اسٹیٹ بینک کی شرح منافع، اسلامی بینکاری کے رہنما اصولوں میں ترامیم
کراچی(بزنس رپورٹر)اسٹیٹ بینک آف پاکستان(ایس بی پی)نے منگل کو اعلان کیا کہ کم از کم منافع کی شرح (ایم پی آر) اب مالیاتی اداروں، پبلک سیکٹر انٹرپرائزز اور پبلک لمیٹڈ کمپنیوں پر لاگو نہیں ہوگی۔
اس کے علاوہ مرکزی بینک نے اسلامی بینکاری اداروں(آئی بی آئیز) کو ہدایت کی کہ وہ اپنے سرمایہ کاری پولز سے حاصل ہونے والے مجموعی منافع کا کم از کم 75 فیصد پی کے آر کی سیونگ ڈپازٹس پر منافع کے طور پر ادا کریں۔ایس بی پی کے جاری کردہ سرکولر کے مطابق، ایم پی آر کی ضروریات جو کہ بی پی آر ڈی سرکولر نمبر 05/2014 مورخہ 27 مئی 2014 اور بی پی آر ڈی سرکولر نمبر 07/2013 مورخہ 27 ستمبر 2013 میں وضاحت کی گئی تھیں، مالیاتی اداروں، پبلک سیکٹر انٹرپرائزز اور پبلک لمیٹڈ کمپنیوں کے ڈپازٹس پر لاگو نہیں ہوں گی۔اس سے پہلے بینکوں کو پاکستانی روپے کی سیونگ ڈپازٹ پر کم از کم منافع کی شرح (ایم پی آر)ادا کرنا ضروری تھی، جو کہ موجودہ ایس بی پی ریپو ریٹ (انٹرسٹ ریٹ کوریڈور -فلور)سے 50 بیسس پوائنٹس کم ہوتی تھی۔دریں اثنا، ماہرین نے ان تبدیلیوں کو بینکاری صنعت کے لئے ایک مثبت پیش رفت قرار دیا ہے۔