گھروں پر پولیس دھاوا،متاثرین متعلقہ ڈی سی پر ہر جانے کا دعویٰ کریں:لاہور ہائیکورٹ

گھروں  پر  پولیس  دھاوا،متاثرین  متعلقہ  ڈی  سی  پر  ہر  جانے  کا  دعویٰ  کریں:لاہور  ہائیکورٹ

لاہور(کورٹ رپورٹر)لاہور ہائیکورٹ میں جاوید اختر سمیت دیگر افراد کی نظر بندی کے خلاف درخواستوں کی سماعت،عدالت نے حبس بیجا میں رکھے گئے افرادکوبازیاب کرانے کاحکم دیدیا ۔

جسٹس انوار الحق پنوں نے قراردیاکہ جن کے گھروں پر پولیس نے توڑ پھوڑ کی وہ متعلقہ ڈی سی کے خلاف کروڑوں روپے کے ہرجانے کے دعوے کریں ہرجانے کے دعوے ہوئے تو ڈی سی کو سمجھ آجائے گی آئندہ نظر بندی کا آرڈر سوچ سمجھ کر کرے گا ،قانون پسند معاشرے میں ایسا تصور بھی نہیں،متاثرین کو خاموش نہیں رہنا چاہئے ،یہ عدالت کا صبر آزمارہے ،تمام ادارے ہمارے ، چاہتے ہیں انکا اچھا تاثر جائے ، جب اچھے تاثر کا وقت آتا ،پولیس کچھ نہیں کرتی۔تفصیل کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار الحق پنوں نے جاوید اختر سمیت دیگرکی درخواستوں پر سماعت کی ۔درخواست گزاروں کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ ڈی سی لاہور سمیت دیگر اضلاع کے ڈی سیز نے غیر قانونی طور پر نظربندی کے احکامات جاری کیے ، عدالت ڈی سی کے احکامات کالعدم قراردے ۔دوران سماعت ڈی سی لاہور اور دیگر اضلاع کے ڈی سی پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ انہوں نے درخواست گزاروں کی حد تک نظر بندی کے احکامات واپس لے لیے ہیں۔ جسٹس انوار الحق پنوں نے قراردیاکہ جن کے گھروں پر پولیس نے غیر قانونی دھاوا بولا انہیں خاموش نہیں رہنا چاہئے ۔ متاثرین کو اپنے قانونی حق کے لئے خود سے عدالت آنا چاہئے ۔جسٹس انوار الحق پنوں نے ریمارکس دئیے کہ عدالت کا کام قانونی راستہ دکھانا ہے کوئی عمل کرے یانہ کرے ۔ عدالت نے نظر بندی کے احکامات واپس لینے پر تمام درخواستیں نمٹادیں ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں