غیر معیاری کاسمیٹکس سامان کی بھر مار، جلدی بیماریاں عام

 غیر معیاری کاسمیٹکس سامان کی بھر مار، جلدی بیماریاں عام

خانیوال (ڈسٹرکٹ رپورٹر ، نامہ نگار)خانیوال شہر کے بازاروں میں غیر معیاری کاسمیٹکس کی بھر مار دکاندار سادہ لوح خواتین و گاہکوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں مصروف خواتین میں جلدی امراض خطرناک حد تک پھیلنے لگے ۔۔۔

شہریوں کا ڈپٹی کمشنر خانیوال سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے دیگر بڑے شہروں کی طرح خانیوال میں بھی غیر معیاری اور ناقص کاسمیٹکس اشیاء سے بھرے پڑے ہیں دکاندار حضرات ناجائز اور زیادہ منافع کمانے کے چکر میں ملتے جلتے ناموں کی غیر معیاری اشیاء سادہ لوح گاہکوں کو فروخت کر دیتے ہیں جن کے استعمال سے خواتین کے مختلف قسم کے جلدی امراض پھیلنے کا اندیشہ پیدا ہو چکاہے ۔بتایا جاتا ہے کہ ہیئر کلرز،نیل پالش،ماسک اور غیر معیاری کریموں اور لوشن میں ایسے زہریلے کیمیکلز استعمال ہوتے ہیں جو جلد کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاتے ہیں ایسے دکاندار منافع کے چکر میں خواتین اور بچوں کی صحت سے کھیل رہے ہیں افسوس کی بات یہ ہے کہ ان دکانداروں کو کوئی پوچھنے والا نہیں اس ضمن میں دکانداروں کا کہنا ہے کہ کمپنی کی معیاری کاسمیٹکس بہت مہنگی ہوتی ہیں اور گاہک اسے افورڈ نہیں کر سکتا اس لیے انہیں مجبورا لوکل اشیاء فروخت کرنا پڑتی ہیں سیاسی و سماجی حلقوں نے بازاروں اور مارکیٹوں میں غیر معیاری اور ناقص کاسمیٹکس سمیت دیگر اشیاء کی سرعام فروخت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اصلاح واحوال کا مطالبہ کیا ہے ۔وکالم۔۔۔۔۔۔خانیوال، بھارتی گٹکا، چھالیہ کی فروخت ، والدین پریشان کم عمر لڑکوں کا تمباکو نوشی کی جانب رجحان بڑھنے لگا، نوٹس کا مطالبہ  خانیوال (ڈسٹرکٹ رپورٹر ، نامہ نگار)انڈین گٹکا اور چھالیہ کی فروخت جاری، 18سال سے کم عمر لڑکوں کا تمباکو نوشی کی طرف رحجان خطرناک حد تک بڑھ گیا، نوجوان نسل تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی متعلقہ اداروں نے چپ سادھ رکھی ہے شہری کینسر جیسے موذی مرض کا شکار ہونے لگے ۔

ذرائع کے مطابق شہریوں عمیر احمد راجہ، ملک عمر اعوان، محمدمنور حسین،محمد عمران، محمد شہزاد انور، طحہٰ منور، صائم شہزاد، کامران حنیف، نعمان، فیضان و دیگر نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے انڈین گٹکا اور چھالیہ کو ممنوعہ قرار دیتے ہوئے اس کی فروخت پر پابندی لگا رکھی ہے جس کے باوجود نشہ آور اشیاء کی فروخت سرعام جاری ہے ، شہر کے مختلف علاقہ جات میں پان سگریٹ کی دکانوں،کھوکھا جات میں کتھا، چونا، تمباکو،چھالیہ،مختلف کیمیکلز سے تیار ہونے والی انڈیا سے درآمد شدہ گٹکا کی فروخت عروج پر ہے جو کہ منہ کا کینسر،گردہ کی پتھری،گلے کی بیماریوں کا باعث بن رہے ہیں۔ خانیوال کے شہریوں نے گٹکا،انڈین چھالیہ اور مختلف اقسام کے تمباکو کی پتیوں پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے ،تعلیمی اداروں کے گردونواح میں سگریٹ، پان اور گٹکے کی فروخت سرعام جاری ہے مختلف تعلیمی اداروں میں طلبہ تمباکو نوشی کرتے دیکھے جاتے ہیں، انتظامیہ چند روز نشہ آور چیزوں کے خلاف مہم چلاتی ہے اور بعد میں خاموشی اختیار کر لیتی ہے ان نشہ آور چیزوں کے استعمال کی وجہ سے نوجوان نسل تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے ۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں