سندھ مدرسہ یونیورسٹی کی لٹریچر سوسائٹی کافیض میلہ
کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے طلباء کی لٹریری سوسائٹی نے یونیورسٹی میں شاعر فیض احمد فیض کو ’’فیض میلہ‘‘ کا انعقاد کرکے زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔
وائس چانسلر ڈاکٹر مجیب الدین صحرائی نے اس موقع پر خطاب میں طلبا کو فیض احمد فیض کے روشن خیالی اور رومانس کے نظریات کو اپنانے کی ترغیب دی، جو ان کے خیال میں ابدی رہیں گے ۔ انہوں نے ایک ذاتی واقعہ شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے والد تاج صحرائی کو فیض احمد فیض نے خود صحرائی کے لقب سے نوازا تھا ۔ وائس چانسلر نے لٹریری سوسائٹی کی کاوشوں کی تعریف کی۔ انہوں نے لٹریری سوسائٹی کے سرپرست وفا منصور بریرو، اسسٹنٹ پروفیسر کی بھی تعریف کی ۔نامور ماہر تعلیم ایس ناگپال نے اپنی کلیدی تقریر کی جو فیض کی زندگی، شاعری اور فلسفے کی عکاس تھی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کس طرح فیض کے الفاظ سامعین کے دل کی گہرائیوں سے گونجتے ہوئے زندگی میں قناعت کی تحریک دیتے رہتے ہیں۔معروف شاعر عبدالرحمٰن مومن اور انور شعور نے اپنے بہترین فن پارے پیش کئے ۔ اس کی خاص بات دونوں شاعروں کے درمیان ایک متحرک شعر و شاعری کا تبادلہ تھا، جس نے سامعین کو ان کی عقل اور فصاحت سے مسحور کر دیا۔ اس موقع پر منعقدہ مشاعرہ ابھرتی ہوئی شاعرانہ آوازوں کا جشن تھا، جس میں سات شاعروں کو SMIU کی ایک باصلاحیت اسٹوڈنٹ نے ترتیب دیا تھا۔