12 سالہ اسرائیلی لڑکی نے قدیم مصری تعویذ دریافت کرلیا
نیویارک(نیٹ نیوز)ایک 12 سالہ لڑکی نے اسرائیل میں فیملی کے ساتھ سفر کے دوران 3500 سال قدیم مصری تعویذ دریافت کرلی۔
اسرائیل کے نوادرات کی اتھارٹی نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ ڈیفنی فلشٹینر نامی لڑکی اسرائیل کے ہاشارون میں تل قنا کے آثار قدیمہ کے مقام کے قریب اپنے خاندان کے ساتھ پیدل سفر پر تھی کہ تبھی اسے یہ تعویذ ملی۔ میں نے اسے اپنی ماں کو دکھایا اور اس نے کہا کہ یہ صرف ایک عام پتھر یا مالا ہے ۔لیکن پھر میں نے اس پر نقش و نگار کو دیکھا اور ضد کے ساتھ اصرار کیا کہ یہ کچھ اور ہے ، اتھارٹی کی طرف سے پتھر کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ نوجوان لڑکی کو جو ملا وہ اصل میں ایک قدیم مصری تعویذ ہے جو تقریباً 3500 سال قبل نئے بادشاہی دور سے تعلق رکھتی ہے ۔