حکام کی لاپرواہی،سموگ کا سبب بننے والے آزاد
فیصل آباد(ذوالقرنین طاہر سے )فیصل آباد میں سموگ کی روک تھام کے لیے سکولوں میں چھٹیاں کردی گئیں۔
، تفریحی مقامات بند کردئیے گئے مگر سموگ کا سبب بننے والے عناصر کے خلاف موثر اقدامات نہ ہوسکے ۔تفصیلات کے مطابق فیصل آباد میں سموگ کا مسئلہ شدت اختیار کرتا جارہا ہے ، سرگودھا روڈ اور سمندری روڈ کے علاقوں میں موجود ڈائنگز ماحولیاتی آلودگی پھیلانے کی سب سے بڑی وجہ بن رہی ہیں، جڑانوالہ روڈ کھرڑیانوالہ اور سمال سٹیٹ میں موجود صنعتی یونٹس کی چمنیاں بھی زہر اگل رہی ہیں ، بڑے بڑے بوائلرز میں پانی کو گرم کرکے اس میں مختلف کیمکلز ڈال کر کپڑے کو رنگ کرنے اور محفوظ بنانے کا کام کیا جاتا ہے ان بوائلرز کو چلانے کے لیے ایندھن کی ضرورت پڑتی ہے ، گیس کی قلت اور معیاری ایندھن مہنگا ہونے کے باعث متبادل ایندھن کے طور پر ڈائنگز میں لنڈے کے پرانے اور گندے کپڑے جلائے جاتے ہیں ،بوائلرز سے نکلنے والے دھویں میں موجود کاربن سمیت دیگر زرات ہوا میں معلق ہوکر سموگ کی شکل اختیار کرجاتے ہیں جس سے مکینوں کو سانس لینے میں شدید دشواری کا سامنا ہے ،چمنیوں سے نکلنے والی راکھ بھی رہائشی علاقوں میں پھیلتی ہے ۔ شہریوں کے مطابق اپنے ہی گھر کے صحن میں کھانے پینے کی چیز رکھنا ممکن نہیں ،ایک جانب زہریلی فضا میں سانس لینے سے صحت متاثر ہورہی تو دوسری جانب قیمتی گھریلو سامان بھی خراب ہورہا ، درخواستیں دے دے کر تھک چکے مگر بااثر ملز مالکان کے سامنے کسی کی نہیں چلتی ۔ذرائع کے مطابق محکمہ ماحولیات کے حکام فیکٹریوں ، صنعتی یونٹس سے مبینہ طور پر بھاری نذرانے وصول کرکے مالکان کو تنبیہہ کرتے ہیں کہ بوائلر صرف رات کوچلائیں ۔معاملے بارے ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ ماحولیات جوہر عباس رندھاوا نے کہا ہے کہ نائٹ سکواڈ رات کوبھی مانیٹر کرتا ہے اور کارروائیاں کی جارہی ہیں۔