ہمارے سرمایہ کار پاکستان کی ترقی میں مدد کرینگے: سعودی وزیر، ہر ممکن سہولیات دینگے: شہباز شریف

ہمارے سرمایہ کار پاکستان کی ترقی میں مدد کرینگے: سعودی وزیر، ہر ممکن سہولیات دینگے: شہباز شریف

اسلام آباد(نامہ نگار، این این آئی، مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا وفد کے ہمراہ آئندہ ہفتے دورہ پاکستان کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق سعودی ولی عہد کی 10 سے 15 مئی کے دوران پاکستان آمد متوقع ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف نے دورہ سعودی عرب میں محمد بن سلمان کو دورہ پاکستان کی دعوت دی تھی۔

ذرائع کا کہناہے کہ محمد بن سلمان کا دورہ، پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری کے سلسلے کی کڑی ہے ۔دوسری جانب حکومتی ترجمان کے مطابق سعودی ولی عہدکے دورہ پاکستان کی تاریخوں کاحتمی فیصلہ نہیں ہوا۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف سعودی ولی عہد کے دورے سے متعلق انتظامی امور کی خود نگرانی کریں گے ، محمد بن سلمان کے متوقع دورے میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے فیصلوں پر عمل درآمد کی یادداشتوں پر دستخط بھی متوقع ہیں۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم ہاؤس میں شہباز شریف نے سعودی سرمایہ کاروں اور کاروباری شخصیات کے وفد کے اعزاز میں عشائیہ دیا جس میں وفاقی وزرا اور پاکستان کی کاروباری برادری نے بھی شرکت کی۔عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ سعودی عرب کے سرمایہ کار خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے ذریعے سرمایہ کاری سے بہترین فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

رمضان کے آخری ہفتے میں دوسری بار سعودی عرب میں ولی عہد سے ملاقات ہوئی، سعودی عرب کی معیشت بہت تیزی سے ترقی کرنے والے ممالک میں شامل ہے ، زراعت، آئی ٹی، ٹیکنالوجی سمیت کئی شعبوں میں سعودی عرب ترقی کر رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب ملازمت کے مواقع کے لیے اہم ممالک میں شامل ہے ، سعودی عرب پاکستان کا 7 دہائیوں سے ساتھ دے رہا ہے اور اس نے ہر مشکل میں پاکستان کا ساتھ دیا ۔ سعودی سرمایہ کار خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے ذریعے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، حکومت سرمایہ کاری میں حائل رکاوٹیں دور کرے گی۔وزیر اعظم نے کہا سعودی عرب آئی ٹی، زراعت، ٹیکنالوجی سمیت کئی شعبوں میں ترقی کر رہا ہے ، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پاکستان کو سپورٹ کرنا چاہتے ہیں، محمد بن سلمان پاکستان کی ہر سطح پر مدد کرنے کے لیے تیارہیں۔

اسلام آباد (نامہ نگار، دنیا نیوز، مانیٹرنگ ڈیسک ،نیوز ایجنسیاں ) اسلام آباد میں پاکستان سعودی عرب سرمایہ کاری فورم 2024 کے تحت دو روزہ سرمایہ کاری کانفرنس کا آغاز ہو گیا ۔افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی نائب وزیر برائے سرمایہ کاری ابراہیم بن یوسف المبارک نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب ترقی میں ایک دوسرے کے ساتھی ہیں ۔پاکستان کو اہم عالمی شراکت دار دیکھنا چاہتے ہیں ، اس وقت سعودی عرب میں 20 لاکھ پاکستانی کام کر رہے ہیں جن میں ڈاکٹرز، انجینئرز اور پروفیسرز شامل ہیں، ان پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد سعودی عرب کے وژن 2030 پر بہت محنت کررہی ہے ۔ سعودی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں،پاکستان کے پاس وسائل اور صلاحیت موجود ہے ۔سعودی سرمایہ کار پاکستان کی ترقی میں ہرقسم کی مدد کریں گے ۔پاکستانی وزرا نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اعتماد کا رشتہ ہے ، حکومت بیرونی سرمایہ کاروں کو مکمل سہولیات فراہم کرے گی،پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں،ہمیں مل کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے ۔

وزیراعظم اور حکومت کا عزم ہے کہ غیر ملکی یا مقامی سرمایہ کاری کی راہ میں اب کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہونے دی جائے گی۔ ہم ملک سے سرخ فیتے کی رکاوٹیں ختم کر دیں گے ۔بیرونی سرمایہ کاروں کے لئے سرخ فیتے کو سرخ قالین میں بدلنا چاہتے ہیں۔ افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی نائب وزیر سرمایہ کاری کا کہنا تھا کہ ‘آج ہم آپ سب کو جوڑنا چاہتے ہیں کیونکہ سعودی کمپنیوں کی کامیابیوں کی کہانیاں شریک کرنے کے لیے موجود ہیں۔’سعودی کمپنیاں بین الاقوامی سطح پر اپنی موجودگی کو جاری رکھنا چاہیں گی اور ‘ہم پاکستان کو اپنے ایک اہم بین الاقوامی شراکت دار کے طور پر دیکھنا چاہیں گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ان کا پاکستان کا دوسرا دورہ ہے ، پاکستان میں پرجوش استقبال پر شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں۔وفاقی وزیرخزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان میں کلی معیشت کے استحکام کے لئے غیر ملکی سرمایہ کاری ضروری ہے ،سعودی سرمایہ کاروں کا دورہ پاکستان اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔

وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومتی پالیسی سے معیشت مستحکم ہو رہی ہے ، حکومت کا کام بزنس کرنا نہیں، نجی سیکٹر کو آگے ، وزرا اور بیوروکریٹس کو پیچھے بیٹھنا چاہیے ، ہمیں ٹیکس بیس کو مزید بڑھانا ہوگا، وزیرخزانہ نے کہاکہ حکومت ڈھانچہ جاتی اور اقتصادی اصلاحات پر کام کررہی ہے ، جس پر عملدرآمد کے لئے اقدامات بھی کئے جارہے ہیں۔ مہنگائی کم ہو کر 17 فیصد تک آ گئی ۔سعودی سرمایہ کاروں کے وفد کا دورہ پاکستان بھی اسی اقتصادی تعاون کی راہ ہموار کرنے کا ایک حصہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت اب نجکاری کی طرف بڑھ رہی ہے اور پی آئی اے کی بھی نجکاری کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ برآمدات پر مبنی ترقی، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) اور سرمائے کی زیادتی حکومت کی اہم ترجیحات میں شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم آئی ایم ایف کے نئے پروگرام میں جا رہے ہیں اور ہم پرعزم ہیں کہ یہ پاکستان کے لیے آخری پروگرام ہو۔ اس کے لیے سب سے پہلے برآمدات میں اضافہ اور غیر ملکی برا ہ راست سرمایہ کاری ناگزیر ہے ۔ اس کے لیے نجی شعبے اور سرمایہ کاروں کو ہمارے ساتھ چلنا ہوگا۔ اگر ہم اس میں کامیاب ہو گئے تو ہمیں کسی دوسرے فنڈ پروگرام میں جانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

وزیر تجارت جام کمال نے کہا کہ اس وقت حکومت کی تمام تر توجہ کاروباری برادری کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے پر ہے ، حکومت معاشی اصلاحات پرکام کرہی ہے ، ملکی معیشت میں مزید بہتری کی توقع ہے ، اس وقت پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اقتصادی تعلقات میں تاجر برادری کا کردار بہت اہم ہے اور زیادہ توجہ نجی شعبے کے درمیان مذاکرات اور معاہدوں پر عملدرآمد پر ہے ۔ حکومت بیرونی سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرے گی۔ وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے سعودی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ‘ہم سعودی عرب کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعلقات تجارتی، اقتصادی اور سرمایہ کاری روابط کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔ باہمی تعلقات کو مزید سودمند اور مضبوط بنانے کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے ۔ پاکستان کے ہنرمند اور ماہر افراد سعودی عرب کی ترقی میں کردار ادا کر سکتے ہیں۔ وزارت تجارت کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں 10 ارب ڈالرز سے زائد کی سرمایہ کاری کی توقع ہے ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خصوصی سرمایہ کاری کونسل (ایس آئی ایف سی)کے نیشنل کو آرڈی نیٹر لیفٹیننٹ جنرل سرفراز احمد نے کہا کہ پاکستان کی افرادی قوت مختلف ممالک کی ترقی میں کرداراداکررہی ہے ۔ پاکستان دنیا کے لیے ایک بڑا تجارتی حب ہے ، پاکستان وسط ایشیا کے لیے اہم تجارتی راستہ ہے ،ایس آئی ایف سی سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے کلیدی کردار ادا کررہی ہے ۔ علاوہ ازیں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزرا نے کہا کہ حکومت کا یہ عزم ہے کہ ہم ملک سے سرخ فیتے کی رکاوٹیں ختم کر دیں گے ۔بیرونی سرمایہ کاروں کے لئے سرخ فیتے کو سرخ قالین میں بدلنا چاہتے ہیں۔ ،30 سے 35 سعودی کمپنیوں کے نمائندے پاکستان میں توانائی ،ریفائنری ، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے لئے بات چیت کررہے ہیں۔ وفاقی وزیر مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان کی 125 کمپنیاں سعودی کمپنیوں سے مذاکرات کررہی ہیں۔ سعودی وفد کے دورے کے بعد پاکستان کا کاروباری وفد بھی سعودی عرب کا دورہ کرے گا۔

پاکستان سعودی وژن 2030 کے لئے بھی اہم کردار ادا کرے گا۔ پہلے حکومت سے حکومت کے درمیان معاہدے ہوئے ، اب بزنس سے بزنس کے معاہدے ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک عظیم ملک ہے ، گالم گلوچ کا کلچر اب نہیں چل سکتا، وزیرتجارت جام کمال خان نے کہا کہ حکومت بیرونی سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرے گی۔ مختلف مرحلوں میں سعودی تاجر پاکستان میں سرمایہ کاری کریں گے ۔ علاوہ ازیں وزیر مملکت شزہ فاطمہ خواجہ سے سعودی آئی ٹی کمپنیوں کے وفد نے ملاقات کی ، اس موقع پر شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ سعودی ٹیک کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے شراکت داری اور مشترکہ منصوبوں کے مواقع تلاش کریں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں