کسانوں کو باردانہ نہ ملنے پر جماعت اسلامی کا احتجاجی مظاہرہ

 کسانوں کو باردانہ نہ ملنے پر جماعت اسلامی کا احتجاجی مظاہرہ

لاڑکانہ(بیورورپورٹ)مرکزی امیر حافظ نعیم الرحمن کی کال پر لاڑکانہ میں جماعت اسلامی کی جانب سے سندھ کے کسانوں اور کاشتکاروں کو گندم کی مناسب امدادی قیمت اور باردانہ نہ ملنے کے خلاف پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرکے نعرے بازی کی گئی۔۔

اس موقع پر رہنماؤں قاری ابو زبیر جکرو، غلام عباس ڈاہانی، غلام حیدر کورائی، رمیز راجہ شیخ، نثار احمد منگی، ریاض مشوری اور مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی صدر عمران علی چانڈیو و دیگر نے کہا کہ سندھ حکومت نے گندم کی فصل تیار ہونے پر صوبے میں گندم کی امدادی قیمت 4 ہزار روپے مقرر کرکے کسانوں اور کاشتکاروں کو باردانہ دینے کا اعلان کیا تھا جس پر تاحال عمل نہیں ہوسکا جس کی وجہ سے غریب کسان اوپن مارکیٹ میں اپنی گندم 2500 سے 3 روپے فی من میں فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال کے مقابلے اس سال کاشتکاروں نے گندم کی فصل پر زیادہ خرچ کیا ہے ، جس میں کھاد، بیج، زرعی ادویات اور زرعی آلات کی قیمت میں بے تحاشہ اضافے کی وجہ سے امدادی قیمت 4 ہزار روپے فی من انتہائی کم ہے اور یہ قیمت بھی انہیں نہیں مل رہی ہے جبکہ دوسری جانب محکمہ خوراک کے افسران بااثر اور سیاسی اثرورسوخ کے حامل افراد میں باردانہ تقسیم کررہے ہیں، جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر گندم کی امدادی قیمت 4 ہزار روپے سے بڑھا کر 5 ہزار روپے فی من کرکے کسانوں اور کاشتکاروں کو باردانہ فراہم کیا جائے ، بصورت دیگر ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں