لاپتا شہری تین دن میں بازیاب نہ ہوا تو آئی جی کیخلاف مقدمہ:اسلام آباد ہائیکورٹ

لاپتا شہری تین دن میں بازیاب نہ ہوا تو آئی جی کیخلاف مقدمہ:اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد (اپنے نامہ نگارسے ) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اخترکیانی نے تھانہ سنگجانی کی حدود سے لاپتا شہری سمیع اللہ کو تین دن میں بازیاب کرانے کیلئے مہلت دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ تین دن کا وقت دیتا ہوں اگر بندہ نہیں آیا تو آئی جی کے خلاف پرچہ درج کرنے کا حکم دونگا۔

 دوران سماعت عدالت نے پولیس افسران سے استفسار کیا کہ کیا پراگریس ہے ، کیا سی سی ٹی وی فوٹیجز چیک کیے گئے ؟   وکیل نے بتایا سیف سٹی کیمروں سے کچھ نہیں ملا مگر جس گاڑی میں اغوا کیا گیا وہی گاڑی ریڈ زون ججز سیکٹر میں دیکھی گئی، جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا آپ کیا کہنا چاہ رہے ہیں کسی جج نے اس کو لاپتا کیا؟ وکیل نے کہا ہم یہ نہیں کہہ رہے مگر گاڑی ریڈ زون میں دو دن تک نظر آئی، اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہا جس گاڑی کا بتایا جارہا وہ اسلام آباد میں نہیں ہے ۔ عدالت نے ریمارکس دیئے آپ کے پاس گاڑی نہیں ہوگی تو کسی اور ایجنسی کے پاس ہوگی ہم یہ تو نہیں کہہ سکتے افغانستان سے آئی اور بندا اٹھایا گیا، اگر وہ کسی مقدمے میں ملوث ہے تو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا، ان لوگوں کو بتادیں یہ اس طرح نہیں چلے گا،گیارہ دنوں میں کچھ نہیں ہوا تو آگے بھی نہیں ہوگا، اسلام آباد میں سینکڑوں مقدمے ہوتے ہیں ٹریس کریں اس بندے پر بھی کوئی مقدمہ ہوگا،پولیس ذمہ دار ہے کارروائی بھی پولیس کے خلاف ہوگی ،اگر آپ بندا نہیں لائیں گے میں حکم دوں گا آئی جی کے خلاف ایف آئی آر درج ہوگی۔ شہر کے امن و امان اور حفاظت کی ذمہ داری آئی جی کی ہے ، جو اپنا کام نہیں کرسکتے وہ جائیں اپنے گھر۔ عدالت نے سماعت 22 جولائی تک ملتوی کرکے کیس دوسرے بینچ کو بھیج دیا، جسٹس محسن اختر موسم گرما کی تعطیلات پر جائیں گے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں