پنجاب کا بینہ:پارا چنار ادویات بھیجنے کی منظوری:مشکل میں تنہا نہیں چھوڑسکتے:مریم نواز
لاہور(سٹاف رپورٹر)وزیر اعلیٰ مریم نواز کی زیر صدارت پنجاب کابینہ کے اجلاس میں پارا چنار کے لوگوں کی درخواست پر ادویات اوردیگر سامان بھیجنے کی منظوری دے دی گئی،مریم نوازنے صوبائی کابینہ کے طویل ترین 80نکاتی ایجنڈے پر مشتمل 21ویں اجلاس میں پارا چنار کے عوام کے لئے امدادی سامان فوری طورپر بھجوانے کی ہدایت کی اور کہاپارا چنار کے عوام کی ضرورت کے مطابق موبائل ہیلتھ یونٹ بھی بھیجا جائے گا،پارا چنار کے عوام ہمارے اپنے ہیں۔
مصیبت اور مشکل میں تنہا نہیں چھوڑ سکتے ،وزیراعلیٰ نے کہاچین میں وفد کو ملنے والی غیر معمولی پذیرائی پنجاب کے عوام کے لئے باعث فخر ہے ۔چین نے 1.6ارب انسانوں کو اپنی طاقت بنا کر ترقی کی،چین کی ترقی قابل تقلید مثال ہے ، ہم بھی محنت کرکے وہ سب حاصل کرسکتے ہیں،چین کے سکولوں،ہسپتالوں اور روڈز پر کوئی کاغذ تک پڑا ہوا نہیں دیکھا، چین کے عوام میں اتھارٹی کو تسلیم کرنے کا رویہ قابل تقلید ہے ۔ چینی عوام کے خیالات میں نا قابل بیان حد تک ہم آہنگی پائی جاتی ہے ، دل چاہتا ہے کہ پنجاب چین کی طرح ہر دن ترقی کرے ، چین کے سرمایہ کار پنجاب میں سرمایہ کاری کے لئے متمنی ہیں،چھٹی کے باوجود ہفتے کے روز بڑے بڑے کاروباری اداروں کے نمائندوں کی پنجاب کی گول میز کانفرنس میں شرکت قابل تحسین ہے ، چین کی نمایاں اور بڑی 60کمپنیوں کے نمائندوں نے پنجاب میں سرمایہ کاری میں آمادگی کا اظہارکیا، چائنہ پنجاب ڈیسک کی منظوری دے دی گئی ہے ، الٹراساؤنڈ جتنی بڑی مشین میں لیکوڈ نائیٹروجن سے کینسر ٹیومر کو ختم کیاجا سکتا ہے ، چین کی کینسر کے علاج کے لئے جدید ترین تکنیک اپنا نے سے کیمو تھراپی کی ضرورت نہیں پڑتی، جلد پنجاب کے ایک ہسپتال میں کینسر کے چینی علاج کا پائلٹ پراجیکٹ شروع کررہے ہیں۔ شاید اللہ تعالیٰ نے کینسر کے جدید ترین علاج کی سہولت حاصل کرنے کیلئے ہی چین بھیجا، قائد نوازشریف نے بھی کامیاب دورہ چین کو سراہا او رکہاکہ میں نے 40سال میں ایسی پذیرائی نہیں دیکھی، دورہ چین میں زراعت، آئی ٹی، ماحولیات، ایجوکیشن او رہیلتھ اوردیگر شعبوں کا بھرپور مشاہدہ کیا، پنجاب میں بھی لائیں گے ۔
صوبائی وزراء نے کہا وزیراعلیٰ مریم نوازکی امور پر مہارت نے چینیوں کو حیران کردیا۔ اجلاس میں ورلڈ بینک کے تعاون سے پنجاب کلین ایئر پروگرام کی منظوری دی گئی،صوبہ میں ای بس، چارجنگ سٹیشن، سپر سیڈر سمیت ملٹی سیکٹوریل اقدامات کئے جائیں گے ، کابینہ نے پاکستان کی پہلی گرین بلڈنگ کے پراجیکٹ کی تکمیل کی منظوری دی،گندم کے اجرا کی پالیسی برائے سال 2024-25 کی منظوری دی گئی،جبکہ کرشنگ سیزن 2024-25میں شوگر کین (ڈویلپمنٹ) سیس کے ریٹس برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ کسان کارڈ سے 30ارب روپے کے زرعی مداخل کی خریداری کی گئی، گندم کی کاشت کا 100فیصد ہدف حاصل کرلیا گیا،گرین ٹریکٹر سکیم کے تحت 4500ٹریکٹر آ چکے ہیں اور ایک ہزار ڈلیور ہو چکے ہیں،پہلی مرتبہ پنجاب میں ڈی اے پی کھاد کے نرخ بڑھے نہ کمی ہوئی۔ وزیراعلیٰ نے ہسپتالوں میں فری میڈیسن کے لئے فنڈز کی منظوری دے دی۔ کابینہ نے پنجاب میں شریمپ فارمنگ ایکو کلچر کے فروغ کے لئے سرکاری اراضی لیز پر دینے کے لئے شرائط وضوابط کی منظوری دی۔
کابینہ نے پنجاب ویگرنسی آرڈیننس 1958ء میں ترمیم کی منظوری دی جس کے تحت بچوں سے بھیک منگوانے کے لئے اپاہج کرنے پر سزا ایک سے 10سال تک بڑھا دی گئی۔اجلاس میں اپنی چھت اپنا گھرپروگرام کے ماڈل تھری کے لئے فنڈز کی منظوری دے دی گئی، مریم نوازنے کہا ا پنی چھت اپنا گھر پروگرام کے فنڈز نہیں رکنے چاہئیں،کابینہ نے داتا دربار کے صحن میں جدید ترین خود کار چھتریاں نصب کرنے کی سکیم اور آئی اینڈ سی کے سپیشل مانیٹرنگ یونٹ کی خالی اسامیوں پر بھرتی کی منظوری دی،اجلاس میں ہوم ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹوریٹ آف مانیٹرنگ کی بھرتی کیلئے پابندی میں نرمی اورایمرجنسی سٹاف کی بھرتی میں نرمی کی منظوری دے دی گئی، وزیراعلیٰ نے ریسکیو ایمرجنسی سروسز کا دائرہ کار مزید وسیع کرنے کی ہدایت کی۔پنجاب ایجوکیشن کریکولم ٹریننگ اینڈ اسیسمنٹ اتھارٹی،سیاحت کے فروغ اور ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لئے قلعہ کہنہ قاسم باغ ملتان کی ڈویلپمنٹ کی منظوری دی گئی۔ ایکسل لوڈ مینجمنٹ رجیم پنجاب پر موثر عملدرآمد کے لئے پنجاب موٹر وہیکل آرڈیننس 1965میں ترمیم کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں سکول مینجمنٹ کونسل پالیسی 2024کی منظوری دی گئی اورمالیاتی اختیار 2.5ملین تک بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا، پنجاب میں سکول مینجمنٹ کونسل کے تحت سینکڑوں ٹوائلٹ بلاکس کی تعمیرکی جائے گی۔ پنجاب بھر میں سکول مینجمنٹ کونسل کے تحت 1100نئے کمرے بنائے جارہے ہیں۔
کابینہ نے آئینی ترمیمی بل 2024ء کی منظوری دی اورنیوٹریشن کو بنیادی انسانی حقوق میں شامل کردیا۔ پنجاب انوائرمنٹ پروٹیکشن ایکٹ کے تحت لیبارٹری سرٹیفکیشن کے لئے ایڈوائزری کمیٹی کے قیام،پروٹیکٹڈ ایریاز مینجمنٹ بورڈ کی تشکیل نو،پنجاب وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کی تشکیل نو اور کونسل آف رائٹس آف پرسن ود ڈس ایبلٹی کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں پنجاب کینال واٹر سپلائی رولز 2024، ایڈجسٹمنٹ آف کینال کمانڈ ایریاز رولز 2024 کی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے پنجاب ایریگیشن ریویو بورڈرولز 2024 اور پنجاب ایریگیشن (اپیل اینڈ ریوجن)رولز2024 کے ڈرافٹس کی منظوری دی۔ آئینی ترمیمی بل 2021 اورپنجاب بارڈر ملٹری پولیس اینڈ بلوچ لیوی سروس رولز 2009میں ترمیم کی منظوری دی گئی۔ پنجاب سکلز ڈویلپمنٹ اتھارٹی ریگولیشن فار رجسٹریشن آف انسٹی ٹیوٹس کی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے پنجاب وائلڈ لائف (پروٹیکشن، پریزویشن،کنزرویشن مینجمنٹ) ہوبارہ بسٹرڈ کو عارضی طور فرسٹ شیڈول میں شفٹ کرنے ،پنجاب وائلڈ لائف ایکٹ 1974اور پنجاب پروٹیکٹڈایریاز ایکٹ 2020میں ترمیم کی منظوری دی۔اجلاس میں پنجاب ماڈل بازار مینجمنٹ کمپنی کو پنجاب سہولت بازار اتھارٹی میں تبدیل کرنے کی منظوری دی گئی۔ بورڈ آف ڈائریکٹر پنجاب پراونشنل کوآپریٹو بینک لمیٹڈ کے لئے 3 بینکنگ فنانس ایکسپرٹ کی بطور پرائیویٹ ممبرز نامزدگی کی منظوری دی گئی۔ پنجاب کو آپریٹو بینک لمیٹڈ کی ری سٹرکچرنگ اورایشین ڈویلپمنٹ بینک سے طے شدہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ ان پنجابکے طریقہ کار کی منظوری دی گئی۔
پنجاب صاف پانی اتھارٹی کی گورننگ باڈی کے 3نان آفیشل ممبرز کی نامزدگی اور پاکستان تمباکو بورڈ میں گورنمنٹ آف پنجاب کے نمائندے کی نامزدگی کی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے سالانہ ترقیاتی پروگرام 2024-25میں ایگریکلچر کے پی ایس ڈی پی پراجیکٹس کی شمولیت اورپنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے 25ویں اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کے فالو اپ کی منظوری دی۔ سی ٹی ڈی پنجاب کے لئے اضافی فنڈز منظور کر لئے گئے ۔ اجلاس میں ساہیوال میں پنجاب انٹرمیڈیٹ سٹیز امپروومنٹ انوسٹمنٹ کی حاصل کردہ اراضی کو ڈی نوٹیفائیڈ کرنے اورتحصیل قصور کے گاؤں رائے کلاں کو ماڈل ویلج کا درجہ دے کر شہید کیپٹن فراز الیاس سے منسوب کرنے کی منظوری دی گئی۔ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ضلع شیخوپورہ کی نئی ڈویلپمنٹ سکیم اورضلع گجرات کے شہر لالہ موسیٰ کے سیوریج اور ڈرینج کی مرمت و بحالی کی منظوری دی گئی۔ انرجی ڈیپارٹمنٹ کے 12پراجیکٹ سٹاف کے کنٹریکٹ میں توسیع اورپنجاب تھرمل پاور پرائیویٹ لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی دوبارہ تعیناتی کی منظوری دی گئی۔ پنجاب لائف انشورنس کمپنی کے قیام اورلائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ کے فیلڈ سٹاف کے لئے بائیکس کی خریداری کی منظوری دی گئی۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے سیمی اربن ایریاز کیلئے ای بائیکس خریدنے کی ہدایت کی۔محکمہ لیبر اورہیومن ریسورس میں بھرتیوں کی مشروط منظوری دی گئی۔ ڈیلر وہیکل رجسٹریشن سسٹم اورموٹر ٹرانسپورٹ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے ملازمین کی سروس میں توسیع کی منظوری دی گئی۔
پنجاب منرل کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹر کی تنسیخ، ایمرسن یونیورسٹی ملتان کوفنڈز فراہم کرنے ، رواں مالی سال میں پی ایس ڈی پی کے روڈ سیکٹر سکیموں کے لئے اضافی فنڈز کی منظوری دی گئی۔ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ضلع جہلم کے لئے روڈ سیکٹر ڈویلپمنٹ سکیم میں شمولیت کی منظوری دی گئی۔ محتسب اعلیٰ پنجاب کی تعیناتی کے لئے قواعد و ضوابط طے کرنے کی منظوری دی گئی۔ ضلع شیخوپورہ کی تحصیل شرقپور شریف میں ایڈیشنل سیشن کورٹ کے قیام کی منظوری دی گئی۔کابینہ نے سول ڈیفنس ڈائریکٹو ریٹ کے جونیئر کلرک شیراز احمد کے علاج معالجہ کے لئے فنڈز اوربے نظیر بھٹو ہسپتال راولپنڈی کے فزیوتھراپسٹ رب نواز خان کے میڈیکل چارجز کی ری ایمبرسمنٹ کی منظوری دی۔ اجلاس میں خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی کے مولانا حسن زیب بن گل کے علاج معالجے کیلئے مالی امداد کی درخواست اورڈاکٹر سید طاہر ظفر بخاری کے میڈیکل کلیمز کی ری ایمبر سمنٹ کی منظوری دی گئی۔ ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی راولپنڈی ایکٹ 2013 میں ترمیم کے لئے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی ترمیمی آرڈیننس 2024 کو نافذ کرنے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں عدالت کے حکم پر کانسٹیبل نجیب اللہ خان کو شہید کلیم پر اے ایس آئی تعینات کرنے اور چیف منسٹر فنڈ فار ان ڈگنیشن آف سولر پینل پروڈکشن /مینوفیکچرنگ سکیم کا نام چیف منسٹر فنڈ فار ان ڈگنیشن آف سولر پاور ایکیوپمنٹ میں تبدیل کرنے کی منظوری دی گئی۔
لاہور (عمران اکبر )پنجاب میں سرکاری گندم کے فروخت کی منظوری دے دی گئی،اس سلسلے میں گندم کی فی من ریلیز پرائس دو حصوں میں تقسیم کر دی گئی، جنوبی پنجاب میں 2800روپے جبکہ لاہور سمیت باقی ماندہ ڈویژنز میں 100روپے اضافہ سے 2900روپے فی من ریٹ مقرر کر دیا گیا ،پنجاب کابینہ نے 12 لاکھ ٹن تک سرکاری گندم فلورملز کو جاری کرنے کی اجازت دی، ملتان ڈویژن ، بہاولپور ڈویژن ، ڈی جی خان ڈویژن میں سرکاری قیمت 2800 روپے من جبکہ لاہور، ساہیوال، سرگودھا ، گوجرانوالہ، راولپنڈی ،فیصل آباد ڈویژن میں 2900 روپے من قیمت ہوگی، محکمہ خوراک کے پاس22 لاکھ 68 ہزار ٹن سرکاری گندم ذخائر موجود ہے ،محکمہ خوراک کھلے مقامات پر موجود6 لاکھ ٹن سرکاری گندم کی نکاسی کو ترجیح دے گا،سرکاری گندم ریلیز سے مارکیٹ میں آٹا قیمت مستحکم ہوگی جبکہ مارکیٹ ذرائع کے مطابق اوپن مارکیٹ میں وافر گندم موجود ہے سرکاری گندم کی نکاسی زیادہ نہیں ہوگی۔