عمران خان کیخلاف فوجی عدالتوں میں ٹرائل سے متعلق کوئی اشارے نہیں ملے:برطانوی وزیر خارجہ

عمران خان کیخلاف فوجی عدالتوں میں ٹرائل سے متعلق کوئی اشارے نہیں ملے:برطانوی  وزیر خارجہ

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک ،نیوز ایجنسیاں) برطانوی وزیرخارجہ ڈیوڈ لیمی نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی حراست اور پاکستان کی سیاسی صورتحال پر ارکان پارلیمنٹ کے خط کا جواب دے دیا۔

انہوں نے خط پر ردعمل میں کہا ہے کہ پاکستانی حکام کی جانب سے عمران خان کے فوجی ٹرائل سے متعلق کوئی اشارے نہیں ملے ،ہم باقاعدگی سے پاکستان میں اعلیٰ سطح کے حکام سے اس طرح کے امور سے متعلق رابطے میں ہیں۔ امریکی کانگریس کے 46 ارکان نے صدر جوبائیڈن کو ایک اور خط لکھ کر بانی تحریک انصاف سمیت دیگر رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے ، جبکہ پی ٹی آئی نے امریکی ارکان کانگریس کے صدر جو بائیڈن کو لکھے گئے خط کو سوشل میڈیا پر شیئر کردیا۔ برطانوی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے پاکستانی امور دیکھنے والے اپنے ایک وزیر سے بھی یہ کہا ہے کہ ان معاملات کے حوالے سے دورہ پاکستان کے دوران بات کریں اوردورہ پاکستان کے بعد وہ اپنے اس وزیر کو ہدایت دیں گے کہ وہ آپ کو بھی اپنے دورے سے متعلق پاکستانی حکام سے ہونے والی ملاقاتوں کا احوال بتائیں۔

ڈیوڈ لیمی نے کہا 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری پاکستان کی پارلیمنٹ نے دی جو پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے ،ہم اس نکتے پر بہت واضح ہیں کہ آزاد عدلیہ ہی جمہوریت میں دیگر اداروں کا احتساب کر سکتی ہے ۔واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی کے مشیر بین الاقوامی امورزلفی بخاری کی درخواست پربرطانوی رکن پارلیمنٹ کم جانسن نے 16 اکتوبر کو عمران خان کے خلاف ممکنہ فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف برطانوی حکومت کو خط لکھاتھاجس پر ان سمیت 20 کے قریب برطانوی ارکان پارلیمنٹ کے دستخط موجود تھے ۔ڈیوڈ لیمی نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ گرفتاریاں اور عدالتی معاملات پاکستان کا اندرونی مسئلہ ہیں ۔سیاسی مخالفت، آزادی اظہار رائے اور اجتماع کی آزادی جیسے مسائل پر تحفظات ہیں اورپاکستانی حکام پر زور دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی معاہدوں کی پاسداری، بنیادی انسانی حقوق کا احترام کریں۔ زلفی بخاری نے عمران خان کی گرفتاری پر آواز اٹھانے والے برطانیہ کے ارکان پارلیمنٹ اور ہاؤس آف لارڈز کا شکریہ ادا کیا ہے ۔

سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر اپنے ایک بیان میں زلفی بخاری نے کہا کہ برطانوی پارلیمنٹ اور ہاؤس آف لارڈز کے ارکان کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے عمران خان کی غیر قانونی گرفتاری اور پاکستان میں انسانی حقوق کی بگڑتی صورتحال پر خط کے ذریعے آواز بلند کی۔ کِم جانسن ایم پی اور دیگر ارکان نے پاکستانی عوام کے حق میں اہم قدم اٹھایا اوربرطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے خط کا جواب دیتے ہوئے اس معاملے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ دوسری طرف امریکی کانگریس کے 46 ارکان کانگریس کے دستخطوں کے ساتھ لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ مقبول رہنما کو مسلسل پابند سلاسل رکھا گیا ہے ، تحریک انصاف کو فروری کے انتخابات سے دور رکھنے کی کوشش کی گئی،خط میں پاکستان میں گزشتہ عام انتخابات میں انتخابی دھاندلی اور بے قاعدگی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حکومت نے اپنا اثرو رسوخ استعمال کرکے ملک کی مقبول پارٹی پی ٹی آئی اور اس کے رہنماؤں کو ووٹوں کے نمبر تبدیل کرکے شکست سے دوچار کیا۔ توقع ہے امریکا پاکستان میں جمہوریت کی بحالی میں اپنا اثرو رسوخ استعمال کرے گا ۔

پاکستان میں 2024 کے ناقص الیکشن کے بعد انسانی حقوق کی دھجیاں بکھیری گئیں، پاکستان کی اہم سیاسی جماعت پی ٹی آئی کو انتخابات سے دور رکھنے کی کوشش کی گئی، مختلف ریاستی حربوں کے باوجود پی ٹی آئی امیدواروں نے آزاد حیثیت میں کامیابی حاصل کی،اس لئے امریکی ایوان میں منظور کردہ قرارداد نمبر 901 کے مطابق امریکا پاکستان سے متعلق اپنی پالیسی پر نظرثانی کرے ۔امریکی ارکان کانگریس نے کہا کہ الیکشن پر خدشات سے متعلق رپورٹس کو حکومت نے شائع ہونے سے روکا ، پاکستان میں الیکشن کے بعد عدلیہ کی آزادی اور انسانی حقوق کی مزید پامالی کی گئی ، پاکستان کے مقبول ترین رہنما کو مسلسل پابند سلاسل رکھنا سب سے زیادہ تشویشناک بات ہے ۔خط میں مطالبہ کیا گیا کہ شاہ محمود، یاسمین راشد اور دیگررہنماؤں کی فوری رہائی کیلئے اقدامات کئے جائیں اور سیاسی قیدیوں کی رہائی کیلئے اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کو حکمت عملی اپنانے کا کہا جائے ۔ارکان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تعینات سفیر کو انسانی حقوق، جمہوری اقدار کے فروغ کیلئے اقدامات کی ہدایت کی جائے ۔یاد رہے گزشتہ ماہ ہی امریکی کانگریس کے 62 ارکان نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے صدربائیڈن کو خط لکھا تھا، خط پر مسلمان ارکان کانگریس الحان عمر اورراشدہ طلیب کے دستخط بھی موجود تھے ۔ پی ٹی آئی کی طرف سے سوشل میڈیا پر شیئر کئے گئے خط میں امریکی کانگریس کے 46 ارکان کے دستخط ہیں، جو انہوں نے صدر بائیڈن کو لکھا ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں