شیشے، ویپ اور فلیورز پر پابندی، علمدار آمدنہ ہو سکا

فیصل آباد(ذوالقرنین طاہر سے )پنجاب حکومت کی جانب سے شیشے کے بعد ویپ اور فلیورز پر بھی پابندی لگا دی گئی۔۔۔
لیکن فیصل آباد میں عملدرآمد نہ ہوسکا ویپ سٹورز پر ویپ اور پان شاپس پر شیشہ فلیورز کی فروخت جاری ہے ضلعی انتظامیہ، انسداد تمباکو نوشی کمیٹی اور پولیس خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے ۔ایک دہائی قبل شہری علاقوں میں شیشہ نوشی کے رجحان میں تیزی سے اضافہ ہوا جس کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں شیشہ کیفے بن گئے جہاں نوجوانوں کو حقہ نما شیشہ لگا کر دیا جاتا تھا جس میں مختلف فلیورز استعمال کیے جاتے تھے شیشہ کیفیز اور شیشہ نوشی کے رجحان میں خطرناک حد تک اضافہ ہونے کے بعد سال 2018 میں پنجاب حکومت اور محکمہ داخلہ کی جانب سے شیشہ کیفیز پر پابندی عائد کردی گئی پہلے دفعہ 144 کے تحت محکمہ داخلہ نے عارضی پابندی لگائی 4 دسمبر 2018 کو اس عارضی پابندی میں توسیع کی گئی بعد ازاں اسے مستقل کردیا گیا لیکن اس پابندی کے باوجود عملدرآمد نہ ہوسکا تھا صرف شیشہ کیفے ہی بند ہوئے تھے شیشہ فلیور کوئلے فائل پیپر اور شیشے کی فروخت پہلے کی طرح ہی جاری رہی اس کے بعد الیکٹرک سگریٹ یا ویپ کے نام سے آنے والی چارج ایبل ڈیوائس نے بھی تیزی سے کے ساتھ مارکیٹ میں پنجے گاڑے نوجوانوں یہاں تک کہ 18 سال سے کم عمر بچوں کی بڑی تعداد بھی اس ویپ کی عادی ہوگئی ویپ شیشے کی ہی ایک نئی شکل ہے جس میں شیشے میں استعمال ہونے والے گلقند نماں فلیور کی جگہ لیکوئڈ فلیور نے اور کوئلے کی جگہ الیکٹرک کوائل نے لے لی اب محکمہ داخلہ نے ویپ پر بھی پابندی عائد کردی ہے لیکن اس بار بھی پہلے کی طرح عملدرآمد نہیں ہوسکا اب بھی شیشہ فلیورز،کوئلے ،،فائل پیپر اور ویپ کی فروخت سرعام جاری ہے ضلعی انتظامیہ انسداد تمباکو نوشی کمیٹی اور پولیس خاموش تماشائی کا کردار ادا کرتے ہوئے پنجاب حکومت اور محکمہ داخلہ کے احکامات پر عملدرآمد کروانے میں بری طرح ناکام ہے ۔