تجاوزات کے خلاف آپریشن
سپریم کورٹ آف پاکستان نے تجاوزات کیس کا تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ملک بھرکی سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تین دن میں تجاوزات اور رکاوٹیں ختم کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ تجاوزات کا معاملہ عوام کے ساتھ ساتھ حکومتوں کے لیے مستقل دردِ سر بن چکا ہے۔ ہر حکومت سڑکوں پر سے قبضے اور تجاوزات کو ختم کرنے کے لیے آپریشن کا آغاز کرتی ہے‘ تمام حکومتی وسائل اس کام میں جھونکے جاتے ہیں‘ متعدد اداروں کو سکیورٹی اور معاونت کے لیے تعینات کیا جاتا ہے مگر کچھ عرصہ بعد ہٹائی اور گرائی جانے والی تجاوزات دوبارہ تعمیر ہو جاتی ہیں اور سڑکیں شہریوں کے لیے تنگ پڑ جاتی ہیں۔ اس وقت ملک کی بیشتر مارکیٹوں میں نہ صرف فٹ پاتھ کاوجود ختم ہو چکا ہے بلکہ دونوں اطراف سے آدھی آدھی سڑک بھی تجاوزات کی زد میں آ چکی ہے جس کے سبب ٹریفک کے سنگین مسائل بھی جنم لے رہے ہیں۔ گزشتہ سال نگران حکومتوں نے بھی تجاوزات کے خلاف آپریشنز کیے جبکہ عدالتی احکامات پر بھی کمرشل و رہائشی علاقوں سے تجاوزات کا خاتمہ کیا گیا مگر ختم کی جانے والی بیشتر تجاوزات دوبارہ قائم ہو گئیں۔ ضرورت ایسے لائحہ عمل کی ہے جو تجاوزات کو دوبارہ قائم ہونے سے روکے۔ مخصوص علاقوں میں چند نمائشی کارروائیوں سے تجاوزات کے مسئلے سے نہیںنمٹا جا سکتا۔