بحیرہ بالٹک میں خود سے باتیں کرتی تنہا ڈولفن دریافت
واشنگٹن(نیٹ نیوز)محققین کو بحیرہ بالٹک میں ایک تنہا ڈولفن ملی ہے جو بظاہر خود سے باتیں کرتی دکھائی دی گئی۔ یہ واقعہ گزشتہ ماہ جریدے Bioacoustics میں شائع ہوا تھا۔
اس سولٹری بوٹلنوز ڈولفن کو مقامی لوگ ڈیلا کے نام سے جانتے ہیں اور ستمبر 2019 سے ڈنمارک کے فنن جزیرے کے جنوب میں موجود ہے۔ سائنس دان عام طور پر تنہا ڈولفن کی آوازوں کو ریکارڈ نہیں کرتے کیونکہ انہیں آؤٹ کاسٹ سمجھا جاتا ہے اور اس وجہ سے کہ وہ دستاویز کرنے کے قابل کوئی آواز پیدا نہیں کرتیں۔ تاہم تحقیق میں شامل محققین نے پانی کے اندر ریکارڈنگ کے آلات رکھ د یئے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ تنہا ڈولفن کیسا سلوک کرتی ہے۔ نتائج سے پتہ چلا کہ ڈیلا نامی ڈولفن نے 10،833 مختلف آوازیں پیدا کیں۔