شہر میں206 فلٹریشن پلانٹس غیر فعال

شہر میں206 فلٹریشن پلانٹس غیر فعال

لاہور(شیخ زین العابدین)شہر لاہور میں فلٹریشن پلانٹس غیر فعال ہونے سے متعلق چشم کشا انکشافات، دو سالوں کے دوران فلٹریشن پلانٹس کی ذمہ داری آب پاک اتھارٹی نے نہ لی۔

 مریم نواز کے دور میں ایک مرتبہ پھر فلٹریشن پلانٹس کی ذمہ داری آب پاک اتھارٹی کے سپرد کر دی گئی، شہر میں لگے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے 206فلٹریشن پلانٹس کا مستقبل خطرے میں ہے۔ تفصیلات کے مطابق دو سال کے دوران فلٹریشن پلانٹس کی ذمہ داری آب پاک اتھارٹی نے نہ لی، مریم نواز کے دور میں ایک مرتبہ پھر فلٹریشن پلانٹس کی ذمہ داری آب پاک اتھارٹی کے سپرد کر دی گئی ، لاہور کے ادارے تاحال کسی ایک ادارے کو فلٹریشن پلانٹس کی ذمہ داری دینے سے عاری ہیں، دو سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود فلٹریشن پلانٹس پر اداروں کی عدم توجہی ہے، اداروں کی عدم توجہی کے سبب فلٹریشن پلانٹس کا معاملہ طول پکڑنے لگا، ماضی میں پنجاب حکومت نے تمام فلٹریشن پلانٹس آب پاک اتھارٹی کے حوالے کرنے کا حکم دیا، میٹنگ منٹس کے باوجود آب پاک اتھارٹی نے فلٹریشن پلانٹس کی ذمہ داری نہ لی، حکومتی ادارے تاحال فلٹریشن پلانٹس کی ذمہ داری لینے سے عاری ہیں، پنجاب حکومت نے آب پاک اتھارٹی کو تمام فلٹریشن پلانٹس دینے کی اصولی منظوری دی تھی، حکومتی ادارے فلٹریشن کا چارج لینے کی بجائے ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈالنے لگے، آب پاک اتھارٹی نے فلٹریشن پلانٹس کا چارج تاحال نہ لیا، تھرڈ پارٹی آڈٹ کی بنیاد پر فلٹریشن پلانٹس کی مرمت اور نئے لگانے کا فیصلہ کیا جانا تھا،آب پاک اتھارٹی نے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے فلٹریشن پلانٹس پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں