پچیسویں پارے کاخلاصہ

پچیسویں پارے کاخلاصہ

اللہ سے کچھ پوشیدہ نہیں : پارے کا آغاز سورہ حم سجدہ سے ہوتا ہے ۔ پارے کی ابتدا میں بتایا گیا ہے کہ قیامت‘ شگوفوں سے نکلنے والے پھلوں‘ حمل اور وضع حمل کا علم اللہ ہی کی طرف لوٹایا جائے گا۔

پچیسویں پارے کاخلاصہ

پچیسویں پارے کاخلاصہ

اللہ سے کچھ پوشیدہ نہیں: قرآنِ پاک کے پچیسویں پارے کا آغاز سورہ حم سجدہ سے ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ پچیسویں پارے کے شروع میں ارشاد فرماتے ہیں کہ قیامت کا علم اسی کی طرف لوٹایا جاتا ہے‘ اسی طرح ہر اُگنے والے پھل کا علم اس کے پاس ہے اور ہر عورت کے حمل اور اس کے بچے کی پیدائش کا علم اللہ کے پاس ہے۔ اللہ تعالیٰ چونکہ خود بنانے والے ہیں‘ اس لیے ان سے کوئی چیز ڈھکی چھپی نہیں۔

چوبیسویں پارے کاخلاصہ

چوبیسویں پارے کاخلاصہ

سورۃ الزمر: اس سورۂ مبارکہ کے شروع میں اللہ تعالیٰ پر جھوٹ باندھنے اور حق کو جھٹلانے والے کو جہنمی قرار دیا گیا اور سچے دین کو لے کر آنے والے‘ یعنی رسول اللہﷺ اور ان کی تصدیق کرنے والے (مفسرین نے اس سے حضرت ابوبکر صدیقؓ کو مراد لیا ہے) کو متقی قرار دیا گیا ہے۔ آیت 38 میں بتایاکہ اللہ کی قدرت پر کسی کا بس نہیں چلتا۔

چوبیسویں پارے کاخلاصہ

چوبیسویں پارے کاخلاصہ

سورۃ الزمر: چوبیسویں پارے کا آغاز سورۂ زمر سے ہوتا ہے۔ اس سورۂ مبارکہ کے شروع میں اللہ تبارک و تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں کہ اس شخص سے بڑا ظالم کون ہو گا جس نے اللہ پر جھوٹ باندھا اور جب سچی بات اس تک پہنچ گئی تو اسے جھٹلا دیا۔

تئیسویں پارے کاخلاصہ

تئیسویں پارے کاخلاصہ

معبودِبرحق اس پارے کی ابتدا میں بجائے اس کے کہ مشرکین کے باطل معبودوں کی مذمت کی جاتی‘ نہایت حکیمانہ انداز میں فرمایا: ’’میں اس معبود کی عبادت کیوں نہ کروں‘ جس نے مجھے پیدا کیا اور تم بھی اسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے‘ کیا میں معبودبرحق کو چھوڑ کر ان (بتوں) کو معبود قرار دوں کہ اگر رحمن مجھے نقصان پہنچانا چاہے تو ان کی شفاعت میرے کسی کام نہ آئے اور نہ ہی وہ مجھے نجات دے سکیں‘‘۔

تئیسویں پارے کاخلاصہ

تئیسویں پارے کاخلاصہ

مردمومن کی تبلیغ تئیسویں پارے کا آغاز سورہ یٰسٓ سے ہوتا ہے۔ بائیسویں پارے کے آخر میں انبیا علیہم السلام کی تائید کرنے والے مومن کا ذکر تھا۔ اس پارے میں اس مردِ مومن کی تبلیغ کا ذکر ہے کہ اس نے بستی کے لوگوں سے مخاطب ہو کر کہا کہ میں اللہ کی عبادت کیوں نہ کروں کہ اسی نے مجھے پیدا کیا اوراسی کی طرف مجھے پلٹ کر جانا ہے۔

23 مارچ 1940 قرارداد پاکستان۔۔۔۔۔۔اہم ترین سیاسی دستاویز

23 مارچ 1940 قرارداد پاکستان۔۔۔۔۔۔اہم ترین سیاسی دستاویز

وہ آل انڈیا مسلم لیگ کا 34واں سالانہ اجلاس تھا جو تین روز جاری رہا۔ 22مارچ 1940ء کو شروع ہونے والایہ اجلاس 24مارچ 1940ء کو اختتام پذیر ہوا۔ آخری دن اس اجلا س میں وہ قرار داد پیش ہوئی، جسے قرار داد لاہور کہا گیا۔

ملت کا پاسباں ہے محمد علی جناح!

ملت کا پاسباں ہے محمد علی جناح!

ملت کا پاسباں ہے محمد علی جناحؒ ملت ہے جسم،جان ہے محمد علی جناحؒ لگتا ہے ٹھیک جا کر نشانے پہ جس کا تیر ایسی کڑی کماں ہے محمد علی جناحؒ ہمارے بچپن میں یوم پاکستان کے موقع پر یہ نظم ٹیلی ویژن پر ہمہ وقت سنائی دیتی تھی اور ایسا محسوس ہوتا تھا یہ ہمارے دل کی آواز ہے۔

بائیسویں پارے کا خلاصہ

بائیسویں پارے کا خلاصہ

ازواج مطہرات کا مقام: بائیسویں پارے کے شروع میں ازواجِ مطہراتؓ سے کہا گیا کہ آپ لوگوں کا مقام امتیازی ہے۔ سو تقویٰ اختیار کرو‘ غیر محرم مردوں کے ساتھ نرم لہجے میں بات نہ کرو اور ضرورت کے مطابق بات کرو‘ اپنے گھروں پر رہو اور زمانۂ جاہلیت کی طرح زیب و زینت کی نمائش نہ کرو‘ نماز اور زکوٰۃ کی پابندی کرو اور اللہ اور اُس کے رسولﷺ کی اطاعت پر کاربند رہو اور جو ایسا کریں گی تو اُن کو دُہرا اجر ملے گا اور اُن کیلئے آخرت میں عزت کی روزی کا اہتمام ہے۔

بائیسویں پارے کا خلاصہ

بائیسویں پارے کا خلاصہ

امہات المومنین کا مقام: قرآنِ پاک کے بائیسویں پارے کا آغاز سورۃ الاحزاب سے ہوتا ہے۔ سورۂ احزاب کے آغاز میں اللہ تعالیٰ نے اُمہات المومنین سے مخاطب ہو کر فرمایا کہ جو کوئی بھی اُمہات المومنینؓ میں سے اللہ اور اس کے رسولﷺ کیلئے اپنے آپ کو وقف کرے گا اور نیک اعمال کرے گا‘ اللہ اس کو دو گنا اجر عطا فرمائے گا اور اس کیلئے پاک رزق تیار کیا گیا ہے۔

شہادت سیدناعلی المرتضیٰ ؓ داماد نبی، شوہر بتول، شیر خدا

شہادت سیدناعلی المرتضیٰ ؓ داماد نبی، شوہر بتول، شیر خدا

اللہ تعالیٰ کے آخری نبی حضرت محمدﷺ کا اعلان نبوت اور جناب علی المرتضیٰ ؓ کا اعلان ایمان ہم عمر ہیں۔ جن دنوں آپؓ کی ولادت ہوئی آپؓ کے والد ابوطالبؓ کسی سفر پر تھے۔ والدہ محترمہ فاطمہؓ بنت اسد نے آپؓ کا نام اپنے والد کے نام پر اسد رکھا۔ جب ابو طالبؓ واپس آئے تو انہوں نے آپؓ کا نام ’’علی‘‘ رکھا۔ آپؓ کی کنیت ابو الحسن، ابو تراب ہے جبکہ القاب اسد اللہ، حیدر اور المرتضیٰ ہیں۔

شیر خدا کی سیرت و فضائل

شیر خدا کی سیرت و فضائل

حیدر کرارؓ…پیکر ہمت و شجاعت حیات و خدمات کے روشن اور تاریخ ساز نقوش حضرت علیؓ نے مسلمانوں کی خدمت میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی، تینوں خلفاء کو مفید مشورے دیئے، سڑکوں کی تعمیر سے لے کرجنگ کے آداب تک میں مدد فرماتے رہے

اکیسویں پارے کا خلاصہ

اکیسویں پارے کا خلاصہ

اقامتِ صلوٰۃ کا حکم : اکیسویں پارے کی پہلی آیت میں تلاوتِ قرآن اور اقامتِ صلوٰۃ کا حکم ہے اور یہ کہ نماز کے منجملہ فوائد میں سے ایک یہ ہے کہ بے حیائی اور برائی سے روکتی ہے۔ اسی معیار پر ہر مسلمان اپنی نماز کی مقبولیت اور افادیت کا جائزہ لے سکتا ہے۔

اکیسویں پارے کا خلاصہ

اکیسویں پارے کا خلاصہ

نماز کا حکم: قرآنِ مجید‘ فرقانِ حمید کے اکیسویں پارے کا آغاز سورۃ العنکبوت سے ہوتا ہے۔ اکیسویں پارے کے آغاز میں اللہ تعالیٰ‘ اپنے حبیبﷺ سے فرماتے ہیں کہ جو کتاب آپ پر نازل کی گئی ہے‘ اس کی تلاوت کریں اور نماز قائم کریں اور ساتھ ہی ارشاد فرمایا: بیشک نماز بے حیائی اور برے کاموں سے روکتی ہے۔

اعتکاف،رضائے الٰہی کے حصول کا راستہ

اعتکاف،رضائے الٰہی کے حصول کا راستہ

اسلام نے رہبانیت اختیارکرنے یا تارک الدنیا ہونے کو پسند نہیں کیا بلکہ دنیاوی امورکے ساتھ ساتھ دینی امورکو سرانجام دینے کاحکم دیا ہے۔ اس کا نعم البدل اعتکاف کی صورت میں عطا فرمایاجو رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں کیا جاتا ہے۔ اعتکاف مسنون و افضل عبادت ہے، اسی لیے حضور نبی کریم ﷺ ہر سال اعتکاف کرتے تھے۔ اعتکاف کے بہت سارے دینی و روحانی فوائد و ثمرات ہیں، جو معتکف کو پورا سال نصیب ہوتے ہیں۔

رمضان کا آخری عشرہ زیادہ سے زیادہ وقت عبادت میں گزاریں

رمضان کا آخری عشرہ زیادہ سے زیادہ وقت عبادت میں گزاریں

رمضان سارا ہی عبادت کا مہینہ ہے مگر اس کے آخری عشرے کی عبادات کی خاص فضیلت بیان ہوئی ہے ۔ رمضان کے آخری دس دنوں میں اپنے اہل و عیال کو عبادت کیلئے خصوصی ترغیب دلانا نبی کریم ﷺ کی سنت پر عمل کرنا ہے ۔حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں:جب رمضان کا آخری عشرہ شروع ہو تا تو نبی ﷺ (عبادت کیلئے)کمر بستہ ہو جاتے ، راتوں کو جاگتے اور اپنے اہل خانہ کو بھی جگاتے‘‘ (صحیح البخاری: 2024)۔ ایک اور روایت میں حضرت عائشہؓ بیان فرماتی ہیں:رسول اللہ ﷺعام دنوں کی نسبت آخری عشرے میں خوب محنت اور کوشش کرتے (صحیح مسلم:2788)۔