چینی سکینڈل: بلا امتیاز احتساب ہوگا، پرانا سٹیٹس کو تبدیلی نہیں آنے دیتا، پہلی بار سب کو قانون کے نیچے لا رہے ہیں، بڑے سیاسی مافیاز کی جانب سے مزاحمت کا سامنا، فیصلہ کن مرحلہ آگیا: عمران خان
مدینہ میں پہلے کوئی دودھ کی نہریں نہیں تھیں، ہر طرف خطرہ اور بھوک تھی،قانون کی بالادستی سے عظیم ریاست بنی، پاکستان فلاحی ریاست بننے جارہا:خطاب،ہائوسنگ منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا ، جنوبی پنجاب کیلئے نوکریوں میں الگ کوٹہ کی منظوری دیدی،ماضی کے حکمران مزدور کے گھر نہیں محض باتیں بناتے تھے ، ہم لاہور میں 35 ہزار اپارٹمنٹس بنارہے :وزیراعلیٰ بزدار، تقریب سے خطاب
لاہور(سیاسی رپورٹرسے ،اے پی پی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چینی سکینڈل میں بلاامتیاز احتساب کے عمل کو آگے بڑھایا جائے گا، پاکستان میں مدینہ کی ریاست کی طرز پر قانون کی بالادستی، میرٹ اور انسانیت کی فلاح پر مبنی ریاست کا تصور لے کر آ رہے ہیں،پاکستان ایک فلاحی ریاست بننے جارہا ہے ۔ پرانا سٹیس کوتبدیلی نہیں آنے دیتا، اگر وہ رکاوٹیں نہیں ڈالے گا تو پیسہ کیسے بنائے گا۔ پاکستان میں آج اس کیلئے مکمل جنگ چل رہی ہے ۔ پہلی بار بڑے بڑے مافیاز کو قانون کے نیچے لارہے ہیں، اس پر سیاسی مافیاز قانون کیخلاف مزاحمت کررہے ہیں اور یہ پاکستان کا فیصلہ کن مرحلہ ہے ۔ جیسے جیسے ہم قانون کی بالادستی قائم کریں گے معاشرہ آزاد ہوجائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان وزیر اعلیٰ میں اجلاس اور ہلوکی میں ہائوسنگ منصوبے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعظم نے نیا پاکستان اپارٹمنٹس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا، اور اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حکومت پنجاب، وزیراعلیٰ، وزرا اور مختلف اداروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا، ہم آج جس مقام پر پہنچے ہیں اس کیلئے کافی کام کیا ہے ، ’’فور کلوژر‘‘قانون کی منظوری میں دو سال لگے ، اس کیلئے عدلیہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں، اگر وہ مدد نہ کرتی تو یہ قانون منظور نہ ہوتا، کئی سالوں سے یہ قانون زیرالتوا تھا، اس قانون کی منظوری کے بعد بینک اب مورگیج کی سہولت دے رہے ہیں،پاکستان میں کل آبادی کے 0.2 فیصد کی شرح سے مورگیج کی سہولت دی جا رہی تھی جبکہ مغرب، امریکا اور دیگر ممالک میں یہ شرح 80 فیصد سے زائد ہے ۔ وزیراعظم نے کہا جس نظام میں بدعنوانی، برائیاں اور رکاوٹیں آ جائیں جہاں رشوت کے بغیر کوئی کام نہ ہوتا ہو، ان برائیوں کو ختم کرنے اور اس نظام میں تبدیلی لانے میں وقت درکار ہوتا ہے ، سٹیٹس کو بدلنے میں وقت لگتا ہے ۔ میں نے اپنی آنکھوں کے سامنے اس نظام کو خراب ہوتے دیکھا ہے ، اس کو تبدیل کرنے کیلئے ایک عزم اور ارادہ چاہیے ، دنیا کے کئی ممالک نے یہ کر دکھایا۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے خودکار نظام متعارف کرا کے اہم قدم اٹھایا ہے ، کاروبار میں آسانیاں لانے کیلئے یہ اقدام ضروری ہے ۔ ملک میں سیمنٹ کی فروخت حالیہ دنوں میں تاریخ ساز رہی، اس کا مطلب ہے کہ تعمیراتی شعبہ آگے بڑھنا شروع ہو چکا ہے ، اس شعبہ سے 30 اور صنعتیں بھی جڑی ہیں، اس سے شرح نمو میں اضافہ، روزگار کے مواقع اور ملکی دولت میں اضافہ ہوتا ہے ۔ پنجاب بینک کے سربراہ نے اس ضمن میں بڑا کردار ادا کیا، ہر بینک کے سربراہ میں ایسا وژن نہیں ہوتا، وہ یہ دیکھتا ہے کہ کیسے منافع کمانا ہے ، ملک کی معیشت جتنی ترقی کرے گی اتنا منافع زیادہ ہوگا ۔ لوگ پوچھتے ہیں کہ نیا پاکستان اور مدینہ کی ریاست کدھر ہے تو اس کا جواب یہ ہے کہ جیسے جیسے قانون کی بالادستی ہوگی معاشرہ آزاد ہوگا، نبیﷺ انسانیت کا نظام لے کر آئے تھے ، قانون کی بالادستی کی وجہ سے دنیا کی عظیم ریاست قائم کی، وہاں غربت تھی، کوئی دودھ کی نہریں نہیں تھیں، وہاں ہر طرف خطرہ، بھوک تھی لیکن قانون کی بالادستی کی وجہ سے انہوں نے یہ ریاست قائم کی۔ دنیا کے جس ملک نے بھی ترقی کی اس کی بنیاد یہی دو اصول تھے ، کہیں یہ تصور نہیں کہ غریبوں کیلئے ایک قانون اور بااثر لوگوں کیلئے دوسرا قانون ہو، اس کیلئے پاکستان میں جنگ چل رہی ہے ۔پہلی بار بڑے بڑے مافیا پر ہاتھ ڈالا گیا، سیاسی مافیا کو کٹہرے میں لایا گیا، یہی تبدیلی ہے ، مدینہ کی ریاست نے کمزور طبقہ کی کفالت کی ذمہ داری لی تھی، ہم بھی اس کیلئے کوشاں ہیں۔ صحت کارڈ اس قوم کیلئے ایک بہت بڑی نعمت ہے ، خیبر پختونخوا میں تمام شہریوں کو یہ سہولت حاصل ہے ،اب پنجاب نے یہ چیلنج لیا ہے ، وہاں اس سال کے آخر تک ہر شہری کو یہ سہولت دیں گے ۔ اس کے ساتھ ساتھ پناہ گاہ کا نیٹ ورک پورے پاکستان تک پھیلائیں گے ، یہاں مزدور طبقے کیلئے یہ سہولت ہوگی کہ وہ کھانااور رہائش کے مفت ملنے پر اپنی کمائی اپنے اہل خانہ کو بھجوا سکیں گے ۔ یو این ڈی پی کی پاکستان کے بارے میں حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا پاکستان کا وہ صوبہ ہے جہاں گزشتہ6 سالوں میں غربت میں سب سے زیادہ کمی اور انسانی ترقی پر سرمایہ کاری ہوئی، اسی وجہ سے تحریک انصاف کو ووٹ پڑے ، خیبر پختونخوا دہشت گردی اور دیگر مسائل کی وجہ سے بہت پیچھے تھا، یہاں سے سرمایہ دار اسلام آباد اور دیگر علاقوں میں آباد ہو رہے تھے ۔ وزیراعظم نے کہا ملک میں کوئی بھوکا نہ سوئے پروگرام کا آغاز اتوار سے کیا جا رہا ہے ، اس کے تحت ملک کے غریب علاقوں میں موبائل کچن غریبوں کو دو وقت کا کھانا فراہم کریں گے ۔ اس کے ساتھ ساتھ ملکی تاریخ کا سب سے بڑا براہ راست سبسڈی کا پروگرام لا رہے ہیں، اس کیلئے 75 فیصد ڈیٹا مل چکا ہے جبکہ جون تک 100 فیصد اعدادوشمار حاصل ہو جائیں گے جس کے بعد مستحق افراد کو براہ راست سبسڈی دینا آسان ہوگا، غریب کاشتکاروں کو کھاد پر براہ راست سبسڈی دی جا سکے گی، احساس پروگرام کے تحت اس سے قبل ڈیڑھ کروڑ خاندانوں کو کیش رقم دی گئی۔ ہلوکی میں ایل ڈی اے سٹی نیا پاکستان اپارٹمنٹس کے سنگ بنیادکی تقریب سے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ غریب آدمی کیلئے اپنے گھر کی خواہش کی شدت کاکوئی اندازہ نہیں کرسکتا ،موجودہ دور میں یہ محض خواب ہے مگر اس خواب کو اب عمران خان تعبیر کی صورت دے رہے ہیں۔ ماضی کے حکمران مزدور کے گھر نہیں،محض باتیں بناتے تھے ،غریب کیلئے اپارٹمنٹ نہیں، اپنے لئے بڑے بڑے قلعے اور محلات بناتے تھے ۔ ماضی کے حکمران کسی کو چھت نہیں دے سکے لیکن لفظوں کے ہیر پھیر سے عوام کو دھوکا دینے کے ماہر تھے ۔ عمران خان نے غریب، مزدور،چھوٹے ملازم اور عام دکاندارکیلئے اپنے گھر کا ویژن دیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم نے ایل ڈی اے کیلئے اس پراجیکٹ کو پہلی ترجیح قرار دیا اور اپنی نگرانی میں منصوبے پر دن رات کام کرایا ۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے وزیر اعظم کے اس ویژن پرسب سے پہلے عملدرآمد کا اعزازپنجاب کو حاصل ہو رہا ہے ۔ ایل ڈی اے اورپاکستان ہاؤسنگ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے اشتراک سے موضع ہلوکی لاہور میں ایل ڈی اے سٹی ہاؤسنگ سکیم میں 35 ہزار اپارٹمنٹس بنائے جائیں گے ، پہلے فیز میں 4ہزار فلیٹ کی تعمیر کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے ۔اپنی چھت کی خواہش رکھنے والے محض ڈیڑھ سال کی قلیل مدت میں اپنے گھر کے مالک ہوں گے ۔وزیراعلیٰ نے بتایا کہ 2ہزار اپارٹمنٹس نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کے ذریعے عام شہریوں اور2 ہزار اپارٹمنٹس حکومت پاکستان، حکومت پنجاب اورایل ڈی اے کے 50ہزار سے کم تنخواہ والے ملازمین کودئیے جائیں گے ۔ اس پراجیکٹ کو اگرعوام دوست پراجیکٹ قرار دیا جائے تو غلط نہیں ہوگا۔ گھر کیلئے محض10فیصد ڈاؤن پیمنٹ ادا کرنا ہوگی، 5سال سے 20سال تک کی مدت میں قسطیں ا دا کی جائیں گی۔ کرائے جتنی رقم ماہانہ قسط کے طورپر ادا کر کے کوئی بھی شخص گھر کا مالک بن سکے گا۔ ایل ڈی اے سٹی ہاؤسنگ سکیم کا معیار کسی بھی اعلیٰ نجی سکیم سے کم نہیں ہو گا۔ یہاں بجلی کا نظام انڈرگراؤنڈ ہو گا۔ 330 کنال پر پارک بنے گا۔ نہر کے دونوں طرف بھی پارک بنایا جائے گا۔ مسجد، ماڈل قبرستان،سپورٹس کمپلیکس بنائیں گے اور بلائنڈیعنی سپیشل لوگوں کیلئے کرکٹ سٹیڈیم بنے گا۔ لاہورڈویلپمنٹ اتھارٹی اپارٹمنٹس بننے کے بعد بھی عمارتوں اور انفراسٹرکچر کی دیکھ بھال کی ذمہ داری ادا کرے گی۔ صرف یہی نہیں بلکہ پنجاب بھر میں کم آمدن والے لوگوں کو گھر فراہم کرنے کیلئے دیگر ہاؤسنگ پراجیکٹ پر بھی کام جاری ہے ۔ پیری اربن لوکاسٹ ہاؤسنگ پراجیکٹ کے تحت صوبہ کی تمام تحصیلوں میں 133مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے ۔پہلے مرحلے میں پنجاب کی 32تحصیلوں میں کم آمدن والے لوگوں کیلئے 10 ہزار سے زائدگھر بنائے جا رہے ہیں جہاں لاکھوں روپے مالیت کی 3مرلہ اراضی صرف 30ہزار روپے میں دی گئی ہے اورحکومت پاکستان ہر گھر کیلئے 3لاکھ روپے سبسڈی او رکم سود پر قرضہ فراہم کرے گی۔ اس طرح 14لاکھ روپے مالیت کا گھر صرف 11لاکھ روپے میں 10سال میں 10ہزار روپے ماہانہ قسط پر ملے گا۔ صوبائی کابینہ اس پراجیکٹ کیلئے انفراسٹرکچر وغیرہ بنانے کیلئے 3ارب روپے کی منظوری دے چکی ہے ۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ حکومت پنجاب ہاؤسنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ایجنسی (PHATA) کو ایک ارب روپے فراہم کرچکی ہے جس سے مائیکروفنانسنگ کرنے والی این جی اوز کے ذریعے گھر بنانے کیلئے 10لاکھ روپے تک قرض دیا جائے گا۔ وہ لوگ جو انتہائی محدود آمدنی میں کبھی اپنے گھر،اپنی چھت کا سوچ کر آہ بھر کر رہ جاتے تھے ،ان شاء اللہ جلد اپنے گھر کے مالک ہوں گے یہ ہمارا وعدہ ہے ۔ میرا پاکستان میرا گھر ایسا ویژن ہے جس کے تحت ناصرف لاکھوں خاندان اپنے گھر کے خواب کو پورا کر سکیں گے بلکہ لاکھوں ہنرمندوں کیلئے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے اور متعلقہ صنعتیں بھی فروغ پائیں گی۔ میں پورے اعتماد کے ساتھ یہ بات کہہ سکتا ہوں کہ ہم اپنے وعدے کی تکمیل کی جانب ٹھوس قدم بڑھا چکے ہیں،ان شاء اللہ ہر وعدہ نبھائیں گے اور حقیقی ترقی و خوشحالی لائیں گے ۔تقریب میں وزرا،ارکان اسمبلی، متعلقہ حکام اوردیگر شریک تھے ۔علاوہ ازیں وزیر اعظم کی زیر صدارت مہنگائی کنٹرول کرنے کے حوالے سے بھی اجلاس ہوا جس میں وزیر اعظم عمران خان نے مصنوعی مہنگائی پیدا کرنے والے عناصر اور ذخیرہ اندوزوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کی ہدایت کی اور ساڑھے پانچ ارب روپے کے حکومت پنجاب کے رمضان پیکیج کی منظوری دیدی۔وزیر اعظم نے اشیا خورونوش کی قیمتیں نیچے لانے کے حوالے سے اقدامات کی تعریف کی اور کہا کہ مہنگائی کے خاتمے کیلئے اقدامات جاری رکھے جائیں ۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے مہنگائی کے تدارک کیلئے اقدامات پر بریفنگ دی ۔ وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ رمضان پیکیج کے تحت رمضا ن اور سہولت بازار وں میں آٹے کا دس کلوکا تھیلا 375روپے ملے گا، چینی کی قیمت 65روپے کلو ہوگی، باقی اشیائے ضروریہ بھی مارکیٹ سے پچیس فیصد سستی ہو ں گی ۔ مہنگائی پر نظر رکھنے کیلئے وزیراعلیٰ آفس میں خصوصی سیل بھی قائم کردیا گیاہے ۔ دریں اثنا وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ملاقات کی اور انہیں صوبے کے انتظامی اورسیاسی امورپر بریف کیا،وزیراعظم نے ترقیاتی منصوبوں اورعوامی ریلیف کے عمل کوتیز کرنے کی ہدایت کردی، ایوان وزیراعلیٰ میں ہونے والی ملاقات میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے وزیراعظم کو صوبے کے انتظامی اورسیاسی معاملات سے آگاہ کیا، وزیراعلیٰ کاکہناتھاکہ پنجاب میں تمام اضلاع کیلئے ترقیاتی پیکیج دئیے جارہے ہیں، پسماندہ علاقوں کی ترقی کو خصوصی طورپرفوکس کیاجارہاہے ، مہنگائی کے خاتمے کیلئے حکومتی اقدامات کے ساتھ وزرا کو مانیٹرنگ کے ٹاسک سونپے ہیں ۔رمضان المبارک میں سہولت بازاروں میں عوام کو 2018کی قیمتوں پر اشیا فراہم کی جائیں گی، تعلیم،صحت، ہائوسنگ سمیت تمام اہم شعبوں میں اقدامات کیے جارہے ہیں۔ بعد ازاں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت گزشتہ روز جنوبی پنجا ب بارے اجلاس ہوا ، جس میں وزارتی کمیٹی کی سفارشات پر وزیراعظم عمران خان نے جنوبی پنجاب کے مکینوں کیلئے نوکریوں میں الگ کوٹہ رکھنے کی منظوری دیدی۔ نوکریوں میں کوٹہ کیلئے قانون سازی کی جائے گی اور اسے آبادی کے تناسب سے مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے ، اسی طرح آئندہ بجٹ میں علاقے کا سالانہ ترقیاتی پروگرام بھی الگ شائع ہوگا۔صوبائی وزرا ہفتہ وار جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ میں بیٹھا کریں گے ۔ اس کے علاوہ وزیراعظم نے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ میں مستقل ایڈیشنل چیف سیکرٹری کے تقرر اور جنوبی پنجاب سیکرٹر یٹ کے سیکرٹریز کو زیادہ بااختیار بنانے کی ہدایت کی جبکہ ملتان اوربہا و لپور میں سیکرٹریٹ کی تعمیر کاعمل تیز کر نے کاکہا ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کاکہناتھاکہ جنوبی پنجاب کے عوام سے کئے وعدے پورے کریں گے ، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا جنوبی پنجاب کے عوام کو انکا حق دیں گے ۔