نئے چیف جسٹس کی تقرری، پارلیمانی کمیٹی قائم: پرویز اشرف، نوید قمر، فاروق نائیک، خواجہ آصف، احسن اقبال، شائشہ پرویز، اعظم نذیر تارڑ، کامران مرتضیٰ، بیرسٹر گوہر، حامد رضا، علی ظفر، رعنا انصار شامل

نئے چیف جسٹس کی تقرری، پارلیمانی کمیٹی قائم: پرویز اشرف، نوید قمر، فاروق نائیک، خواجہ آصف، احسن اقبال، شائشہ پرویز، اعظم نذیر تارڑ، کامران مرتضیٰ، بیرسٹر گوہر، حامد رضا، علی ظفر، رعنا انصار شامل

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر،اپنے رپورٹر سے ،لیڈی رپورٹر،دنیا نیوز)26 ویں آئینی ترمیم کے تحت نئے چیف جسٹس کی تقرری کیلئے 12 رکنی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے دی گئی، جس میں قومی اسمبلی سے آٹھ اور سینیٹ سے 4 ارکان کو پارلیمنٹ میں جماعتوں کی متناسب نمائندگی کے اصول کے تحت لیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق مسلم لیگ ن کے ارکان اسمبلی خواجہ آصف، احسن اقبال ،شائستہ پرویز ملک ،سینیٹر اعظم نذیر تارڑ ، پیپلزپارٹی کے ارکان اسمبلی راجہ پرویز اشرف ، نوید قمر ،سینیٹر فاروق ایچ نائیک ،تحریک انصاف/ سنی اتحاد کونسل کے ارکان اسمبلی بیرسٹر گوہر ،صاحبزادہ حامد رضا ،سینیٹرعلی ظفر اور جمعیت علما اسلام کے سینیٹرکامران مرتضیٰ اور ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی رعنا انصار کو کمیٹی کا حصہ بنایا گیا ہے ،سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کمیٹی کی تشکیل کیلئے چیئرمین سینیٹ اور پارلیمانی لیڈرز کو خطوط ارسال کئے تھے ،جماعتوں کی طرف سے نام آنے کے بعد کمیٹی کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا،کمیٹی میں حکمران اتحاد کو دو تہائی اکثریت حاصل ہوگی،خصوصی پارلیمانی کمیٹی آئین کے آرٹیکل 175 اے کے تحت بنائی گئی ہے۔

پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آج شام 4 بجے طلب کیا گیا ہے، کمیٹی اجلاس میں اپنے ٹی او آرز طے کر ے گی اور وزارت قانون کے ذریعے 3 سینئر ججز کا پینل طلب کرکے انہی میں سے اگلے چیف جسٹس کا تقرر کرے گی، کمیٹی کے سامنے سپریم کورٹ آف پاکستان کے 3 سینئر ترین ججز جن میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس یحیی آفریدی کے نام ہوں گے ،خیال رہے 25 اکتوبر کو موجودہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے عہدے کی مدت کا آخری دن ہے ، 26 اکتوبر کو نئے چیف جسٹس کو عہدے کا حلف اٹھانا ہے ، قانونی ماہرین کے مطابق نئے چیف جسٹس کی نامزدگی آج 22 یا 23 اکتوبر کو ہو جانی چاہئے کیونکہ 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد نئے چیف جسٹس کی تقرری پہلے کی ریٹائرمنٹ سے تین دن قبل ہو گی یوں موجودہ چیف جسٹس آج 22 اکتوبر کو رات 12 بجے تک تین نام آئینی کمیٹی کو بھیجنے کے پابند ہیں۔

چیف جسٹس آئین کے آرٹیکل 175 اے کی ذیلی شق 3 کے تحت 3 سینئر ججز کے نام پارلیمانی کمیٹی کوبھجوائیں گے ،ترمیم کے تحت چیف جسٹس کی نامزدگی کیلئے پارلیمانی کمیٹی کے فیصلے کے خلاف کوئی سوال نہیں کیا جا سکے گا،چیف جسٹس کی مدت 3 سال ہو گی، ماسوائے یہ کہ وہ استعفیٰ دے ، 65 سال کا ہو جائے یا برطرف کیا جائے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں