انتظامیہ کی عدم دلچسپی ، تعلیمی اداروں کے قریب سگریٹ کی فروخت بند نہ ہوسکی ، نوجوان متاثر
فیصل آباد (خصوصی رپورٹر)ضلعی انتظامیہ کی عدم دلچسپی کے باعث تعلیمی اداروں کے قریب سگریٹ کی فروخت بند نہ ہو سکی۔ 18 سال سے کم عمر بچوں اور نوجوانوں میں سگریٹ نوشی کے رجحان میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بنائی گئی انسدادِ تمباکو نوشی کمیٹی بھی کسی کام نہ آ سکی۔ پابندی پر عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ ضلعی انتظامیہ کی عدم توجہی ہے ۔نجی و سرکاری سکولوں اور کالجوں کے قریب جگہ جگہ کولڈ کارنرز بنے ہوئے ہیں، جہاں سرِعام سگریٹ فروخت کی جا رہی ہے ۔ نوجوان کولڈ کارنرز پر بیٹھ کر سگریٹ نوشی کرتے ہیں۔ چند برسوں سے سگریٹ نوشی میں اضافہ ہو رہا ہے اور متاثرہ مریضوں کی شرح بھی بڑھتی جا رہی ہے ۔انسدادِ تمباکو نوشی کے لیے انتظامیہ نے جو کمیٹی بنائی تھی وہ غیر فعال ہو چکی ہے ۔ کمیٹی کی جانب سے نہ تو کوئی کارروائیاں کی جا سکیں اور نہ ہی انتظامی افسروں کو ایکشن سے متعلق سفارشات بھجوائی جا سکیں۔شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر ضلعی انتظامیہ سنجیدہ اقدامات کرے تو آنے والی نسلوں کا مستقبل محفوظ بنایا جا سکتا ہے ۔ تعلیمی اداروں کے قریب سگریٹ کی فروخت بند کر کے سگریٹ نوشی کی حوصلہ شکنی کی جا سکتی ہے ۔ تعلیمی اداروں میں تواتر کے ساتھ آگاہی سیمینار کروائے جائیں اور طلبا کو تمباکو نوشی کے مضر اثرات سے آگاہ کیا جائے ۔شہریوں کا یہ بھی کہنا ہے شاید سگریٹ کے کاروبار سے حاصل ہونے والے بھاری ٹیکس اور اس کاروبار سے جڑے افراد کا اثر و رسوخ، ضلعی انتظامیہ کی کارروائیوں میں رکاوٹ ہے ۔