فوج کی حمایت میں سب سے بڑا اجتماع

یہ نا قابل تردید حقیقت ہے کہ عوام پاکستان کی فوج سے بے پناہ محبت کرتے ہیں، اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ فوج نے ہمیشہ مشکل وقت میں اس ملک کی سالمیت اور خودمختاری کے لئے اپنے خون کا نذرانہ پیش کیا ہے اور آج بھی جب دشمن گھر میں گھس کر ہمارے خلاف تخریبی کارروائیاں کر رہا ہے، پاکستانی فوج ہی ہے جو ان کا مقابلہ کر رہی ہے اور انہیں جہنم واصل کر رہی ہے۔ پاکستانی فوج کے ساتھ یکجہتی کا سب سے بڑا مظاہرہ اتوار کے روز کراچی میں ہوا ۔ایم کیو ایم نے باغ جناح میں ایک عظیم الشان اجتماع منعقد کیا جس میں پاکستان کے مختلف شہروں کے علاوہ بیرونی ممالک سے بھی عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ انہوں نے پاکستان کی فوج کو دہشت گردی کے خلاف لڑنے پر زبردست خراج تحسین پیش کیا اور اپنی حمایت کا اعلان کیا۔ مزیدبرآں فوج کے ساتھ یکجہتی کے اس اجتماع میں پاکستان کی دیگر سیاسی جماعتوں نے شرکت کرکے فوج کو یہ پیغام دیا ہے کہ اس نازک موقع پر فوج کے ساتھ تمام سیاسی جماعتیں اور پوری قوم شانہ بہ شانہ کھڑی ہوئی ہے، نیز دشمن کو بھی واشگاف الفاظ میں یہ بتایا ہے کہ دہشت گردی کی اس جنگ میں پوری قوم ان کے خلاف متحد ہے اور فتح ہونے تک جنگ جاری رہے گی۔
سیاست دانوں، عوام اور ہر مکتب فکر کے اس غیر معمولی اجتماع میں ایم کیو ایم کے قائد جناب الطاف حسین نے اپنے خطاب میں حاضرین سے یہ درخواست کی کہ وہ کھڑے ہوکہ پاکستانی فوج کو سلیوٹ پیش کریں اور انہیں یہ بتائیں کہ پاکستان کا ہر فرد ، بچہ، بوڑھا، بزرگ اور خواتین ان کے ساتھ ہیں اور ان کی کامیابی کے لئے دعا گو بھی ہیں، چنانچہ لاکھوں کے مجمع نے کھڑے ہو کر ایک ساتھ پاکستان کی فوج کو سلیوٹ کیا ۔ اس سے قبل پاکستان کی تاریخ میں پاکستان کی بہادر افواج کو اتنا بڑا سلیوٹ کبھی پیش نہیں کیا گیا۔ ایم کیو ایم کے قائد نے امید ظاہر کی کہ پاکستان کی فوج جلد ان دہشت گردوں پر قابو پالے گی اور ان کو وطن عزیز کی سرزمین سے نکال کر دم لے گی جنہوں نے پاکستان کے 50ہزار شہریوں اور جوانوں کو شہید کیا ہے جبکہ اربوں روپے کی قومی املاک کو نقصان پہنچایا ہے۔پاکستانی فوج ان دہشت گردوں کو اس قسم کی مذموم کارروائیاں کرنے کا موقع نہیں دے گی ، تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس فوجی کارروائی کے بعد ان استحصالی قوتوں کے خلاف بھی آپریشن ہونا چاہیے جنہوں نے دونوں ہاتھوں سے اس ملک کو لوٹا ہے جس میں جاگیردار، وڈیرے اور سردار شامل ہیں ۔ جناب الطاف حسین نے اجتماع سے درخواست کی کہ وہ ایک وقت کا کھانا یا اس کے مساوی رقم آئی ڈی پیز کو دے دیں اور ان مقامات پر جاکر ان کی خدمت کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ فوج کے ساتھ یکجہتی اور تعاون کا اظہار غیر مشروط ہے جو جاری وساری رہے گا۔اس موقع پر قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر جناب الٰہی بخش سومرو نے اپنے مختصر خطاب میںکہا کہ سندھ کے عوام فوج کی بے پنا ہ عزت کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے۔ سندھ کے عوام کو ان کی قربانیوں کا احساس ہے آج جبکہ پاکستان کی فوج دہشت گردوں کے خلاف برسرپیکار ہے ،ہم سب ان کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں۔ممتاز سیاست داں جناب معراج محمدخان نے اپنے خطاب میں فوج کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ دہشت گرد غیر ملکی آقائوں کے اشارے پر پاکستان میں تخریبی کارروائیاں کرکے ملک کو نہ صرف کمزور کرر ہے ہیں بلکہ ایک ایسے اسلام کی تشریح کر رہے ہیں جس کا حقیقی اسلام سے کوئی تعلق نہیں ۔ اسلام تعلیم وتبلیغ سے پھیلا نہ کہ بندوق کی نوک سے۔ طالبان کمزور اور کچے ذہنوں کو بہکا کر انہیں پاکستان کے خلاف تخربیی کارروائیاں کرنے کے لئے اکسا رہے ہیں ، لیکن اب جبکہ ان کے پاکستان دشمن اور انسان دشمن عزائم کھل کر سامنے آگئے ہیں ، پاکستان کی بہادر فوج انہیں ٹھکانے لگا رہی ہے اور یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک وطن عزیز سے دہشت گردوں کا مکمل صفایا نہیں ہوجاتا ۔مسلم لیگ (ق) کے نوجوان رہنما حلیم عادل شیخ نے اپنی تقریر میں کہا کہ پہلے بھی حکومت سے استدعا کرتے تھے کہ ان دہشت گردوں کے خلاف فوری کارروائی کرنی چاہئے لیکن ایسا نہیں ہوا۔میں حلیم عادل سے اتفاق کرتا ہوں کہ مذاکرات کا ڈھونگ رچاکر ان دہشت گردوں کو موقع فراہم کیا گیا کہ وہ اپنے آپ کو منظم کرلیں اور دوبارہ پاکستان کے خلاف اپنی تحریبی کارروائیاں جاری رکھیں۔ لیکن اب فوجی آپریشن ہورہا ہے اور بڑی کامیابی سے ہو رہا ہے جس میںسینکڑوں کی تعداد میں دہشت گرد مارے جارہے ہیں۔ ایم کیو ایم نے فوج کی حمایت اور یکجہتی کے لئے اتنا بڑا جلسہ منعقد کرکے محب وطن ہونے کا ثبوت دیا ہے جس کے لئے پاکستانی قوم ان کی شکر گزار ہے۔
اس اجتماع سے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ جناب شیخ رشید نے بھی خطاب کیا ۔جب وہ مائیک پر اپنی تقریر کرنے آئے تو حاضرین نے تالیاں بجاکر ان کا والہانہ استقبال کیا ، جس سے یہ ظاہر ہورہا تھا کہ وہ عوام کے ہر طبقے میں مقبول ہیں۔ اپنے ابتدائی کلمات میں شیخ رشید نے جناب الطاف حسین کو فوج کی حمایت میں اتنا بڑا جلسہ منعقد کرنے پر مبارک باد دی اور کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کی پہلی سیاسی پارٹی ہے جس نے فوج کی عوامی سطح پر حمایت کرکے وطن دوستی کا ثبوت دیا ہے، ورنہ اس ضمن میں کسی بھی سیاسی پارٹی نے پہل نہیں کی۔ 
اس وقت سب سے اہم مسئلہ آئی ڈی پیز کا ہے، جن کی تعداد اس وقت سات لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔ ان کی دیکھ بحال کرنا اور نفسیاتی طورپر انہیں یہ احساس دلانا کہ قوم ان کے ساتھ ہے، انتہائی ضروری ہے۔ اگر حکومت نے آئی ڈی پیز کے سلسلے میں مدد نہیں کی اور ان کی بحالی کے سلسلے میں جنگی بنیادوں پر کام نہیں کیا تو ہو سکتا ہے کہ ان بے گھر افراد کو دہشت گرد دوبارہ لالچ دے کر اپنی صفوں میں شامل کرلیں۔ اس لئے فوج کی حمایت کے ساتھ ساتھ ان بے گھر افراد کی بحالی اور مدد میں کسی قسم کی کوتاہی نہیں ہونی چاہئے، ورنہ فوجی کارروائی کے مقاصد متاثر ہوسکتے ہیں۔یہ اپنی جگہ نا قابل تردید حقیقت ہے کہ اگر آئی ڈی پیز کی بحالی کا مکمل خیال نہ رکھا گیا اور ان کی مناسب خوراک ، پینے کے صاف پانی اور افطار اور سحری کے لئے کھانے پینے کا بندوبست نہیں کیا گیا تو ان میں بے چینی بڑھے گی اور وطن عزیز کے لئے قربانی کا وہ جذبہ جس کے لئے انہوںنے اپنے آبائی گھروں کو چھوڑا ہے، معدوم پڑ جائے گا، اس لئے حکومت کو چاہئے کہ وہ زیادہ سے زیادہ وسائل پیدا کرکے بے گھر افراد کی مدد کے سلسلے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ چھوڑے، تاکہ فوجی آپریشن بغیر کسی رکاوٹ کے جاری وساری رہ سکے۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں