 7 کروڑ 17 لاکھ سال قبل کے زمانے میں وہاں رہا کرتا تھا۔ ماہرین نے اسے ‘‘سٹیگوراس ایلنگیسن کا سائنسی نام دیا ہے ۔اس کی مکمل تفصیلات ریسرچ جرنل ‘‘نیچر’’ کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں