حماس کے نئے سربراہ یحییٰ سنوار بھی شہید:حساب چکا دیا مگر جنگ ختم نہیں ہوگی:اسرائیل

حماس کے  نئے  سربراہ  یحییٰ سنوار بھی  شہید:حساب چکا دیا  مگر جنگ ختم نہیں ہوگی:اسرائیل

غزہ ،بیروت (اے ایف پی ،رائٹرز)اسرائیلی وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز کی جانب سے حماس کے سربراہ یحیی سنوار کی شہادت کا دعویٰ کیا گیا ہے ۔

 اسرائیل کاٹز کا کہنا تھا حماس کے سربراہ کو جمعرات کے روز رفح میں اسرائیلی فوجیوں نے آپریشن کے دوران شہید کیا ۔ انہوں نے یحیی سنوار کو 7 اکتوبر کے اسرائیل پر حملے کا ماسٹر مائنڈ بھی قرار دیا۔ اسرائیلی وزیر خارجہ نے  سنوار کے قتل کو اسرائیل اور پوری دنیا کیلئے ایک اہم فوجی فتح قرار دیا۔ان کا کہنا تھا کہ سنوار کی موت یرغمالیوں کی رہائی کی راہ ہموار کرے گی۔اسرائیلی پولیس کے مطابق یحیی سنوار کی لاش کی شناخت ابتدائی طور پر اُن کے دانتوں کے تجزیے اور جائزے سے ہوئی۔بیان میں کہا گیا کہ سنوار کے فنگر پرنٹس کا موازنہ کرکے شہادت کی تصدیق کی گئی۔اسرائیل کے پاس ان کے ڈی این اے ریکارڈ کے ساتھ ساتھ اُن کے فنگر پرنٹس موجود ہونے کی وجہ یہ ہے کہ یحیی 22 سال تک اسرائیل کی قید میں گزار چکے ہیں۔

واضح رہے اب تک حماس کی جانب سے سنوار کی شہادت سے متعلق کوئی بیان سامنے نہیں آیا ۔اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے حماس سربراہ یحیی سنوار کو ہولوکاسٹ کے بعد سے اپنے لوگوں کے بد ترین قتل عام میں ملوث فرد قرار دیا۔ان کا کہنا تھا اگرچہ اسرائیل نے حساب چکا دیامگر ہمارا کام ابھی مکمل نہیں ہوا کیونکہ اسرائیل اپنے یرغمالیوں کو وطن واپس لانے تک یہ جنگ جاری رکھے گا۔غزہ کے لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ سنوار نے آپ کی زندگیاں تباہ کر دیں ۔نیتن یاہو نے یرغمالیوں سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا جس کسی کی بھی حراست میں ہمارے لوگ (یرغمال بنائے گئے اسرائیلی)ہیں انہیں کہتا ہوں کہ جو کوئی بھی ہتھیار ڈال دے اور ہمارے یرغمالیوں کو حوالے کر دے ،اسے نہ صرف جانے دیا جائے گا بلکہ انہیں کسی بھی قسم کا کوئی نقصان نہیں پہنچایا جائے گا تاہم اُن کا کہنا تھا کہ جو بھی ہمارے یرغمالیوں کو نقصان پہنچائے گا، اس کا خون اس کے اپنے سر پر ہے ۔ ہم ان کے ساتھ حساب کتاب برابر کریں گے ۔ادھر جنوبی لبنان میں اسرائیلی فوج اور حزب اللہ کے درمیان شدید جھڑپیں،2افسروں سمیت پانچ اسرائیلی فوجی ہلاک،متعدد زخمی ہو گئے ۔امریکی صدر بائیڈن نے حماس رہنما یحیی سنوار کی موت کو دنیا کیلئے اچھا دن قرار دیتے ہوئے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی راہ میں حائل ایک اہم رکاوٹ ہٹ گئی ہے ۔ یہ اسرائیل ، امریکا اور دنیا کے لیے ایک اچھا دن ہے ، بائیڈن نے کہا اب موقع ہے کہ اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کو یکساں طور پر ایک بہتر مستقبل فراہم کیا جائے ۔ادھر امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے یحیی سنوار کی موت کو غزہ میں جنگ کے خاتمے کا ایک موقع قرار دیا۔اسرائیلی آرمی چیف ہرزی حلیوی نے سنوار کی شہادت پرکہا کہ 7 اکتوبر کے حملے میں ملوث تمام عسکریت پسندوں کو پکڑے جانے تک لڑتے رہیں گے ۔امریکا ،جرمنی ،فرانس ،برطانیہ اور دیگر ممالک نے حماس پر زور دیا کہ وہ اپنے رہنما یحیی سنوار کی شہادت کے بعد اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے ۔دوسری جانب شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ میں ابو حسین سکول پر اسرائیلی حملے میں 14افراد شہید ،متعدد زخمی ہو گئے ۔

گزشتہ 24 گھنٹوں میں غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 29افراد شہید ہو گئے ۔وزارت صحت کے مطابق 7اکتوبر2023سے جاری لڑائی میں ابتک 42ہزار438فلسطینی شہید،99ہزار 246زخمی ہو چکے ۔لبنان نے کہا ہے کہ اسرائیلی دھمکیوں کے بعد بیروت کی ایک مرکزی عمارت کو خالی کر دیا گیا ہے جس میں الجزیرہ کا دفتر ، ناروے اور آذربائیجان کے سفارت خانے تھے ۔ حزب اللہ نے کہا ہے کہ جنوبی لبنان میں سرحد کے قریب دو اسرائیلی ٹینکوں کو گائیڈڈ میزائلوں سے تباہ کر دیا ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ حملے کے بعد دو مرکاوا ٹینکوں میں آگ لگ گئی اور جانی نقصان بھی ہوا۔ حزب اللہ کے قانون ساز حسن فضل اللہ نے کہا کہ اسرائیلی فوج کا جنوبی لبنان کے کسی بھی گاؤں پر مکمل کنٹرول نہیں ہے ۔ ادھر امریکی فضائیہ نے یمن میں حوثیوں کے کئی ٹھکانوں پر بمباری کی ہے تا ہم ابھی تک کسی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ۔ترجمان حوثی فوج کا کہنا تھا امریکی حملوں کا جواب دیا جائے گا۔ ایران کے پاسداران انقلاب کے سربراہ حسین سلامی نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیل نے ایرانی اہداف پر حملہ کیا تو اس کے خلاف مزید جوابی کارروائی کی جائے گی۔ادھربرطانیہ، فرانس اور الجزائر کی درخواست پر غزہ کی صورتحال پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا ۔ امریکی سفیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کی فاقہ کشی پالیسی، خوفناک اور ناقابل قبول ہے ۔غزہ کی امداد سے متعلق یو این قائم مقام سربراہ جوائس مسویا نے کہا کہ غزہ میں حالات ناقابل برداشت ہیں،فلسطینی مستقل مندوب کا اجلاس میں کہنا تھا اسرائیلی حملے جنگی جرائم ہیں، انہیں روکاجانا چاہیے ۔ چینی مستقل مندوب نے کہا کہ امریکا اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیل کو 17 ارب ڈالر سے زائد فوجی امداد دے چکا،کونسل کو دو ریاستی حل کے امکانات کا تحفظ کرنا چاہیے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں