شارع فیصل پر کیمرے لگ گئے:اب شہریوں کو پل صراط پر چلنا ہو گا:ڈی آئی جی ٹریفک

شارع فیصل پر کیمرے لگ گئے:اب شہریوں کو پل صراط پر چلنا ہو گا:ڈی آئی جی ٹریفک

ای چالان سے ٹریفک حادثات کم ہوگئے ،دسمبر سے شارع فیصل پر موٹر سائیکلوں کو بائیک لین پر چلانے کا قدم لیں گے ،ہیوی گاڑیوں میں ٹریکر لگانالازمیچالان سے بچنے کیلئے نمبر پلیٹ چھپانے والے شہریوں کے خلاف ایف آئی آر درج ہوگی، ٹریفک انجینئرنگ مردہ گھوڑا ہے اسے زندہ نہ کریں ،پیرمحمدشاہ

کراچی (کامرس رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک)ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس (ڈی آئی جی)ٹریفک پیر محمد شاہ نے عندیہ دیا ہے کہ چالان سے بچنے کیلئے نمبر پلیٹ چھپانے والے شہریوں کیخلاف ایف آئی آر درج ہوگی۔کراچی چیمبر آف کامرس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ نے کہا کہ کراچی ٹریفک مینجمنٹ کمپنی کے ذریعے ٹرانسپورٹ کی انجینئرنگ کریں گے ، اس کمپنی کا چیف ایگزیکٹو ٹریفک مینجمنٹ میں پی ایچ ڈی یا ماسٹرز ہونا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ چالان کی رقم کمپنی جمع کرے گی تو دو سال کے اندر شہر کا نقشہ تبدیل ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ ای چالان سے ٹریفک حادثات 96 سے کم ہوکر 46 ہوگئے ۔

ہیوی گاڑیوں میں ٹریکر لگانا اب قانونا لازمی ہوگیا ہے اور خلاف ورزی پر ایک لاکھ روپے جرمانہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹریفک انجینئرنگ مردہ گھوڑا ہے اسے زندہ نہ کریں۔ڈی آئی جی ٹریفک، کمشنر اور میئر کراچی نے کے ٹی ایم سی کی تجویز دی ہے جو کسی بھی وقت فعال ہوسکتی ہے ، اسمارٹ سگنل کی لاگت 75لاکھ روپے ہوگی، شہر میں 400 اسمارٹ سگنلز کی ضرورت ہے جس کی مجموعی لاگت تقریبا 30ارب روپے کے قریب بنتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ڈمپروں کی فٹنس اور ٹریکنگ کے حوالے سے اقدامات کیے جارہے ہیں، جب تک ڈمپرز اور ہیوی وہیکلز میں ٹریکرز نصب نہیں ہونگے انہیں اجازت نہیں دی جائے گی۔موسم سرما میں ڈمپرز کے ٹائر اور بریکنگ سسٹم ربڑ ہونے کی وجہ سے حادثات بڑھ جاتے ہیں، ڈمپروں کی فٹنس اورلائسنس ترجیحی بنیادوں پر چیک کیے جائیں گے ۔

انہوں نے بتایا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ میں بھی جدت لائی جارہی ہے جو کراچی میں چار مقامات پر کمرشل وہیکلز کے فٹنس سینٹرز قائم کریگا۔ ای چالان کے بعد روزانہ اوسطاً 2 حادثاتی اموات ہورہی ہیں، گزشتہ ماہ ٹریفک کے باعث محض 46 اموات ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں جرمانوں کو قوتِ برداشت کی بناء پر تعین نہیں کیا جاتا،جرمانوں میں کمی کرنا قانون پر عمل کرنے والے شہریوں کے ساتھ زیادتی ہو گی۔انہوں نے کہا کہ شارع فیصل موٹروے نہیں اسی لیے 60 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زائد رفتار کی اجازت نہیں دی جاسکتی، سسٹم کی کامیابی تبھی ممکن ہے کہ جب اس سسٹم کا خوف بیٹھتا ہے ۔ اگر سسٹم کا خوف ہی نہیں ہوگا تو تبدیلی کیسے آئے گی؟۔ شارع فیصل پر اتنے کیمرے لگ گئے ہیں کہ اب شہریوں کو پل صراط پر چلنا ہوگا۔ دسمبر سے شارع فیصل پر موٹر سائیکلوں کو بائیک لین پر چلانے کا قدم لیں گے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں