ہاؤسنگ سوسائٹی میں تجاوزات،کمشنر ذاتی حیثیت میں طلب

ہاؤسنگ سوسائٹی میں تجاوزات،کمشنر ذاتی حیثیت میں طلب

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی میں تجاوزات کے خلاف درخواست پر کمشنر کراچی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا ۔

عدالت نے کمشنر کراچی کو ہدایت دی ہے کہ وضاحت پیش کی جائے اب تک عدالتی احکامات پر عمل درآمد کیوں نہیں ہوا ۔ عدالت نے حکمنامے کی کاپی عمل درآمد کے لئے ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو بھی فراہم کرنے کی ہدایت کردی ۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 28 مئی تک ملتوی کردی ہے ۔قبل ازیں درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیاگیا تھاکہ سندھ ہائی کورٹ کے 21 جون 2010، 13 فروری 2014، 5 مئی 2016 اور 27 مئی 2016 کے تحت سندھ حکومت اور ڈپٹی کمشنر شرقی نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی سے غیر قانونی تجاوزات کا خاتمہ کرکے 1100 الاٹیز کو قبضہ دیا گیا تھا جہاں سوسائٹی نے بجلی ، پانی ، گیس ، پارکس اور پلے گراؤنڈ کی تعمیرات کے بعد ممبران نے اپنے 100 سے زائد گھر بناکر رہائش اختیار کرلی ہے ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی لمیٹڈ رجسٹریشن نمبر 592/1968 سے 2020 میں تجاوزات ختم کرنے کا حکم دیا گیا تھا مگر اب تک سندھ حکومت کی جانب سے اس حکم کی تعمیل نہیں کی جاسکی ہے جبکہ یہ سوسائٹی 1968 میں رجسٹرڈ ہوئی اور 1968 سے لے کر آج تک سیکٹر سیون بی کے 450 سے زائد الاٹیز نے زمین کے اندرونی ترقیاتی چارجز کی قیمت بھی حکومت سندھ کو ادا کردی ہے ، زیادہ تر پلاٹ ہولڈر سب رجسٹرار آفس سے سب لیز کی رجسٹر یشن حاصل کرتے ہیں۔تجاوزات کرنے والوں نے 10 ایکڑ کے ایمنیٹی پلاٹوں پر غیر قانونی دکانیں اور دیگر غیر قانونی تعمیرات بھی کیں جو کہ معزز سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں