حکومت نئے چیف جسٹس کا فوری اعلان کرے: اپوزیشن لیڈر ، سب سے سینئر جج ہی چیف جسٹس ہونگے: وزیر قانون

حکومت نئے چیف جسٹس کا فوری اعلان کرے: اپوزیشن لیڈر ، سب سے سینئر جج ہی چیف جسٹس ہونگے: وزیر قانون

اسلام آباد(نامہ نگار، نمائندہ دنیا)قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے مطالبے پر وفاقی حکومت نے چیف جسٹس آف پاکستان کی تقرری سے متعلق آئینی صورتحال واضح کردی، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سب سے سینئر جج ہی چیف جسٹس ہونگے، اٹھارہویں آئینی ترمیم کے تحت سپریم کورٹ کے سینئر موسٹ جج کو چیف جسٹس بنایا جاتا ہے۔

 سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے معاملے پر آئین کے مطابق ہی چلا جاسکتا ہے جبکہ موجودہ آئین و قانون کے مطابق ہائی کورٹس میں موجود سینئر ججز میں سے کسی کو جوڈیشل کمیشن اور پارلیمانی کمیٹی چیف جسٹس مقرر کرسکتی ہے، لاہور ہائی کورٹ کی جج پانچویں نمبر پر تھیں انہیں جوڈیشل کمیشن نے چیف جسٹس بنادیا جبکہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ حکومت سپریم کورٹ کے نئے چیف جسٹس کا فوری اعلان کرے، اگر اس حوالے سے کوئی قانون سازی کی گئی تو شدید احتجاج کریں گے۔ اسلام آباد لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2024 اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔ بل کے تحت یونین کونسل سطح پر منتخب نمائندوں کی تعداد بڑھادی گئی ، چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب براہ راست نہیں ہوگا۔ وقفہ سوالات کے د وران پی ٹی آئی کے ارکان نے بلوچستان میں دہشت گردی واقعہ پر بات چیت کا موقع نہ دینے اورفلور نہ ملنے پرواک آئوٹ کیا ، پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی محمد عاطف خان نے کہا کہ حکومت کئی مرتبہ اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کر چکی ہے، حکومت سے یقین دہانی حاصل کی جائے کہ اب الیکشن مزید تاخیر کا شکار نہیں ہوگا جس پر وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ میں یہ نہیں کہہ سکتا بلدیاتی الیکشن ہونگے یا نہیں،انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کا کام ہے ، قومی اسمبلی کے اجلاس میں اسلام آباد مقامی حکومت ترمیمی بل 2024 وفاقی وزیر پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا۔

ترمیمی بل کے مطابق اسلام آباد بلدیاتی انتخابات ایکٹ میں یونین کونسل کی سطح پر منتخب نمائندوں کی تعداد بڑھائی گئی ہے ۔ بل کے متن میں کہاگیا کہ پہلے یوسی میں صرف چیئرمین اور وائس چیئرمین کے عہدے تھے ،موجودہ بل میں چیئرمین، وائس چیئرمین کے علاوہ 13مزید نمائندے منتخب ہوں گے ،یوسی میں چیئرمین، وائس چیئرمین کے علاوہ9یونین کونسل ممبرز بھی منتخب کیے جائیں گے ۔یوسی سطح پر ایک کسان یا مزدور، ایک اقلیت، ایک نوجوان،ایک خاتون بھی منتخب کی جائیں گی ۔یونین کونسل کی سطح پر کل15 نمائندے ووٹ لے کر منتخب ہوں گے ، یوسی سطح پر زیادہ افراد کی نمائندگی دینے سے اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی ہوگی،جتنے زیادہ بلدیاتی نمائندے یوسی سطح پر ہوں گے اتنے زیادہ عوام سے رابطے میں رہیں گے ۔جنرل سیٹوں پر امیدواروں کا انتخاب براہ راست ہوگا۔جنرل کونسل کے امیدواروں کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعے کیا جائے گا ۔انتخابی عمل کی تکمیل کے بعد یونین کونسل کا سیکرٹری اجلاس بلائے گا۔اسلام آباد لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2015 میں جاری کیا گیا تھا۔اسلام آباد میں بلدیاتی حکومت کی مدت 14 فروری 2021 کو ختم ہو گئی تھی۔الیکشن ایٹ کی شق 219 کے تحت چار ماہ میں انتخابات کرانا ضروری لازمی ہے ۔ ترمیم میں ہر یونین کونسل 15 ممبران پر مشتمل ہوگی، چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب براہ راست نہیں ہوگا، یونین کونسل میں ایک خاتون ایک مزدور ایک نوجوان اور ایک اقلیتی کی نشست ہوگی،ہر یونین کونسل سطح پر 9 منتخب جنرل ممبران خفیہ رائے شماری کے ذریعے خاتون، اقلیت، نوجوان اور ٹیکنوکریٹ یا مزدور کی نشست کے اراکین کا چنائو کریں گے ، ہر یونین کونسل کے جنرل ممبران اور مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب کرینگے ۔

پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی محمد عاطف خان نے کہاکہ حکومت کئی مرتبہ اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کر چکی ہے حکومت سے یقین دہانی حاصل کی جائے کہ اب الیکشن مزید تاخیر کا شکار نہیں ہوگا۔وزیرقانون نے کہاکہ میں طالب علم ہوں اور آپ سب سے سیکھ رہا ہوں الیکشن کیسے ہوگا یہ الیکشن کمیشن کا کام ہے ۔سپیکر نے کہاکہ آپ بتائیں کہ بلدیاتی انتخابات میں کوئی رکاوٹ تو نہیں ڈالیں گے ۔وزیرقانون نے کہاکہ میں نہیں کہہ سکتا کہ الیکشن ہوں گے یا نہیں ۔آئین کے آرٹیکل 140 اے کے تحت الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کا کام ہے ۔پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہاکہ آئین کے آرٹیکل 140 میں صوبوں سے متعلق الیکشن کا تذکرہ ہے آئین میں وفاقی دارالحکومت میں انتخابات کیسے ہوں گے یہ ذکر نہیں۔ الیکشن کمیشن نے شفاف انتخابات نہ کرا کے ملک کی کشتی ڈبوئی ہے ۔ الیکشن کمیشن کو دوبارہ مزید انتخابات کرانے کا حق نہیں۔ایم کیوایم کے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہاکہ خوش آئند بات ہے کہ عرصے بعد ایوان میں آئین کے آرٹیکل 140 اے کی بازگشت سنی گئی۔قومی اسمبلی میں موجود تینوں بڑی جماعتوں کی صوبوں میں حکومتیں ہیں۔سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے صوبوں میں انتخابی قوانین تبدیل کئے جائیں ۔کیا عدالتی حکم کے مطابق چاروں صوبوں میں سیاسی جماعتوں نے انتخابی ترمیم کی ہیں۔

صوبوں میں انتخابی قوانین آئین کے آرٹیکل 140 کے تحت تبدیل نہیں کیے گئے ۔اس صورتحال میں وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخاب کے قوانین کیوں تبدیل کیے جا رہے ہیں۔اپوزیشن لیڈر عمرایوب نے کہاکہ بھنگ کی کاشت سے متعلق قانون سازی کے لیے رپورٹ پیش کی گئی ہے ۔بھنگ سے وزارت دفاع کا کیا تعلق ہے ۔ کیا ہم بھنگ کے گولے بنا کر دشمن کو ماریں گے ۔پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی سید خورشید شاہ نے کہاکہ آج یوٹیلیٹی سٹور ز کارپوریشن کو بند کیا جا رہا ہے ۔پہلے راشن ڈپو ہوتے تھے پھر غریبوں کے لیے یوٹیلیٹی سٹورز قائم کئے گئے ۔مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی راجا خرم نوازنے کہاکہ اسلام آباد میں مقامی حکومتوں کے نمائندوں کے بیٹھنے کی جگہ نہیں ، پہلے بیٹھ کر ان مسائل کا حل نکالیں۔ن لیگ کے رکن اسمبلی طارق فضل چودھری نے کہا کہ 2015 میں بلدیاتی الیکشن کے بعد مزید پیچیدگیاں پیدا ہوئیں، جو ماڈل دنیا کے دارالحکومتوں کا ہے اس کے قریب لایا جائے ، اس قانون سازی کا مقصد مقامی سطح پر لوگوں کو با اختیار بنانا ہے ، الیکشن دو چار دن آگے پیچھے بھی ہو جائیں تو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ثناء اللہ مستی خیل نے کہا کہ ترمیم کا مطلب ہے کہ آپ انتخابات نہیں کرانا چاہتے ، ایوان نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد مقامی حکومت ترمیمی بل 2024 منظورکر لیا، اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود بل کثرت رائے سے منظور کر لیا۔

علاوہ ازیں قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاتارڑ نے کہا کہ آئی پی پیز کے معاملات پر نظرثانی کے لئے وزیراعظم نے نیشنل ٹاسک فورس تشکیل دی ہے ۔ وفاقی حکومت نے دو ماہ کے لئے بجلی کے بلوں میں 50 ارب روپے کی سبسڈی دی ہے ،ٹاسک فورس آئی پی پیز سے متعلق اپنی سفارشات پیش کرے گی۔ تحریک انصاف کے دور میں نیشنل ایکشن پلان کا ایک بھی اجلاس نہیں ہوا، پی ٹی آئی دور حکومت میں دہشت گردوں کو واپس لایا گیا۔ آج جو خون بہہ رہا ہے اس کی ذمہ دار تحریک انصاف ہے ۔ قوم کو دہشت گردی کے خلاف متحد ہونا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ خیبر پختونخوا میں جدید بنیادوں پر کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ بننا چاہئے ۔بلوچستان میں امن کے قیام کے لئے سکیورٹی فورسز قربانیاں دے رہی ہیں۔ہم شہدائکی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ تحریک انصاف نے چار سال اس ملک میں دہشت گردوں کو فروغ دیا۔آج بلوچستان اور پنجاب میں واقعات ہوئے ، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے نکتہ اعتراض پر کہاکہ حکومت کو موجودہ صورت حال میں فوری طور پر نئے چیف جسٹس کے نام کا اعلان کرنا چاہیے ، اگر اس حوالے سے کوئی قانون سازی کی گئی تو شدید احتجاج کریں گے ۔

عمر ایوب نے پنجاب کے کچے کے علاقے میں ہونے والی دہشت گرد کارروائیوں کی مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ آئی جی پولیس پنجاب کو بر طرف کردیں۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ تحریک انصاف آٹھ ستمبر کو ہر صورت بڑی دھوم سے جلسہ کرے گی۔ایوان میں قومی اقتصادی کونسل اورفیڈرل پبلک سروس کمیشن کی سالانہ رپورٹس بھی پیش کی گئیں ۔مختلف اراکین قومی اسمبلی کی بحیثیت نیشنل بک فاؤنڈیشن کے بورڈ آف گورنرز انتخاب کی تحریک منظور کر لی گئی ساجد مہدی، راجہ قمر الاسلام، صوفیہ سعید شاہ، مہتاب اکبر راشدی، شاہدہ بیگم بورڈ آف گورنرز کے اراکین منتخب ہوگئے ۔اجلاس کے د وران تین ارکان قومی اسمبلی کو وفاقی تعلیمی بورڈ کے اراکین کی حیثیت سے منتخب کئے جانے کی تحریک منظور کر لی گئی۔ نزہت صادق، ڈاکٹر نفیسہ شاہ اور خواجہ اظہار الحسن کو وفاقی تعلیمی بورڈ کے اراکین کی حیثیت سے منتخب کیا گیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں