اسرائیلی کابینہ میں بھی لبنان جنگ بندی معاہدے کی منظوری
تل ابیب ،غزہ ،بیروت(اے ایف پی) اسرائیلی کابینہ نے لبنان جنگ بندی معاہدے کی منظوری دے دی اور اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان لبنان میں جنگ بندی معاہدہ پر آ ج سے عملدرآمد کا امکان ہے ۔
اسرائیلی سکیورٹی کابینہ اجلاس کے بعد اسرائیلی وزیراعظم
نیتن یاہو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے حزب اللہ کو دہائیوں پیچھے دھکیل دیا ہے ، حزب اللہ نے معاہدے کی خلاف ورزی کی تو اسے نشانہ بنائیں گے ۔نیتن یاہو نے کہا کہ لبنان سے جنگ بندی معاہدے کی تفصیلات اسرائیلی کابینہ میں پیش کریں گے ، جنگ بندی معاہدے کا مطلب اب ہماری پوری توجہ ایرانی خطرے کی طرف ہوگی، شمالی اسرائیل میں لوگوں کو ان کے گھروں میں واپس لائیں گے ۔اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ شام کے صدر بشارالاسد آگ سے کھیل رہے ہیں، غزہ میں باقی رہ جانے والے یرغمالیوں کو واپس لانے کے لئے پُرعزم ہیں، ہم مشرق وسطیٰ کا چہرہ تبدیل کر رہے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی وزیراعظم نے جنگ معاہدے کی منظوری دی تھی جس کے بعد اسے سکیورٹی کابینہ نے منظور کرلیا ہے ۔جنگ بندی کے معاہدے کی باتوں کے دوران اسرائیل کی لبنان پر شدید بمباری جاری رہی ،بیروت میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 31 افراد شہید ہو چکے ہیں جبکہ حزب اللہ نے بھی اسرائیل پر راکٹ فائر کئے ہیں ۔ اسرائیلی فوج نے فلسطینی سرزمین پرگولہ باری کرکے مزید 22افراد کو شہید کردیا ۔غزہ میں الحریہ سکول میں ہزاروں افراد نے پناہ لے رکھی ہے جہاں گزشتہ روز اسرائیلی طیاروں نے بمباری کردی جس سے 11 فلسطینی شہید اور 40 سے زائد زخمی ہوئے ۔ شمالی شہر جبالیہ میں ایک رہائشی عمارت پر فضائی حملے میں سات افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ۔ بیت لاہیا میں ایک گھر پر حملے میں ایک شخص مارا گیا۔ وسطی غزہ میں نوصیرات کیمپ پر گولہ باری سے دو افراد ہلاک ہوئے ۔ جنوبی شہر رفح میں ایک فضائی حملے میں ایک شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ۔فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کے حملوں میں اب تک مجموعی طورپر 44ہزار249فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ ایک لاکھ 4ہزار 746زخمی ہوئے ۔