سگریٹ کی غیر قانونی تیاری و فروخت سے 77ارب کا نقصان
ملک میں سگریٹ کی غیر قانونی تیاری اور فروخت کے باعث حکومت کو محصولات کی مد میں سالانہ75ارب روپے سے زائد کا نقصان ہورہا ہے جبکہ ٹیکس نہ دینے والی ٹوبیکو کمپنیوں کا شیئر40فیصد تک پہنچ گیا ہے
کراچی(بزنس رپورٹر)فلپ مورس پاکستان کے ڈائریکٹر فنانس محمد ذیشان کے مطابق سگریٹ واحد شعبہ ہے جس میں غیرقانونی تجارت کا حجم انڈسٹری کے 40فیصد کے برابر ہے ، سگریٹ کی غیرقانونی برانڈز مارکیٹ میں بلا روک ٹوک فروخت کی جارہی ہیں جس سے حکومت کو محصولات کی مد میں سالانہ 77ارب روپے کا نقصان ہورہا ہے ۔ پاکستان میں سگریٹ کی غیرقانونی تجارت کے حجم میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ،محمد ذیشان نے حکومت پر زور دیا ہے کہ حکومت کو ریونیو اور عوام کو روزگار فراہم کرنے والی ٹوبیکو کی قانونی صنعت کے تحفظ کیلئے حکومتی پالیسیوں اور قومی قوانین کا پوری انڈسٹری پر یکساں اطلاق کیا جائے ۔