معاشی ترقی کے ثمرات عام آدمی تک پہنچانے کے مقام پر پہنچ گئے : گورنر سٹیٹ بینک

معاشی ترقی کے ثمرات عام آدمی تک پہنچانے کے مقام پر پہنچ گئے : گورنر سٹیٹ بینک

4فیصد شرح ترقی کا تخمینہ کامیاب پالیسی کا غماز،آئی ایم ایف پروگرامز میں پاکستان کی کارکردگی نمایاں حد تک بہتر رہی:رضا باقر قرض لیکر نہیں اعلیٰ مالیاتی نظم و ضبط سے زرمبادلہ ذخائر بڑھے ،احساس پروگرام کو عالمی برادری نے سراہا، غیرملکی جریدے کو انٹرویو

کراچی (دنیا نیوز،نیوز ایجنسیاں)گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا قومی معیشت کی شرح ترقی 3.94 فیصد جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر 16 ارب ڈالر ہیں، معاشی ترقی کے ثمرات عام آدمی تک پہنچانے کے مقام پر پہنچ چکے ہیں، غیرملکی جریدے بلوم برگ کو انٹرویو میں انہوں نے کہا پاکستان نے دانشمندانہ مالیاتی اور اقتصادی پالیسی کے باعث نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں، قومی معیشت مستحکم ہوئی ہے ، موثر مالیاتی اقدامات کی بدولت سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے ، پاکستان سٹاک ایکسچینج میں نمایاں تیزی آئی ہے ، پاکستان کے احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کو عالمی برادری نے سراہا ہے ۔پاکستان میں فی 10لاکھ کورونا مریضوں کی شرح 12 فیصد جبکہ عالمی سطح پر یہ شرح 62 فیصد ہے ، سال 2020ء میں عالمی سطح پر جی ڈی پی کی مناسبت سے حکومتی قرضوں میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے لیکن پاکستان میں اس شرح میں تبدیلی یا اضافہ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک کے گورنر کی ذمہ داریاں سنبھالنے سے قبل میں نے جتنے بھی آئی ایم ایف پروگرامز میں کام کیا ہے ان کے مقابلہ میں پاکستان کی کارکردگی نمایاں حد تک بہتر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ قرضے وصول کر کے نہیں ہوا بلکہ بہترین اور اعلیٰ معیار کے مالیاتی نظم و ضبط کے اقدامات کی وجہ سے ممکن ہوا ہے ۔ قومی معیشت کی شرح ترقی 4 فیصد کا نظرثانی شدہ تخمینہ اس امر کا غماز ہے کہ ہماری پالیسی کامیاب رہی ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں