کھیل سے کھلواڑ

ہر لمحہ ڈوبتی ابھرتی سانسیں،لرزتے کپکپاتے ہونٹ، آنکھوں میں ٹوٹتی جڑتی آس، جو ہر بار بکھر جاتی ہے، پھر وہی سوگ، وہی ماتم، جو میرا مقدر ہے،آپ کا بھی اور ہر عام پاکستانی کا بھی ۔انہتر برس میں ہم نے اداروں کے ادارے برباد کر ڈالے، سب کچھ لوٹ لیا اور لُٹادیا ، اوراب کھیل کے ساتھ بھی کھلواڑ، کھیل بھی ایسا جو قوم کی دیوانگی ہے،ہر بارہار، ہزیمت، شرمندگی اوراذیت ، لیکن حکمرانوں کا کیا جاتاہے ، دل تو صرف عام پاکستانیوں کا جلتا کڑھتا ہے، اُن کے پاس تو دل بہلانے کے لاکھ بہانے ہیں ۔
کھیل کے اندر بھی سیاسی مفادات کاکھیل ، ہوس کی کوئی حد ہوا کرتی ہے ؟ سیاست کے ہاتھوں کھوکھلے ہوتے ڈھانچے کے باوجود، پچاس برس ، پورے پچاس برس ہمارے کھلاڑی، پورے جی جان سے حریفوں سے لڑتے رہے،محض اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر، زیادہ میدان مارتے اور کم کم ہارتے لیکن یہ کب تک ممکن تھا ؟ آخر سیاسی دیمک ہمارے اس کھیل کو بھی نگل گئی،کرکٹ کا انجام بھی وہی ہوا جو سیاسی شعبدہ بازوں نے سکواش اورہاکی کا کیا۔شرم مگر پھربھی نہیں آتی ، کسی اورملک میں بھی کھیل سیاست کی بھینٹ چڑھتے ہیں؟چیئرمین سے لے کر سلیکشن کمیٹی، انتظامیہ اور کھلاڑیوں تک ، صرف اسی کی جگہ ہے جو منظورنظر ہے۔انتخاب عالم کا انتخاب کیسے ہوا ؟ وہ بھی بطور ٹیم منیجر؟ اورچوہتر برس کی عمر میں ؟ بات کرتے ہوئے بھی جن کی سانس ایسے پھول جاتی ہے کہ بمشکل ہی بحال ہوپاتی ہے۔ اوربیاسی برس کے چیئرمین کرکٹ بورڈ ، اس عمر میں ذہنی اورجسمانی طور پرکتنے فعال ہو سکتے ہیں ، اس کا اندازہ لگانا مشکل نہیں ۔جانے ایسے لوگوں کے پاس کیا گیدڑسنگھی ہے، مشرف دور میں بھی بورڈکے چیئرمین اور مشرف کے حریف نوازشریف کے دور میں بھی۔ ایک گتھی ہے جو سلجھتی نہیں ۔
سلیکشن کمیٹی کا حال دیکھ لیجیے جو بااثرکھلاڑیوں اورتماشہ گروں کے ہاتھ میں کٹھ پتلی ہے، میچ بچانے سے زیادہ اپنی نوکری بچانے کی فکر جسے رہتی ہے۔ ایشیا کپ کی ٹیم منتخب کرنے والوں نے کیساشاندار کارنامہ انجام دیا،ایسی ذلت بھری شکست، نوے روز کے لیے انہیں رینجرز کے حوالے کرنا چاہیے ، ایک دل جلے نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر کہا۔جذباتی بات ؟ ہاں لیکن خدالگتی بات یہ ہے کہ بس نہیں چلتا، بس نہیں چلتا قوم کا ، ورنہ ہر پاکستانی ایسے ہی کرب میں تھا، جب بھارت نے تاریخی ہزیمت سے دوچار کیا ،اورجب بھارتیوں نے طنز اور طعنوں کی بوچھاڑ کر ڈالی۔ اور''تجربہ کار‘‘ کپتان کے کیا کہنے، کیسی خودغرضی اورغیرذمہ داری، شرمناک کارکردگی کے بعدفرمایا، نیاٹیلنٹ سامنے نہیں آرہا۔ اچھا ؟ نیا ٹیلنٹ سامنے نہیں آرہا لیکن آپ خود تو پرانا ٹیلنٹ ہیں نا ؟ آپ کی کارکردگی کیا رہی ؟ پورے ٹورنامنٹ میں دو رنز اور دووکٹیں ؟ چلیے ایشیا کپ کو چھوڑیے، پہلے کا حساب بتا دیجیے، پچھلے انیس برس کا ، ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹونٹی، مجموعی طور پر پانچ سو انیس میچ آپ نے کھیلے، کتنے جتوائے ؟ شاید بمشکل انیس ، پھر بھی زبردستی کے ہیرو۔اور ٹیم میں حالیہ گروہ بندی کس نے کروائی ، کیا یہ کوئی راز ہے ؟
نئے ٹیلنٹ سے یاد آیا کہ کرکٹ اکیڈمیوں کا کیا بنا ؟وہ اکیڈمیاں جو نیاٹیلنٹ ڈھونڈنے اور نوجوانوں کی صلاحیتیں نکھارنے کے لیے بنائی گئی تھیں ؟ کتنے اچھے کھلاڑی ڈھونڈے آپ نے، کتنے ایسے تھے جن کی تکنیک بہتر کروائی ؟ کرکٹ کو جاننے والے بین الاقوامی ماہرجانتے ہیں اورمانتے ہیں کہ پاکستان میں بہترین قدرتی ٹیلنٹ دستیاب ہے، صرف اس کی صلاحیتوں کو نکھارنے کی ضرورت ہے، آپ نے کتنوں کی صلاحیتوں کوجِلابخشی ؟ عمران نذیر، ناصر جمشید، توفیق عمر، شرجیل خان، صہیب مقصود اور ایک طویل فہرست ، ایسے کھلاڑیوں کی جوزبردست قدرتی صلاحیت رکھتے ہیں، صرف ان کی تکنیک اورذہنی پختگی پرکام ہونا تھا، لیکن آپ نے ان میں سے کس کو سجایا سنوارا ؟اور تو اور عمر اکمل بھی ؟ جس کی صلاحیت کی پوری دنیائے کرکٹ معترف تھی، اسے ویرات کوہلی کیوں نہیں بنا پائے آپ ؟ پوری دنیا میں کرکٹ آدھی آرٹ اور آدھی سائنس بن چکی ، کھلاڑیوں کی خام قدرتی صلاحیتوں کو چمکانے کے لیے سائنسی
بنیادوں پر کام کیا جاتا ہے، ضابطوں ، مشاہدوں اورتجربوں کے تحت، یہی وجہ ہے کہ آسٹریلیا ، بھارت اورافریقہ کی کرکٹ بہت آگے نکل گئی اورہم کہاں کھڑے ہیں ؟اور ویسے آپ ٹیلنٹ ڈھونڈتے کہاں ہیں ؟ میدانوں میں یا سفارشی ایوانوں میں ۔سعید اجمل ، ذوالفقار بابراوران جیسے کئی جادوگر وں کی عمریںپہلا میچ کھیلنے سے پہلے ہی تیس اورپنتیس کے ہندسے عبورکر گئیں ، آپ ٹیلنٹ ڈھونڈرہے تھے لیکن شاید انہوں نے سلیمانی ٹوپی پہن رکھی تھی ، جبھی تو جوانی ڈھل جانے تک آپ کی نظروں سے اوجھل رہے۔ 
کیسی بددیانتی اورکیسی بدنیتی ہے ، کہ اب ان کے لیے بیس کروڑپاکستانیوں کی آنسوئوںسے تردعائیں بھی قبول نہیں ہوتیں، لیکن تماشہ گروں اورسفارشیوں کو کیا فرق پڑتا ہے، کہ ہاریں یا جیتیں۔ ہر میچ کے پیسے تو انہیں ملتے ہیں، اشتہاروں کی آمدن بھی ،اورشہرت بھی کہ بدترین کارکردگی بھی تو ریکارڈز کا حصہ بنتی ہے۔ بدنام اگرہوں گے توکیا نام نہ ہو گا ؟رہی عزت تو جنہیں ملک وقوم کی عزت کا خیال نہیں، انہیں اپنی عزت سے کیا لینا دینا۔ملک بھی ایساجس نے انہیں فرش سے عرش پر پہنچا دیا۔ ایشیا کپ میں ذلت کا تمغہ سینے پر سج گیااورپھر ایک تحقیقاتی کمیٹی بن گئی ، کیسامذاق ہے یہ، کمیٹی تواس پر بننی چاہیے کہ کرکٹ بورڈ میں عہدے کیسے اورکیوں بانٹے گئے، سفارشی کیسے ٹیم میں جگہ پا گئے ،ٹیم کو گروہوں میں کس نے تقسیم کیا، اورکون ان کی پشت پناہی کررہاہے؟ قومی ٹیم اورکرکٹ بورڈ کے لیے بھی ایک نیشنل ایکشن پلان بنایا جائے، جلتے کڑھتے ایک دوست نے کہا۔ کیاڈھانچہ بنتی پاکستانی کرکٹ کو بچانے میں وزیراعظم کوئی دلچسپی لیں گے ؟ وہ وزیراعظم کہ جو خودکرکٹ کھیلتے رہے اور اب دیکھتے بھی ہیں، انتہائی شوق سے۔اس کھیل کو تو سیاسی آلائشوں سے پاک کر دیجیے، کہ یہ وہ کھیل ہے جو خیبر سے کراچی تک ، قوم کو ایک لڑی میں پرودیتاہے۔ 
وزیراعظم کو فرصت اگر نہیں تو چوہدری نثار جیسے کسی شخص کو ہی یہ ذمہ داری دے دیں، جو جھکتا ہو نہ بِکتا ہو، سزا اورجزا کا جو قائل ہو، سفارشیوں اوران کے پشت پناہوں کی جو سرکوبی کرے۔ بلا خوف، بے دھڑک۔ کرکٹ کے بے جان بت میں جان ڈالنے کے لیے شعبدہ بازوں کی نہیں، ماہر طبیب کی ضرورت ہے ، اس کینسر کا جوعلاج کر سکے ، جس نے اس کھیل کی ہر رگ اورشریان کو لپیٹ میں لے لیا ہے۔
بنگلہ دیش میں ہزیمت کے بعد ٹیم اب بھارت میں اتری ہے، کاش کہ کوئی انہونی اس بار ہو جائے۔ جنون بن کر یہ کھیل قوم کی رگوں میں دوڑتا ہے، اسی لئے تو ہر بار ہم آس باندھ لیتے ہیں۔ ٹیم جیسی تیسی بھی ہو ، اسے سینے سے لگا لیتے ہیں،کہ اس کی جیت کے لیے دعا کے سوا کوئی چارہ ہمارے پاس نہیں۔ خاص طور پر بھارت سے، کہ سچی بات یہ ہے کہ بھارتی دوستوں کے طعنے سننے کے بعد انہیںہلکے پھلکے طعنے دینے میں بڑا لطف آتا ہے،انہیں کچوکے لگانے میں بڑا سرورملتا ہے ، صرف کھیل میں ۔کاش کہ آفریدی جانے سے پہلے کچھ بڑا کر دکھائے، ٹیم بھی سرخرو ہو جائے اورقوم بھی ، کم سے کم کھیل کے میدان میں ہی سہی۔ 

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں