سست انٹرنیٹ: ایک اور کیبل کٹ گئی، ٹھیک ہونے میں مہینہ لگے گا: ہائیکورٹ میں حکومتی جواب

سست انٹرنیٹ: ایک اور کیبل کٹ گئی، ٹھیک ہونے میں مہینہ لگے گا: ہائیکورٹ میں حکومتی جواب

اسلام آباد(اپنے نامہ نگار سے، نیوز رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک)اسلام آباد ہائیکورٹ میں انٹرنیٹ سست روی اور فائر وال کے خلاف درخواست پر حکومت کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ ایک اور کیبل کٹ گئی ہے، ٹھیک ہونے میں مہینہ لگے گا۔

چیف جسٹس  عامر فاروق نے حکومت کی جانب سے تسلی بخش جواب نہ آنے پر وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ممبر ٹیکنیکل کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔ چیف جسٹس نے کہاآئی ٹی سے متعلق جو لوگ کام رہے ہیں یہ ساری چیزیں انٹرنیٹ کی مرہون منت ہے، وزرا کے متضاد بیانات آرہے ہیں کبھی فائر وال ہے کبھی فائر وال نہیں، پوری قوم کنفیوز ہے ،پی ٹی اے وکیل نے کہاپہلے ہمیں پتا چلا دو کیبلز کٹی ہوئیں تھیں اب ہمیں کل میسج آیا تیسری کیبل بھی کٹ گئی ہے ،اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ پہلے صرف ایک سب میرین کیبل کٹ گئی تھی جو 28 اگست تک ٹھیک ہو گی،مگر اسی دوران ایک اور کیبل بھی کٹ گئی جس کو ٹھیک ہونے میں مزید ایک مہینہ لگے گا۔چیف جسٹس نے کہالاہور ہائیکورٹ میں کیس زیر التوا ہے یہاں بھی کوئی ذمہ داری نہیں لے رہا،کیبل یا کیبلز کٹ گئی ہیں اسکی ذمہ دار پی ٹی اے ہے یا کون ہے ؟پچھلے دس دن کے اخبارات اٹھا کر دیکھ لیں متضاد بیانات ہیں وزیر کا ایک دن ایک بیان دوسرے دن دوسرا بیان آتا ہے ،حکومت اس کو اتنا نارمل لے رہی ہے کہ اس طرح عدالت پیش ہو کر بیان دے رہی کہ کچھ معلوم نہیں ،پی ٹی اے کے وکیل نے عدالت کو یقین دلاتے کہا اگر مجھے صحیح بریف نہ کیا گیا تو میں پی ٹی اے کی نمائندگی نہیں کروں گا۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہاہماری کسی انسٹالیشن سے کوئی ایشو نہیں آیا،چیف جسٹس نے کہا کہ دس دن سے بزنس کمیونٹی شکایت کر رہی ہے انٹرنیٹ سے متعلقہ ہر کوئی شکایت کر رہا ہے ،حکومت کہہ رہی ہے خراب ہے بس خراب ہے اب یہ پرانا دور تو نہیں جب ایک فون خراب ہوتا تھا تو خراب تو خراب ہی ہے ،ایمان مزاری نے کہاانٹرنیٹ چل رہا ہے واٹس ایپ کے فنکشن متاثر ہو رہے ہیں آڈیو ویڈیو صحیح طریقے سے سینڈ نہیں ہو رہی ،چیئرمین پی ٹی اے نے کہا ویب آپریٹنگ سسٹم کو اپ گریڈ کررہے ہیں،چیف جسٹس نے کہاسکیورٹی اور نیشنل انٹرسٹ کا معاملہ ہو تو عدالت کے دیکھنے کیلئے رپورٹ دے دیں،عدالت جاننا چاہتی ہے یہ ہو کیا رہا ہے ؟ چیف جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی اے وکیل سے کہا ایک رات کے لیے سسٹم میں مسئلہ ہو جاتا ہے بارہ چودہ روز ہو چکے، عدالت نے مذکورہ بالا اقدامات کے ساتھ تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت3 ستمبر تک کیلئے ملتوی کردی۔ادھرملک بھر میں انٹرنیٹ رفتار کی بحالی میں چند دن مزید لگ سکتے ہیں، پی ٹی اے کی جانب سے ملک میں انٹرنیٹ بحالی کی آج 27اگست کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی، تاہم سب میرین کا فالٹ مکمل طور پر ٹھیک نہیں ہو سکا ،چیئرمین پی ٹی اے نے 21 اگست کو قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونی کیشن میں بتایا تھا کہ کمپنیوں کی جانب سے 27 اگست تک انٹرنیٹ بحالی کی تحریری یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق سب میرین کا فالٹ مکمل طور پر درست نہیں ہوا ہے اور پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار کو مکمل طور پر بحال ہونے میں چند دن لگ سکتے ہیں۔دریں اثناء ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پاکستانی حکام سے ملک بھر میں انٹرنیٹ کی سست روی، مانیٹرنگ اور سرویلنس ٹیکنالوجی کے استعمال کے حوالے سے مکمل شفافیت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ایمنسٹی نے اپنے بیان میں پاکستانی حکام پر زور دیتے ہوئے کہا وہ انٹرنیٹ کی بندش کے حوالے سے شفاف رہیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ نگرانی اور سرویلنس کے ایسے نظام کو لاگو نہ کریں جو غیر ضروری، غیر متناسب اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ہو۔بیان میں کہا گیا نگرانی اور سرویلنس کے نظام کی ٹیکنالوجیز جو انٹرنیٹ کی رفتار کو کنٹرول اور مواد کو بلاک کرتی ہیں اس کے استعمال کے حوالے سے حکام کی غیر شفافیت تشویشناک بات ہے ،بار بار نیشنل فائر والز سمیت اس طرح کی ٹیکنالوجیز کا استعمال انسانی حقوق سے مطابقت نہیں رکھتا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں