امریکی کال سے قبل بانی پی ٹی آئی کو رہاکردیں :مشاہد حسین

امریکی کال سے قبل بانی پی ٹی آئی کو رہاکردیں :مشاہد حسین

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)مسلم لیگ ن کے سینئر رہنمااور سابق سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہاہے کہ اس وقت پاکستان کی بیشتر سیاسی جماعتیں فارم 47 کی چھتری تلے آکر سرکاری نظام کا حصہ بن گئی ہیں۔

ایک طرف یہ سرکاری نظام والی جماعتیں ہیں اور دوسری جانب عوامی قوت اور قیدی نمبر 804 ہے ۔8 فروری کے انتخابات میں مسلم لیگ ن کو اُس کے گھر میں شکست ہوئی اور اس ہار کے بعد ہمیں سوچنا چاہئے کہ ہوا کا رُخ کس طرف ہے ۔بانی پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرنا چاہئے ،اس سے پہلے کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکا میں انتخابات جیت کر آپ کو کہیں کہ اِنہیں رہا کریں۔اردونیوزویب سائٹ کو انٹرویو میں مشاہد حسین نے کہاکہ سابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی جانب سے فارم 47 کا طعنہ دئیے جانے کے بعد حقیقت کُھل کر سامنے آگئی ہے کہ اِس وقت پارلیمنٹ میں بیٹھے ہوئے لوگوں کے پاس جعلی مینڈیٹ ہے ،ابھی کوئی آزاد سیاست نظر نہیں آرہی۔ مسلم لیگ ن چھوڑ نے کے سوال پر مشاہدحسین نے کہاکہ اس وقت کسی شخصیت یا سیاسی جماعت کا معاملہ نہیں ہے ، اس وقت کسی سیاسی پارٹی کی اہمیت نہیں ہے بلکہ پاکستان اور جمہوریت کی بقا کی اہمیت ہے ۔ ہماری پارٹی کو پنجاب میں بڑا دھچکا لگا ہے ، 30 سال کی جو سیاست تھی، وہ تو 8 فروری کو ملیامیٹ ہوگئی۔اپنے گھر میں گُمنام لوگوں سے ہار جائیں، تو پھر آپ کو کچھ سبق تو سیکھنا چا ہئے کہ ہوا کا رخ کس طرف ہے ۔میں نے نواز شریف کو رائے دی تھی کہ وہ وزیراعظم بننے کا نہ سوچیں تاہم آپ صدر بن سکتے ہیں تو اس پر کئی لوگ ناراض ہوگئے تھے ۔انہوں نے کہاکہ حقیقی قائد وہ ہوتا ہے جو زمینی حقائق سے آگاہی رکھتا ہو،قیادت وہ ہوتی ہے کہ آپ دیوار پر لکھا پڑھ سکیں۔ مشاہد حسین نے کہاکہ پاکستانی سیاست دان دوسرے ملکوں سے تو مذاکرات پر آمادہ رہتے ہیں لیکن ایک دوسرے سے بات نہیں کرتے ۔وزیراعظم کارونادھونا کہ جی ہم مارے گئے ،لٹ گئے ،وسائل ختم ہوگئے تو پھر آپ کیا کررہے ہیں آپ کو گھرجاناچاہئے ،ایٹمی دھماکے کرنا نوازشریف کا اچھا فیصلہ تھا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں