دریا کا اتار چڑھاؤ:کچہ آپریشن میں شدید مشکلات

دریا کا اتار چڑھاؤ:کچہ آپریشن  میں شدید مشکلات

ملتان (نعمان خان بابر سے )پولیس کو دریائے سندھ میں پانی کے اتار چڑھائو کے باعث کچہ آپریشن میں مشکلات کا سا منا ، کارروائیاں محدود ہونے سے کچے کے ڈاکو دو بارہ فعال، ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب کامران خان نے روز نامہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ۔۔۔

پولیس نے اے پی سی نئے اسلحہ کی خریداری کیلئے حکومت سے پونے دو ارب روپے جبکہ ہارڈ ایریا الائونس کی مد میں پینتیس کروڑ روپے کا فنڈ مانگ لیا ہے ۔ رینجرز اور بی این پی کی تعیناتی کیلئے راجن پور میں دس ، رحیم یار خان میں نو چوکیاں بنانے کا کام بھی شروع ہے ۔ کچے کا علاقہ مشکل ہونے کے باعث فزیکل آپریشن کی بجائے ٹیکنالوجی بیسڈ آپریشن ترجیح ہے ،انٹیلی جنس آپریشن کی کامیا بی کو یقینی بنانے کیلئے حکمت عملی تیار کرلی گئی ، پولیس نے مظفر گڑھ ، ڈی جی خان اور راجن پور میں اسلحے کی بڑی کھیپ پکڑ لی جس سے کچے کے ڈاکو دریائے سندھ کے جزیرے میں مقید ہو کر رہ گئے ۔ جلد بڑے پیمانے پر آپریشن کر کے ڈاکوئوں کا مستقل بنیادوں پر قلع قمع کر دیں گے ۔ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب کامران خان نے بتایا کہ کچے کا علاقہ دریائے سندھ کا جزیرہ ہے جس میں کماد کی فصل اور دریا کے باعث آپریشن میں مشکلات درپیش ہیں اسی لیے فزیکل آپریشن کی بجائے ٹیکنالوجی بیسڈ آپریشن کی حکمت عملی تیار کر لی گئی ہے جبکہ ڈاکوئوں کو چوک کرنے کیلئے راجن پور میں دس اور رحیم یار خان میں نو چوکیاں بنائی جارہی ہیں جن پر رینجرز اور بی این پی کو بھی تعینات کیا جائیگا کامران خان کا کہنا تھا کہ اے پی سی ، ڈرون اور نئی گاڑیاں خریدنا ترجیح ہے تاکہ ہارڈ ایریا میں انٹیلی جنس بیسڈ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے کارروائیاں کر سکیں ۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں